یوم پاکستان کے موقع پر ایوان صدر میں پریڈ،صدر زرداری کا خطاب
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )یوم پاکستان کے موقع پر ایوان صدر میں ہونے والی پریڈ سے مہمان خصوصی صدر آصف علی زرداری نے خطاب کیا۔ایوان صدر میں ہونے والی پریڈ میں غیرملکی سفیر، اعلیٰ سول اور فوجی حکام بھی شریک ہیں۔
روز نامہ جنگ کے مطابق اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت آصف زرداری نے کہا کہ23 مارچ کا دن پاکستانی قوم کے لئے بہت اہم ہے، بہت قربانیاں دے کر آزادی حاصل کی ہے، آج کے دن لاکھوں مسلمانوں کی قربانیوں کی یاد تازہ کرتے ہیں، ان قربانیوں کے نتیجے میں پاکستان کا خواب حقیقت میں بدلا۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور مسلح افواج ساتھ ساتھ کھڑے ہیں، شہداءکی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ہم میں مشکلات پر قابو پانے کی صلاحیت موجود ہے، ہم مشکلات سے نہیں گھبراتے، پاکستان کو بہت سارے جیو پولیٹیکل مسائل کا سامنا ہے، نوجوان ہمارے ملک کا سرمایہ ہیں جنہیں تعلیم ، تحقیق اور جدید ٹیکنالوجی سے آشنا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی امن اور استحکام پر مبنی ہے، ہم اپنے ہمسائے ملک اور عالمی برادری کے ساتھ مضبوط تعلق رکھنے کے خواہش مند ہیں، آج کے دن ہم کشمیری بھائیوں کو بھی نہیں بھولے جو طویل عرصے سے بھارتی مظالم کا شکار ہیں، دنیا کے ہر فورم پر کشمیریوں کے لئے آواز اٹھائیں گے۔
صدر مملکت نے کہا کہ فلسطین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں، عالمی برادری فلسطین میں نسل کشی روکنے کے لئے فوری اقدامات کرے، غزہ کے نہتے مسلمانوں پر مظالم قابل مذمت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مقصد مضبوط، جدید اسلامی فلاحی مملکت ہے، لاکھوں قربانیاں دے کر حاصل کی گئی آزادی کی حفاظت کرنی ہے، مادر وطن کے تحفظ اور آزادی کی حفاطت کے لئے کسی قربانی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، آئیے اختلاف سے بالاتر ہو کر ایک خوشحال اور پ±رامن پاکستان کے لئے کام کریں، ہمیں ایک ایسا پاکستان بنانا ہے جو طاقت اور ترقی یافتہ ہو۔
صدر مملکت نے کہا کہ فتنہ الخوارج اور دہشت تنظیموں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں گے، دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لئے قوم مسلح افواج کے شانہ بشانہ ہے، ففتھ جنریشن وار فیئر ایک اہم چیلنج ہے، ہم باحوصلہ قوم ہیں، چیلنجز پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، مادر وطن کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے بیرونی اور اندرونی دہشت گردی کا منہ توڑ مقابلہ کیا، بھارت ہمیشہ پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھتا ہے، ہمارے سامنے سفر آسان نہیں لیکن ناممکن بھی نہیں۔صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے قوم کو یوم پاکستان کی مبارک باد بھی دی ہے۔
رمضان المبارک کی وجہ سے مسلح افواج کی پریڈ کو محدود کیا گیا ہے، بعد میں یوم پاکستان کے موقع پر اعلیٰ سول اعزازات کی تقریب آج 2 بجے ہوگی، صدر آصف علی زرداری مختلف اہم قومی شخصیات کو اعلیٰ سول قومی اعزازات سے نوازیں گے۔
یہ تقریب ایوان صدر کے استقبالیہ ہال میں ہوگی، آئینی اداروں کے سربراہ تقریب میں موجود ہوں گے۔
امریکی دھمکی کا جواب ،ایران نے خلیجی جزائر پر نئے میزائل سسٹم نصب کردیے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: یوم پاکستان پاکستان کے ایوان صدر صدر مملکت نے کہا کہ کے لئے
پڑھیں:
جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم
فوٹو: اسکرین گریبوزیراعظم شہباز شریف نے نئی نہروں کی تعمیر کا کام رکوادیا اور اسے باہمی اتفاق رائے سے مشروط کردیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ 2 مئی کو مشترکا مفادات کونسل میں اٹھایا جائے گا، سب کی رضامندی کے بعد ہی نئی نہریں بنائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔
انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیڈریشن اور صوبوں کے درمیان مسائل نیک نیتیسے حل کریں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔
انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سے بھی اہم پہلو حال ہی میں بھارتی اعلانات کا ہے۔
اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی تمام شرائط مان لیں۔
واضح رہے کہ دریائے سندھ میں نہریں نکالنے کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔
بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پیپلز پارٹی کا وفد بھی موجود تھا، وفد میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، راجہ پرویز اشرف، ہمایوں خان، ندیم افضل چن، شازیہ مری، جام خان شورو اور جمیل احمد سومرو بھی شامل تھے۔