اسلام آباد (صغیر چوہدری )چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں سی ڈی اے بورڈ کے اراکین اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں عالمی یوم آب کے موقع پر پانی کی اہمیت، اس کے تحفظ اور آئندہ ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ پانی اللہ تعالیٰ کی ایک عظیم نعمت ہے اور اس کا مؤثر استعمال جہاں ہر شخص کی انفرادی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کو بچانا دراصل زندگی بچانے کے مترادف ہے اور اس کی ہر بوند انتہائی قیمتی ہے۔ سی ڈی اے اسلام آباد کے شہریوں کو صاف اور محفوظ پانی کی بلاتعطل فراہمی کے لیے ہرممکن اقدامات کر رہا ہے اور اس حوالے سے جدید اور پائیدار حل اپنانے پر توجہ دی جا رہی ہے۔
محمد علی رندھاوا نے اسلام آباد واٹر ایجنسی کے قیام کو ایک اہم پیشرفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس ادارے کو جدید سہولیات، ماہرین اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا جا رہا ہے تاکہ اسلام آباد میں پانی کی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے متبادل ذرائع پر کام کر رہا ہے اور پانی کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے۔
چیئرمین سی ڈی اے نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ پانی کے ضیاع کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ پائپ لائنز کی بروقت مرمت، پانی کے دانشمندانہ استعمال اور بچت کے طریقے اپنانا ناگزیر ہیں۔ مزید برآں، تعلیمی ادارے، سماجی تنظیمیں اور ذرائع ابلاغ بھی عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ سی ڈی اے مقامی اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر پانی کے تحفظ اور فراہمی کے منصوبوں کے لیے وسائل فراہم کرنے پر کام کر رہا ہے۔ اس حوالے سے مختلف فزیبلٹی اسٹڈیز بھی جاری ہیں تاکہ مستقبل میں شہریوں کو پانی کی بہتر فراہمی ممکن بنائی جا سکے۔
عالمی یوم آب کی مناسبت سے چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ یہ دن ہمیں پانی کی اہمیت اور اس کے تحفظ کے حوالے سے عملی اقدامات اٹھانے کی یاد دلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ نہ صرف موجودہ بلکہ آئندہ نسلوں کو بھی صاف اور محفوظ پانی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
اجلاس کے اختتام پر چیئرمین سی ڈی اے نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پانی کے تحفظ کے لیے اجتماعی کوششیں ناگزیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی نہ صرف بنیادی ضرورت ہے بلکہ زراعت، صنعت اور دیگر شعبوں کی ترقی کے لیے بھی انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ ہمیں اپنی ذمہ داری کو سمجھتے ہوئے پانی کے ہر قطرے کی قدر کرنی ہوگی تاکہ مستقبل میں پانی کی قلت جیسے چیلنجز سے بچا جا سکے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چیئرمین سی ڈی اے نے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کہ پانی پانی کے کے تحفظ پانی کی رہا ہے جا سکے کے لیے اور اس ہے اور

پڑھیں:

گھر سے چھپکلیاں بھگانے کے آٹھ آسان اور مؤثر گھریلو طریقے

چھپکلیاں اگرچہ نقصان دہ نہیں ہوتیں، لیکن گھر میں ان کا نظر آنا اکثر لوگوں کو پریشان کر دیتا ہے۔ یہ دیواروں پر رینگتی ہوئی نظر آتی ہیں اور بلاوجہ خوف کا باعث بنتی ہیں۔ اگرچہ انہیں گھر سے نکالنا مشکل کام ہے، لیکن کچھ آسان گھریلو نسخوں سے آپ ان سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں۔

 

چھپکلیوں کو گھر میں آنے سے کیسے روکا جائے؟

چھپکلیاں کھڑکیوں، دروازوں اور باتھ روم کے وینٹس میں موجود چھوٹے سوراخوں اور دراڑوں سے گھر میں داخل ہوتی ہیں۔ ان کو روکنے کے لیے کھڑکیوں، دروازوں اور وینٹس کے سوراخوں کو پلستر سے بند کریں، دروازوں پر ربڑ کی پٹیاں اور کھڑکیوں پر جالی لگائیں تاکہ ان کی آمد روکی جا سکے۔


صفائی کا خاص خیال رکھیں

چھپکلیاں ان جگہوں پر زیادہ آتی ہیں جہاں مچھر، مکھی اور کیڑے موجود ہوں۔ اس لیے گھر کو ہمیشہ صاف رکھیں، رات کو برتن بغیر دھوئے نہ چھوڑیں، روزانہ کچرے کی بالٹی خالی کریں اور کھانا یا بچا ہوا کھانا کھلا نہ چھوڑیں۔

 

چھپنے کی جگہیں ختم کریں

چھپکلیاں الماریوں، شیلفوں اور بے ترتیبی والی جگہوں میں چھپتی ہیں۔ الماریوں کے پیچھے، کونے اور شیلفوں کو اچھی طرح صاف کریں، غیر ضروری سامان ہٹا کر جگہ کو منظم کریں اور کھانے کی اشیاء مناسب ڈبوں میں رکھیں۔

 

کالی مرچ یا لال مرچ کا اسپرے

کیمیائی اسپرے کے بجائے کالی مرچ یا لال مرچ کے پاؤڈر کو پانی میں ملا کر اسپرے بنائیں اور ان جگہوں پر اسپرے کریں جہاں سے چھپکلیوں کے داخل ہونے کا خدشہ ہو۔ بہتر نتائج کے لیے اسپرے کو بار بار استعمال کریں۔

 

پیاز اور لہسن

پیاز اور لہسن کی تیز خوشبو چھپکلیوں کو بھگانے میں مدد کرتی ہے۔ پیاز کے ٹکڑے اور لہسن کی گٹھیاں گھر کے ممکنہ داخلی راستوں پر رکھنے سے چھپکلیاں قدرتی طور پر دور رہتی ہیں۔


پودینے کا تیل

پودینے یا یوکلپٹس جیسے خوشبودار ضروری تیل روئی میں جذب کر کے یا براہ راست ان جگہوں پر اسپرے کیا جا سکتا ہے جہاں چھپکلیاں دکھائی دیتی ہیں، اس سے وہ ان جگہوں سے دور رہتی ہیں۔


انڈوں کے چھلکے

انڈوں کے چھلکوں سے پیدا ہونے والی بدبو چھپکلیوں کو گھر سے دور رکھتی ہے۔ ان چھلکوں کو دروازوں، کھڑکیوں اور کچن کے قریب رکھنے سے فائدہ ہو سکتا ہے۔


لفافے کی گولیاں (موتھ بالز)

کپڑوں کی الماریوں اور کیبنٹس میں موتھ بالز رکھنے سے بھی چھپکلیاں دور رہتی ہیں، تاہم یہ بچوں اور پالتو جانوروں کے لیے خطرناک ہو سکتی ہیں، اس لیے احتیاط ضروری ہے۔

ان قدرتی اور آسان گھریلو تدابیر کو اپنا کر آپ اپنے گھر کو چھپکلیوں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں اور انہیں دوبارہ داخل ہونے سے روک سکتے ہیں۔
 

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے، پی ٹی آئی سینیٹر مرزا آفریدی
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس، تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے
  • گھر سے چھپکلیاں بھگانے کے آٹھ آسان اور مؤثر گھریلو طریقے
  • امریکا مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں چین کو پیچھے چھوڑ دے گا، ٹرمپ
  • عمران خان نے پارٹی میں انتشار پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی کا کہا، علی امین گنڈاپور
  • اسلام آباد میں داخل ہونے والی تمام گاڑیوں پر ایم ٹیگ لگانا لازمی ہوگا: چیئر مین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ
  • عمران خان نے پارٹی میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا کہا، علی امین گنڈاپور
  • وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ، غیر قانونی سفر کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ
  • چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،مجموعی کارکردگی، ترقیاتی منصوبوں پر اب تک ہونے والی پیش رفت کا جائزہ
  • چیئرمین پی سی بی محسن نقوی آج بنگلہ دیش روانہ ہوں گے