کالعدم لشکر اسلام نےوادی تیراہ میں داڑھی منڈوانے پر پابندی عائد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
وادی تیراہ(نیوزڈیسک) کالعدم عسکریت پسند تنظیم لشکر اسلام (ایل آئی) نے خیبر پختونخواہ کی وادی تیراہ کے کچھ علاقوں میں داڑھی منڈوانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
عسکریت پسند گروپ نے بار باغ مرکز سمیت عوامی مقامات پر پمفلٹ تقسیم اور چسپاں کردیئے جس میں مقامی حجاموں اور رہائشیوں کو شیونگ اور سجیلا داڑھی کاٹنے سے خبردار کیا گیا ہے۔
لشکر طیبہ کے کمانڈر چمتھو آفریدی کی جانب سے جاری کیے گئے پمفلٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رمضان المبارک میں مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کرنے والے دکانداروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
مقامی نوجوانوں کو برف کے استعمال اور موٹرسائیکلوں پر بیکار گھومنے کے خلاف بھی خبردار کیا گیاہے.
پمفلٹ میں مزید پرامن رمضان کا مطالبہ کیا گیا ہے، رہائشیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ زبانی اور جسمانی جھگڑوں میں ملوث نہ ہوں، امن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا سے گزرنا پڑے گا.
مقامی لوگوں کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ لشکر اسلام کے نام پر رقم کا مطالبہ کرنے والے مسلح افراد کی اطلاع دیں۔مقامی رہائشیوں نے تصدیق کی کہ لشکر اسلام کے مسلح کارکنوں نے یہ پمفلٹ ان میں اور دکانداروں میں تقسیم کیے جبکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے انہیں نمایاں مقامات پر چسپاں بھی کیا۔
تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر پہنچ گئی، بجلی پیداوار میں مزید کمی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: لشکر اسلام گیا ہے
پڑھیں:
چلاس: سیلاب کے باوجود مقامی افراد سیاحوں کی مدد کیلئے پیش پیش رہے
بابوسر شاہراہ کے سیلابی ریلے نے بدترین تباہی پھیلائی، سیلاب میں مقامی افراد کے بھی کئی گھر تباہ ہوئے، اس کے باوجود وہ سیاحوں کی مدد کیلئے پیش پیش رہے۔
پیر کو آنے والے اس سیلاب میں چار سیاحوں کے علاوہ ایک مقامی شخص بھی جاں بحق ہوا۔
والد نے چچی اور 3 سالہ کزن کو بچانے کیلئے سیلابی ریلے میں چھلانگ لگائی، بیٹا فہد اسلاملینڈ سلائیڈنگ سے چار سیاحوں سمیت پانچ اموات کی تصدیق ہوگئی، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم بند ہونے سے ہزاروں مسافر پھنس گئے
چلاس سیلاب نے سیاحوں کے ساتھ ساتھ مقامی افراد کو بھی آزمائش میں ڈال دیا ہے، بابو سر تھک نالے کے پہاڑی علاقوں میں آباد غریب مکین کچے گھروں، موٹر سائیکلوں سمیت دیگر تعمیرات کی تباہی پر پریشان ہیں لیکن پھر بھی آزمائش کی گھڑی میں وہ مہمانوں کی مدد کیلئے پیش پیش رہے۔
پولیس، ضلعی انتظامیہ اور مقامی افراد پتھروں اور ملبے میں پھنسے سیاحوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرتے رہے، کھانے پینے کا بندوبست کیا اور کئی سیاحوں کو اپنے گھروں پر بھی قیام کروایا۔
ریسکیو کیے گئے سیاح ان مہمان نوازوں کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔