مولانا فضل الرحمان کا برما کے رہنما شیخ حافظ عطا اللّٰہ کی گرفتاری کی مذمت، رہائی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
فائل فوٹو۔
جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے برما (میانمار) کے رہنما شیخ حافظ عطا اللّٰہ کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بنگلا دیشی حکومت نے علاج کی غرض سے آنیوالے مہمان کو گرفتار کیا، مہمان کو گرفتار کرنا بین الاقوامی، انسانی اور مذہبی اقدار کے منافی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کیا حافظ عطا اللّٰہ کا اپنی مظلوم قوم کیلئے کلمہ حق بلند کرنا ہی ان کا جرم ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ حافظ عطا اللّٰہ مسلم اُمّہ کی نظر میں عظیم مجاہد ہیں، ہم ان کی حمایت کرتے ہیں، انہیں فوری رہا کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حافظ عطا الل
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان کی ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید
ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے۔
ملتان میں علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا اور اس کے قیام کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ دینی مدارس کے کردار کو منظم انداز میں کمزور کیا جا رہا ہے۔ "ہمیں کہا جاتا ہے کہ قومی دھارے میں آئیں، اور ساتھ ہی کہتے ہیں کہ ہم علما کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ آخر تم کس مد میں یہ رقم دے کر علما کے ضمیر خریدنا چاہتے ہو؟"
جو نیکی بتائے بغیر کی جائے اس کا مزا کچھ اور ہی ہوتا ہے، پاسپورٹوں پر نذرانہ پیش کئے بغیر ٹھپے لگ گئے،باہر نکلتے ہی بھارتی قلیوں نے ہمیں گھیر لیا
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ "یہ مثالیں دیتے ہیں کہ سعودی عرب یا متحدہ عرب امارات میں ایسا ہوتا ہے، تو پھر وہاں کا پورا نظام یہاں نافذ کرو۔ ہمیں فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں — بھاڑ میں گیا فورتھ شیڈول۔"
ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون سازی مکمل ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کی تقریباً 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کے لیے ماہانہ وظیفہ مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مزید :