پروفیسر کا انتہائی مہارت کے ساتھ رقص دیکھ کر سب حیران رہ گئے، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
بھارت کے شہر بنگلورو کے کالج پروفیسر کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ طالب علموں کے سامنے اپنے اندر چھپی ڈانس کی صلاحیتیں دکھا رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بنگلورو میں قائم گلوبل اکیڈمی آف ٹیکنالوجی کے پروفیسر پشپا راج نے ایک پروگرام کے دوران طلبا کے ہجوم میں دانس کر کے دکھایا۔
انہوں نے بیٹ باکس مکس گانے پر ہپ ہاپ ڈانس پرفارم کیا جس پر وہاں کھڑے طالب علم اور ساتھی حیران رہے گئے۔
پروفیسر کے ڈانس کی ویڈیو انٹرنیٹ پر شیئر ہوئی تو یہ وائرل ہوگئی اور پشپا راج کی اس انوکھی حرکت کو تقریبا لاکھوں لوگوں نے دیکھا۔
اس ویڈیو پر صارفین نے دلچسپ کمنٹس بھی کیے اور دیگر ٹیچرز کو مشورہ دیا کہ وہ بھی پشپا سر کی طرح اپنے اندر چھپی صلاحیتیں دکھائیں۔
View this post on InstagramA post shared by ???????? (@gatalbum)
ویڈیو پر کچھ صارفین نے مزاحیہ تبصرے بھی کیے اور لکھا کہ ٹیچر کو اب باقاعدہ طالب علموں کو ڈانس کی تربیت بھی دینی چاہیے۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’میں یہ ویڈیو دیکھ کر سمجھ گیا کہ ایک شخص پیدائشی ڈانسر پیدا ہوا اور اُسے زبردستی پروفیسر بنادیا گیا‘۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل
ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے طور پر یونان میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ایک اسرائیلی بحری جہاز کا محاصرہ کر لیا اور صہیونی کو بندرگاہ چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا جس کے بعد اسرائیلی سیاحوں کو لے جانے والا ایک کروز بحری جہاز اپنے مسافروں کو اتارے بغیر واپس روانہ ہو گیا۔ مظاہرین نے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا ”نسل کشی بند کرو“ اور ”جہنم میں اے سی نہیں ہوتا“ جو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو درپیش حالات کی جانب اشارہ تھا۔ مظاہرین نے اس عرشے کے نزدیک نعرے لگائے جہاں کروز جہاز کراؤن آئرس منگل کو لنگرانداز تھا، مقامی میڈیا نے بتایا۔ تشدد کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ یہ جہاز ایک اسرائیلی کمپنی مانو کروز چلا رہی ہے جس نے کہا کہ اس پر تقریباً 1700 مسافر سوار تھے اور یہ قبرص کے لیے روانہ ہو رہا ہے۔ یونان کے ساحلی محافظوں نے کہا کہ جہاز تقریباً تین بجے کے قریب روانہ ہوا جو اصل طے شدہ وقت سے پہلے تھا لیکن اس کے پاس فوری طور پر مزید تفصیلات نہیں تھیں۔ کمپنی نے ایک پریس ریلیز میں کہا، ”مانو کروز کی انتظامیہ نے سائروس شہر کی صورتِ حال کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ اب کسی اور سیاحتی مقام کی طرف سفر کیا جائے۔ تمام مسافر اور عملے کے ارکان آرام کر رہے ہیں اور نئی منزل کی طرف جاتے ہوئے جہاز میں وقت گذار رہے ہیں۔“ یونانی وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی کہ اسرائیل کے وزیرِ خارجہ جدعون ساعر نے اس واقعے پر اپنے یونانی ہم منصب جارج جیراپیٹریٹس سے رابطہ کیا۔ اس نے ان کی گفتگو کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔