تائیوان کے معاملے میں جاپان نے چینی عوام کے خلاف تاریخی جرائم کئے تھے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نےیومیہ پریس کانفرنس میں تائیوان کی جانب سے جاپانی سیلف ڈیفنس فورسز کے سابق حکام کو مشیر مقرر کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تائیوان چین کا اٹوٹ حصہ ہے اور تائیوان کا معاملہ خالصتاً چین کا داخلی معاملہ ہے، جس میں کسی غیر ملکی مداخلت کی اجازت نہیں ہے۔ ایک چین کا اصول چین- جاپان تعلقات کی سیاسی بنیاد ہے۔ رواں سال جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ اور فاشسٹ مخالف عالمی جنگ کی کامیابی کی 80 ویں سالگرہ ہے۔جاپان نے تائیوان کے معاملے میں چینی عوام کے خلاف تاریخی جرائم کئے تھے، لہذا جاپان کو اس معاملے میں اپنے قول و فعل میں نہایت محتاط رہنا چاہیئے اور ٹھوس اقدامات کے ساتھ ایک چین کے اصول کو برقرار رکھنے کے اپنے وعدے کو پورا کرنا چاہئے۔ چین نے متعلقہ صورتحال پر جاپان سے رابطہ کیا ہے ۔ تائیوان کی ڈی پی پی انتظامیہ کی “علیحدگی” کے حصول کے لئے بیرونی طاقتوں کے ساتھ ملی بھگت کرکے اشتعال انگیزی کامیاب نہیں ہوگی۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان سمیت 16 ممالک کا فلوٹیلا کی سلامتی پر اظہارِ تشویش
—فائل فوٹوپاکستان سمیت 16 ممالک نے غزہ میں امداد پہنچانے والے جہاز فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پاکستان اور دیگر 15 ممالک نے مشترکہ بیان میں غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والی کشتیوں کے قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سیکیورٹی پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ان وزرائے خارجہ نے جنگ بندی اورغزہ میں انسانی ضروریات اجاگر کرنے کی ضرورت، عالمی اور انسانی قانون کے احترام پر زور دیا ہے۔
نیکوسیا غزہ کے لیے امدادی جہاز کا انتظام کرنے والے...
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے باز رہنے کی اپیل کرتے ہیں، جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست بین الاقوامی قانون کے خلاف ورزی ہو گی، انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر جوابدہی لازم ہو گی۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ ان ممالک میں پاکستان سمیت بنگلادیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر،جنوبی افریقہ، اسپین اور ترکیہ شامل ہیں۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ غزہ کے لیے ثابت قدم امدادی بحری بیڑے میں ان تمام ممالک کے شہری شریک ہیں، فلوٹیلا کے مقاصد میں فلسطینی عوام کی فوری انسانی ضروریات کے متعلق آگاہی پھیلانا بھی شامل ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق غزہ جنگ بندی پر زور دینا بھی اس ’عالمی ثابت قدم فلوٹیلا‘ کے مقاصد میں سرِفہرست ہے، فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے گریز کی اپیل کرتے ہیں۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فلوٹیلا کے معاملے پر بین الاقوامی قانون و انسانی ہمدردی کے قوانین کے احترام کی اپیل بھی کرتے ہیں، فلوٹیلا کے شرکاء کے انسانی حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی پر احتساب کیا جائے گا، بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملے یا غیر قانونی حراست کا بھی احتساب کیا جائے گا۔