چوتھا ٹی20؛ پاکستان کا نیوزی لینڈ کیخلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
پاکستان نے سیریز کے چوتھے ٹی20 میچ میں نیوزی لینڈ کیخلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کرلیا۔
ماونٹ مونگانوئی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کیخلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا، قومی ٹیم کے کپتان سلمان آغا نے کہا کہ میچ میں فتح یقینی بنانے کی کوشش کریں گے تاکہ سیریز برابر کرسکیں۔
اس موقع پر نیوزی لیںڈ کے کپتان مائیکل بریسویل نے کہا کہ پلئینگ الیون میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں، ول او رورک اور جیکب ڈفی کی جگہ کائل جیمیسن اور بین سیئرز کو موقع دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہوگی میچ میں فتح کیساتھ سیریز جیتنا پہلا ہدف ہے۔
پاکستان کا اسکواڈ:
کپتان سلمان علی آغا، محمد حارث، حسن نواز، عرفان خان، شاداب خان، عبدالصمد، خوشدل شاہ، عباس آفریدی، شاہین شاہ آفریدی، ابرار احمد اور حارث رؤف
نیوزی لینڈ کا اسکواڈ:
کپتان مائیکل بریسویل، ٹم سیفرٹ، فن ایلن، مارک چیپمین، ڈیرل مچل، جمیز نیشم، مچل ہے، ایش سودھی، زکیری فولکس اور جیکب ڈفی
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ میچ میں
پڑھیں:
سپریم کورٹ: چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس کا فیصلہ جاری
سپریم کورٹ نے چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس کا فیصلہ جاری کردیا ،سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی عدالتی فیصلے پر اپیل یا نظرثانی کی درخواست دائر ہونے سے اس فیصلے پر عملدرآمد نہیں رکتا ۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس میں فیصلہ جاری کیا۔ مقدمہ لاہور ہائی کورٹ کے ایک دہائی پرانے فیصلے سے متعلق تھا جس میں ریونیو حکام کو معاملہ قانون کے مطابق دوبارہ دیکھنے کی ہدایت دی گئی تھی۔عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ واضح ہدایات کے باوجود ڈپٹی لینڈ کمشنر بہاولپور نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے خود تسلیم کیا کہ فیصلے پر کوئی حکم امتناع موجود نہیں تھا۔ اس اعتراف سے ثابت ہوتا ہے کہ فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے کا کوئی قانونی جواز موجود نہیں۔سپریم کورٹ نے اس طرزعمل کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریمانڈ بیک کئے گئے معاملات کو اکثر غیر سنجیدگی سے لیا جاتا ہے اور بعض اوقات غیر معینہ مدت تک لٹکا دیا جاتا ہے جو ناقابل قبول ہے۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ جب اعلیٰ عدالتیں معاملہ واپس بھیجیں تو ان پر مخلصانہ اور فوری عملدرآمد ضروری ہے۔ صرف اپیل دائر ہو جانے سے حکم غیر موثر نہیں ہوتا جب تک اس پر باقاعدہ حکم امتناع جاری نہ ہو۔چیف جسٹس نے فیصلے میں لکھا کہ یہ طرز عمل بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے اور اس پر فوری توجہ دینا ضروری ہے۔ سپریم کورٹ نے بورڈ آف ریونیو پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ عدالتی فیصلوں پر عمل کے لیے پالیسی ہدایات کو حتمی شکل دے اور تین ماہ میں عمل درآمد رپورٹ رجسٹرار کو جمع کروائی جائے۔