وادی تیراہ(نیوزڈیسک) کالعدم عسکریت پسند تنظیم لشکر اسلام (ایل آئی) نے خیبر پختونخواہ کی وادی تیراہ کے کچھ علاقوں میں داڑھی منڈوانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

عسکریت پسند گروپ نے بار باغ مرکز سمیت عوامی مقامات پر پمفلٹ تقسیم اور چسپاں کردیئے جس میں مقامی حجاموں اور رہائشیوں کو شیونگ اور سجیلا داڑھی کاٹنے سے خبردار کیا گیا ہے۔

لشکر طیبہ کے کمانڈر چمتھو آفریدی کی جانب سے جاری کیے گئے پمفلٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رمضان المبارک میں مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کرنے والے دکانداروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

مقامی نوجوانوں کو برف کے استعمال اور موٹرسائیکلوں پر بیکار گھومنے کے خلاف بھی خبردار کیا گیاہے.

پمفلٹ میں موبائل ڈیلرز اور کمپیوٹر استعمال کرنے والوں کو مزید مشورہ دیا گیا کہ وہ اپنے موبائل اور کمپیوٹر دونوں پر کوئی بھی قابل اعتراض مواد ڈاؤن لوڈ کرنے سے گریز کریں جبکہ ایسے کسی بھی مواد کو نوعمروں یا لڑکوں کے میموری کارڈ میں کاپی کرنے سے بھی گریز کریں۔

پمفلٹ میں مزید پرامن رمضان کا مطالبہ کیا گیا ہے، رہائشیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ زبانی اور جسمانی جھگڑوں میں ملوث نہ ہوں، امن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا سے گزرنا پڑے گا.

مقامی لوگوں کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ لشکر اسلام کے نام پر رقم کا مطالبہ کرنے والے مسلح افراد کی اطلاع دیں۔مقامی رہائشیوں نے تصدیق کی کہ لشکر اسلام کے مسلح کارکنوں نے یہ پمفلٹ ان میں اور دکانداروں میں تقسیم کیے جبکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے انہیں نمایاں مقامات پر چسپاں بھی کیا۔
تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر پہنچ گئی، بجلی پیداوار میں مزید کمی

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: لشکر اسلام گیا ہے

پڑھیں:

برطانوی میڈیا نے پہلگام واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنیوالوں کا تعلق لشکر طیبہ سے قرار دیدیا

ساؤتھ ایشیا ٹیررازم پورٹل کے سربراہ اجے ساہنی کا کہنا ہے کہ ٹی آر ایف بنیادی طور پر لشکر طیبہ کا ہی ایک حصہ ہے، یہ وہ گروپس ہیں جو گذشتہ کچھ برسوں کے دوران بنائے گئے تھے خاص طور پر جب پاکستان، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے دباؤ میں تھا اور وہ جموں اور کشمیر میں دہشت گردی میں ملوث ہونے سے انکار کر رہا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیر ریزسٹنس نامی گروپ جسے دی ریزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف) کہا جاتا ہے نے 22 اپریل کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ بھارت کی جانب سے اس حملے کو 2008 میں ممبئی میں ہونے والے حملوں کے بعد بدترین واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔ 

ٹی آر ایف کیا ہے؟
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ٹی آر ایف گروپ 2019 میں سامنے آیا اور اسے پاکستان میں موجود کالعدم جہادی گروپ لشکر طیبہ کی ذیلی شاخ سمجھا جاتا ہے۔ تھنک ٹینک ساؤتھ ایشیا ٹیررازم پورٹل کے مطابق پاکستان کسی بھی دہشت گرد گروپ کی حمایت کی تردید کرتا ہے۔ انڈین سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ٹی آر ایف سوشل میڈیا اور آن لائن فورمز پر کشمیر ریزسٹنس کا نام استعمال کرتا ہے۔ اس گروپ نے اسی نام سے انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں 22 اپریل کے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ 

واضح رہے کہ کالعدم لشکر طیبہ کو امریکہ نے بھی ایک غیرملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے، اس گروپ پر نومبر 2008 میں ممبئی پر ہونے والے حملے سمیت انڈیا اور مغرب میں حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام ہے۔ ساؤتھ ایشیا ٹیررازم پورٹل کے سربراہ اجے ساہنی کا کہنا ہے کہ ٹی آر ایف بنیادی طور پر لشکر طیبہ کا ہی ایک حصہ ہے، یہ وہ گروپس ہیں جو گذشتہ کچھ برسوں کے دوران بنائے گئے تھے خاص طور پر جب پاکستان، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے دباؤ میں تھا اور وہ جموں اور کشمیر میں دہشت گردی میں ملوث ہونے سے انکار کر رہا تھا۔

اجے ساہنی کے مطابق ماضی میں اس گروپ نے کسی بڑے واقعے کی ذمہ داری قبول کی اور نہ ہی کسی بڑی کارروائی میں اس کا نام سامنے آیا۔ ٹی آر ایف کے تمام آپریشنز بنیادی طور پر لشکر طیبہ کی کارروائیاں ہیں۔ اس گروپ کو اس حد تک آپریشنل آزادی حاصل ہے کہ اس نے زمین پر کہاں کارروائی کرنی ہے، تاہم اس کے احکامات لشکرِ طیبہ کی طرف سے ہی آتے ہیں۔ 

انڈیا کی وزارت داخلہ نے 2023 میں پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ ٹی آر ایف گروپ جموں و کشمیر میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں اور شہریوں کے قتل کی منصوبہ بندی میں ملوث ہے۔ وزارت داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ گروپ عسکریت پسندوں کی بھرتی اور سرحد پار ہتھیاروں اور منشیات کی سمگلنگ میں بھی مُلوث ہے۔ انٹیلی جنس حکام نے روئٹرز کو بتایا کہ ٹی آر ایف گذشتہ دو برسوں سے انڈین نواز گروپوں کو آن لائن دھمکیاں بھی دے رہا ہے۔ پاکستان کا موقف ہے کہ وہ کشمیریوں کی صرف اخلاقی اور سفارتی حمایت کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • برطانوی میڈیا نے پہلگام واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنیوالوں کا تعلق لشکر طیبہ سے قرار دیدیا
  • بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر دوبارہ پابندی عائد
  • کشمیر حملے کے بعد بھارت نےحکومت پاکستان کے ایکس اکاؤنٹ تک رسائی پر پابندی لگا دی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی سے متعلق اہم درخواست دائر
  • اردن: حزب اختلاف اخوان المسلمون کو کالعدم قرار دے دیا گیا
  • بیک وقت پینشن اور تنخواہ لینے پر پابندی عائد
  • بیک وقت پنشن اورتنخواہ لینے پر پابندی عائد
  • بیک وقت پینشن اورتنخواہ لینے پر پابندی عائد
  • بانی پی ٹی آئی پر غیر اعلانیہ پابندی عائد، ذہنی و جسمانی اذیت دی جارہی ہے، قاضی انور ایڈووکیٹ
  • تھیٹر کے ساتھ شادیوں میں بھی فحش گانوں پر پابندی عائد کی جائے، فنکاروں کا مطالبہ