اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں، غزہ میں شہدا کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کرگئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
GAZA:
غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں رمضان کے مقدس مہینے میں بھی بدستور جاری ہیں اور اکتوبر 2023 سے جاری غزہ جنگ میں اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی حکام نے بتایا کہ اسرائیل نے جنوبی غزہ میں فضائی کارروائی کرکے حماس کے رہنما کو شہید کردیا اور تقریباً 18 ماہ سے جاری جنگ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 50 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔
حماس نے بتایا کہ خان یونس میں فضائی کارروائی کے نتیجے میں سیاسی امور کے رہنما صلاح البرداویل اور ان کی اہلیہ شہید ہوگئیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے حکام نے بتایا کہ اسرائیل فوج نے اتوار کو رفح اور خان یونس میں کارروائیوں میں 30 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے، جس میں میونسپل کے عہدیدار اور طبی عملے کے اراکین بھی شامل ہیں۔
ادھر اسرائیلی فوج کے ترجمان اویشے ایڈرائی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں تل السلطان کے شہریوں کو علاقے خالی کرنے کی ہدایت کی۔
بعد ازاں بیان میں کہا گیا کہ فوج نے تل السلطان کو گھیرے میں لے لیا ہے جہاں عمارتیں منہدم کردی جائیں گی تاکہ علاقے میں کنٹرول وسیع کرتے ہوئے جنوبی غزہ میں سیکیورٹی زون بھی پھیلا دیا جائے۔
فلسطینی سول ایمرجنسی سروس نے بیان میں کہا کہ رفح میں 50 ہزار شہری تاحال پھنسے ہوئے ہیں جہاں اسرائیلی فوج نے اچانک حملہ کردیا تھا اور وہاں موجود شہریوں، ریسکیو تیموں اور دیگر اداروں کے افراد کی زندگی خطرے میں ہے۔
فلسطینی اور بین الاقوامی اداروں کے عہدیداروں نے غزہ میں ایک مرتبہ پر اشیائے ضروریہ کی قلت کے باعث قحط کے خدشات پر خبردار کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گڈو، سکھر اور کوٹری بیراج پر سیلابی صورتحال، این ڈی ایم اے نے ہائیڈرولوجیکل الرٹ جاری کردیا
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے دریائے سندھ کے زیریں مقامات کے لیے ہائیڈرولوجیکل الرٹ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں گڈو، سکھر اور کوٹری بیراج پر سیلابی صورتحال برقرار ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے دریاؤں میں بہاؤ اور سیلابی صورتحال پر تفصیلی رپورٹ جاری کر دی۔
رپورٹ کے مطابق دریائے چناب میں تریموں، مرالہ، خانکی اور قادرآباد کے مقامات پر پانی کی سطح میں بتدریج کمی کے بعد صورتحال نارمل ہے، تاہم پنجند کے مقام پر 3 لاکھ 8 ہزار کیوسک کے ساتھ اونچے درجے کا سیلاب موجود ہے۔
جنوبی پنجاب کے اضلاع ملتان، مظفرگڑھ، راجن پور، لودھراں، بہاولپور، رحیم یار خان، علی پور، سیت پور، لیاقت پور، اوچ شریف اور احمد پور شرقی میں شدید سیلابی صورتحال برقرار ہے۔
دریائے راوی کی صورتحال مجموعی طور پر معمول کے مطابق ہے، تاہم گنڈا سنگھ کے مقام پر ایک لاکھ 8 ہزار کیوسک کا ریلا موجود ہے۔ دریائے ستلج میں صورتحال نارمل ہے جبکہ سلیمانکی اور ہیڈ اسلام کے مقامات پر 89 ہزار اور 83 ہزار کیوسک کا بہاؤ موجود ہے۔
رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا اور تونسہ پر صورتحال معمول کے مطابق ہے، تاہم گڈو بیراج پر 6 لاکھ 35 ہزار کیوسک کے ساتھ اونچے درجے، سکھر بیراج پر 5 لاکھ 38 ہزار کیوسک کے ساتھ درمیانے درجے اور کوٹری بیراج پر 2 لاکھ 78 ہزار کیوسک کے ساتھ نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے۔ گڈو بیراج پر موجود ریلا آئندہ 2 سے 3 روز میں سکھر اور 24 سے 26 ستمبر تک کوٹری بیراج تک پہنچے گا۔ کوٹری پر بہاؤ 4 لاکھ سے 4 لاکھ 45 ہزار کیوسک تک بڑھنے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر این ڈی ایم اے سول و عسکری اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور ریسکیو و ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کر رہا ہے۔ اب تک پنجاب میں تقریباً 27 لاکھ اور سندھ میں 16 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
این ڈی ایم اے نے ہدایت کی ہے کہ خطرے سے دوچار علاقوں کے رہائشی فوری انخلاء کے عمل میں تعاون کریں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں، ہنگامی کٹس تیار رکھیں اور اہم دستاویزات محفوظ کریں۔ عوام کو مزید رہنمائی کے لیے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=F3IVfqm_21g
این ڈی ایم اے نے دریائے سندھ کے زیریں مقامات کے لیے ہائیڈرولوجیکل الرٹ کردیا۔
این ڈی ایم اے نے کہا کہ مشرقی دریاؤں کے بہاؤ میں اضافے کے باعث اگلے چند دنوں میں دریائے سندھ کے نچلے حصوں میں شدید سیلابی صورتحال متوقع ہے، آج گڈو بیراج پر آبی بہاو 635,759 کیوسک جو کہ 6.5 تا 7 لاکھ کیوسک بڑھ سکتا ہے۔
https://x.com/ndmapk/status/1967502545846407285
این ڈی ایم اے کے مطابق دریائے سندھ کے زیریں علاقوں میں اگلے 24 گھنٹوں تا 17 ستمبر تک تیز بہاؤ متوقع ہے جس کے باعث سکھر، کوٹری سمیت زیریں علاقوں میں شدید سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے، لوگوں کے محفوظ انحلا کیلئے اقدامات جاری ہے۔ عوام حفاظتی انتظامات رکھیں اور مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔
https://x.com/ndmapk/status/1967502557246587248