اسلام آباد:

پاکستان کو رواں مالی سال پہلے 8 ماہ (جولائی تا فروری) 4 ارب 90 کروڑ ڈالر بیرونی ذرائع سے موصول ہوئے، سب سے زیادہ فرانس نے 10 کروڑ ڈالر، چین نے 9.9 کروڑ ڈالر اور امریکا نے 4 کروڑ ڈالر فراہم کیے۔

اقتصادی امور ڈویژن کے حکام کا کا کہنا ہے کہ غیر ملکی امداد اور قرضوں کی تفصیلات کے مطابق جولائی سے فروری تک 4.

9 ارب ڈالر بیرون ذرائع سے موصول ہوئے، جولائی سے جون تک 19.2 ارب ڈالر بیرونی ذرائع سے حاصل کرنے کا ہدف تھا، جولائی سے فروری تک امدادی اداروں سے 2.4 ارب ڈالر موصول ہوئے۔

حکام کا مزید کہنا ہے کہ جولائی سے فروری تک امدادی ممالک سے 33 کروڑ ڈالر کا قرضہ ملا، جولائی سے فروری تک فرانس نے سب سے زیادہ 10 کروڑ ڈالر فراہم کئے، جولائی سے فروری تک چین نے 99 ملین ڈالر فراہم کئے جولائی سے فروری تک امریکا نے 40 ملین ڈالر فراہم کئے، جولائی سے فروری تک سعودی عرب نے 12.3ملین ڈالر فراہم کئے اور جولائی سے فروری تک کمرشل بینکوں سے 50 کروڑ ڈالر کا قرض لیا گیا۔

اس کے علاوہ جولائی سے فروری تک نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کی مد میں 1.3 ارب ڈالر کا قرض ملا، جولائی سے فروری تک ایشیائی ترقیاتی بینک نے 1.09 ارب ڈالر فراہم کئے، جولائی سے فروری تک عالمی بینک نے 89 کروڑ ڈالر کا قرضہ فراہم کیا، جولائی سے فروری میں چین کے بینکوں نے 30 کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کیا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جولائی سے فروری تک ڈالر فراہم کئے کروڑ ڈالر کا ارب ڈالر

پڑھیں:

آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری سے متعلق اجلاس منعقد کرے گا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارتِ خزانہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ رقم توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت جاری کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں پاکستان کو کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں 20 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کیے جانے کی بھی منظوری دی جائے گی۔ یہ فنڈز “کلائمیٹ ریزیلینس فنانسنگ” کے تحت حاصل ہوں گے، جو ماحولیاتی چیلنجز کے مقابلے میں پاکستان کی پالیسیوں اور اقدامات کو مستحکم کرنے کے لیے دیے جا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ گزشتہ ماہ 15 اکتوبر کو طے پایا تھا، جس میں مالیاتی استحکام، ٹیکس اصلاحات، توانائی سیکٹر کی کارکردگی بہتر بنانے اور غیر ضروری اخراجات میں کمی جیسے نکات شامل تھے۔ اس معاہدے کے بعد پاکستان کو قسط کی منظوری کے لیے بورڈ اجلاس کا انتظار ہے۔

وزارتِ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے معاہدے کے تمام اہداف پر پیش رفت مکمل کر لی ہے، جس کے باعث امید ہے کہ دسمبر میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری دے دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق اضافی 20 کروڑ ڈالر ماحولیاتی منصوبوں، گرین انرجی پروگرامز اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے اقدامات میں استعمال کیے جائیں گے۔ وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ فنڈز زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری، مالیاتی توازن کے استحکام اور معاشی بحالی کے لیے معاون ثابت ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
  • آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
  • پاکستان کو ایک ارب ۲۰ کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری متوقع
  • ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط؛  آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آئندہ ماہ ہوگا
  • پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کے لیے کامیاب بولیاں موصول ،ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
  • مہمند ڈیم منصوبے: پاکستان اور کویت کے درمیان 2.5 کروڑ ڈالر کے قرض معاہدے پر دستخط
  • کراچی میں حوالہ ہنڈی کیخلاف کارروائی، ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ڈالر برآمد
  • پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کیلئے کامیاب بولیاں موصول، ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
  • سوئی ناردرن کمپنی کو چند روز میں 4 لاکھ درخواستیں موصول
  • کراچی میں حوالہ ہنڈی کیخلاف  کارروائی، ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ڈالر برآمد