دبئی جانے کے خواہش مند خبردار ہوجائیں؛ نئی سفری پابندیاں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
دبئی میں سفری پابندیوں اور بالخصوص ڈی پورٹ کرنے سے متعلق قوانین میں نمایاں تبدیلی کی گئی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق دبئی کے ملک بدری (deportation) کے قانون کو مزید سخت کردیا گیا ہے جس میں ایسی چالاکیوں اور بہانوں کا تدارک کیا گیا ہے جنہیں بیدخلی سے بچنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
یہ بات محسوص کی گئی کہ دبئی سے بیدخل کیے جانے والے جانے والے باشندے ڈی پوڑٹ کے قانون میں موجود ایک نرمی کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے مالی واجبات جیسے فرضی قرضوں کا بہانہ بنا کر بیدخلی سے بچنے کا جواز پیش کرتے تھے۔
جس پر دبئی حکومت نے اس نرمی کو ختم کرکے نیا قانون متعارف کرایا ہے جو ایسے تمام جوازوں کو ہمیشہ کے لیے بند کردے گا۔
علاوہ ازیں اس مسئلے کو مدنظر رکھتے ہوئے دبئی نے ایک خصوصی عدالتی کمیٹی قائم کی ہے جو ان معاملات کا جائزہ لے گی اور قانونی نظام کی مضبوطی کو یقینی بنائے گی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دبئی سے آئی خاتون نے کسٹم ڈیوٹی مانگنے پر 10 تولے سونا ایئر پورٹ پر پھینک دیا، پھر کیا ہوا؟
نئی دہلی (نیوز ڈیسک) تھرواننتاپورم انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اُس وقت ہنگامہ کھڑا ہو گیا جب دبئی سے آئی ایک خاتون نے کسٹمز حکام سے تکرار کے بعد اپنے زیورات ان پر پھینک دیے۔ خاتون کا تعلق بھارتی ریاست کیرالہ کے ضلع کولم سے بتایا جا رہا ہے اور وہ ایمریٹس کی پرواز سے واپس لوٹی تھیں۔
بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق خاتون اپنے ساتھ تقریباً 120 گرام (10 تولہ) سونے کے زیورات لے کر آئی تھیں جن پر حکام نے 36 فیصد کسٹم ڈیوٹی یعنی تقریباً دو لاکھ روپے سے زائد رقم کا مطالبہ کیا۔ خاتون کا کہنا تھا کہ یہ زیورات ان کی ذاتی ملکیت ہیں اور انہوں نے انہیں بیرونِ ملک قیام کے دوران پہنا تھا اس لیے ان پر ڈیوٹی نہیں لگتی ۔ تاہم کسٹم حکام نے وضاحت کی کہ جب تک اس بات کا ثبوت نہ ہو کہ زیورات پہلے ہی انڈیا سے لے جائے گئے تھے، انہیں درآمدی مال شمار کیا جائے گا اور اس پر مکمل ڈیوٹی لاگو ہوگی۔
تنازع شدت اختیار کر گیا اور خاتون نے غصے میں آ کر اپنے بیگ اور زیورات کسٹمز کاؤنٹر پر پھینک دیے اور ٹرمینل سے باہر چلی گئیں۔ صورتحال کی نزاکت دیکھتے ہوئے کسٹمز نے فوری طور پر سی آئی ایس ایف کو مطلع کر دیا۔ کچھ دیر بعد خاتون اپنے رشتہ داروں کے ہمراہ واپس آئیں اور دوبارہ بات چیت شروع ہوئی۔ خاتون کے اہلِ خانہ کی جذباتی اپیلوں اور بحث و تکرار کے باوجود حکام نے واضح کر دیا کہ ڈیوٹی کی ادائیگی کے بغیر زیورات واپس نہیں کیے جا سکتے۔ البتہ یہ یقین دہانی کرائی گئی کہ اگر خاتون دوبارہ بیرونِ ملک سفر کریں تو وہ یہ زیورات لے جا سکتی ہیں۔
آخرکار طویل گفت و شنید کے بعد خاتون نے کسٹم حکام کی شرائط مان لیں اور اپنے خاندان کے ساتھ ایئرپورٹ سے روانہ ہو گئیں۔ حکام نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا خاتون کے خلاف مزید کوئی قانونی کارروائی کی جائے گی یا نہیں۔
مزیدپڑھیں:کوئٹہ میں روٹی 10 روپے سستی، قیمت 30 روپے مقرر