جب رمضان ٹرانسمیشن نہیں تھی تو لوگ زیادہ عبادت کرتے تھے: بشریٰ انصاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری کا کہنا ہے کہ رمضان ٹرانسمیشنز سے قبل لوگ عبادت پر زیادہ توجہ دیتے تھے۔بشریٰ انصاری نے ڈیلی وی لاگنگ کرتے ہوئے رمضان کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔اداکارہ نے کہا کہ آج کل رمضان میں رونقیں لگی ہوئی ہیں، ہر گھر میں کھانے پکائے جارہے ہیں، سحری اور افطاری کا اہتمام کیا جارہا ہے اور ہر چینل پر کچھ نا کچھ سکھایا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ آج کل رمضان رونقی ہوگئے ہیں، پہلے کے رمضان ایسے نہیں تھے، شاید وہ وقت اچھا بھی تھا، اب میں بھی رمضان ٹرانسمیشن میں جاتی ہوں، رمضان ٹرانسمیشن دیکھ کر روزے کا وقت گزر جاتا ہے۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ جب ہم رمضان ٹرانسمیشن نہیں دیکھتے تھے تو عبادت زیادہ کرتے تھے، قرآن اور تسبیح زیادہ پڑھتے تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
فیشن ڈیزائنر نومی انصاری 1.25 ارب روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ میں گرفتار،تفتیش شروع
کراچی(اوصاف نیوز) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا، اور بین الاقوامی شہرت یافتہ فیشن ڈیزائنر نومی انصاری کو تازہ ترین کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کارپوریٹ ٹیکس آفس (سی ٹی او) کراچی نے انصاری کے خلاف سیلز ٹیکس فراڈ میں 1.25 بلین روپے کی ایف آئی آر درج کرائی۔ فیشن انڈسٹری کا ایک بڑا نام انصاری کو بیرون ملک سے واپسی پر گرفتار کیا جا سکتا ہے اور انہیں مزید قانونی کارروائی کے لیے کسٹمز اینڈ ٹیکسیشن کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔
کارپوریٹ ٹیکس آفس کراچی نے ممکنہ ٹیکس چوری کی اطلاع ملنے پر کارروائی شروع کی۔ ابتدائی تحقیقات کے بعد، حکام نے سیلز ٹیکس فراڈ میں ڈیزائنر کے ملوث ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کافی ثبوتوں کا انکشاف کیا۔
جواب میں، ایف بی آر نے فوری کارروائی کرتے ہوئے، ایک مجسٹریٹ سے سرچ وارنٹ حاصل کرتے ہوئے نومی انصاری کی فیکٹری اور پورٹ سٹی کے متعدد دکانوں پر چھاپہ مار کر ریکارڈ قبضے میں لے لیا۔
یہ پہلا موقع نہیں جب نومی انصاری کو ایف بی آر کی جانب سے کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ اس سال کے شروع میں، فروری میں، سی ٹی او کراچی نے سیلز ٹیکس سے متعلق خلاف ورزیوں اور پوائنٹ آف سیل (POS) انضمام کے ضوابط کی عدم تعمیل پر ان کی فیکٹری اور کئی دکانوں کو سیل کر دیا تھا۔
جیسا کہ تحقیقات جاری ہیں، حکام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ ٹیکس فراڈ سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب