وادی تیراہ(نیوزڈیسک) کالعدم عسکریت پسند تنظیم لشکر اسلام (ایل آئی) نے خیبر پختونخواہ کی وادی تیراہ کے کچھ علاقوں میں داڑھی منڈوانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

عسکریت پسند گروپ نے بار باغ مرکز سمیت عوامی مقامات پر پمفلٹ تقسیم اور چسپاں کردیئے جس میں مقامی حجاموں اور رہائشیوں کو شیونگ اور سجیلا داڑھی کاٹنے سے خبردار کیا گیا ہے۔

لشکر طیبہ کے کمانڈر چمتھو آفریدی کی جانب سے جاری کیے گئے پمفلٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رمضان المبارک میں مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کرنے والے دکانداروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

مقامی نوجوانوں کو برف کے استعمال اور موٹرسائیکلوں پر بیکار گھومنے کے خلاف بھی خبردار کیا گیاہے.

پمفلٹ میں موبائل ڈیلرز اور کمپیوٹر استعمال کرنے والوں کو مزید مشورہ دیا گیا کہ وہ اپنے موبائل اور کمپیوٹر دونوں پر کوئی بھی قابل اعتراض مواد ڈاؤن لوڈ کرنے سے گریز کریں جبکہ ایسے کسی بھی مواد کو نوعمروں یا لڑکوں کے میموری کارڈ میں کاپی کرنے سے بھی گریز کریں۔

پمفلٹ میں مزید پرامن رمضان کا مطالبہ کیا گیا ہے، رہائشیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ زبانی اور جسمانی جھگڑوں میں ملوث نہ ہوں، امن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا سے گزرنا پڑے گا.

مقامی لوگوں کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ لشکر اسلام کے نام پر رقم کا مطالبہ کرنے والے مسلح افراد کی اطلاع دیں۔مقامی رہائشیوں نے تصدیق کی کہ لشکر اسلام کے مسلح کارکنوں نے یہ پمفلٹ ان میں اور دکانداروں میں تقسیم کیے جبکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے انہیں نمایاں مقامات پر چسپاں بھی کیا۔
تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر پہنچ گئی، بجلی پیداوار میں مزید کمی

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: لشکر اسلام گیا ہے

پڑھیں:

قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا کا قانون نافذ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

۔آستانہ : قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے خلاف سخت قانون نافذ کرتے ہوئے ان پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

 غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق قازقستان نے خواتین اور کمزور طبقات کے تحفظ کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر مکمل پابندی عائد کر دی  ہے،  منگل کے روز نافذ ہونے والے ایک نئے قانون کے تحت اب زبردستی شادی پر مجبور کرنے والوں کو 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

قازق پولیس کے مطابق یہ قانون خواتین اور نوجوانوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے اور جبری شادیوں جیسے غیر انسانی رواج کو روکنے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، اب اغوا کاروں کو سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا، چاہے وہ متاثرہ کو رہا کریں یا نہ کریں۔

پولیس نے واضح کیا کہ ماضی میں دلہن کے اغوا کے واقعات میں ملزم اگر متاثرہ کو اپنی مرضی سے رہا کر دیتا تھا تو وہ قانونی کارروائی سے بچ سکتا تھا، لیکن اب اس قانون نے ایسی تمام رعایتوں کا خاتمہ کر دیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق، قازقستان میں جبری شادیوں سے متعلق درست اعداد و شمار کا فقدان ہے کیونکہ ملکی فوجداری قانون میں اس جرم کے لیے کوئی مخصوص دفعہ موجود نہیں تھی۔ تاہم، ایک رکن پارلیمان نے رواں سال انکشاف کیا کہ گزشتہ تین برسوں کے دوران پولیس کو اس نوعیت کی 214 شکایات موصول ہوئیں، جو اس سماجی مسئلے کی سنگینی کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔

یہ قانون اس وقت زیادہ اہمیت اختیار کر گیا جب 2023 میں خواتین کے حقوق کا معاملہ قازقستان میں سرخیوں کی زینت بنا۔ ایک سابق وزیر کے ہاتھوں اپنی اہلیہ کے قتل کے دلخراش واقعے نے معاشرے میں گہری بحث چھیڑ دی تھی، جس کے بعد خواتین کے تحفظ کے لیے قانون سازی کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قانون نہ صرف جبری شادیوں اور اغوا جیسے جرائم کی روک تھام کرے گا بلکہ قازق معاشرے میں خواتین کے وقار اور خودمختاری کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔

حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس قانون کی حمایت کریں اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دیں تاکہ متاثرین کو بروقت انصاف مل سکے۔

متعلقہ مضامین

  • طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
  • ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
  • بھارتی کرکٹرز پر پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ تصاویر پر بھی پابندی عائد
  • ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، وصول شدہ 30لاکھ درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
  • ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، وصول شدہ 30لاکھ درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
  • منشیات کے استعمال پر نیدرلینڈز کے کرکٹر پر پابندی عائد
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا
  • قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد کر دی
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا کا قانون نافذ
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد