آئی پی ایل 2025 میں ریٹائرمنٹ کی افواہوں پر مہندر سنگھ دھونی نے خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
آئی پی ایل 2025 میں ریٹائرمنٹ کی افواہوں پر مہندر سنگھ دھونی نے خاموشی توڑ دی۔
سابق بھارتی کپتان نے کہا اگر میں وہیل چیئر پر بھی ہوا تو میں پھر بھی لیگ کا حصہ بنوں گا۔
چنئی سپر کنگز کے ہمراہ دھونی اپنا 18 واں سیزن کھیلنے جا رہے ہیں وہ پانچ مرتبہ ٹیم کو چیمپئن بنانے والے کپتان بھی رہے ہیں۔ ان کی جگہ اب رتوراج گائیکواڈ کو چنئی سپر کنگز کا نیا کپتان مقرر کیا گیا ہے۔
2020 میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد سے ہی دھونی کے آئی پی ایل مستقبل پر افواہیں گردش کر رہی ہیں تاہم ان کا کہنا ہے یہ میری فرنچائز ہے اگر میں وہیل چیئر پر بھی ہوا تو یہ پھر بھی مجھے منتخب کریں گے۔
دوسری جانب بھارتی کرکٹ لیجنڈ سنیل گاوسکر کو یقین ہے کہ دھونی اپنے ناقدین کو بدستور حیران کر سکتے ہیں۔
گاوسکر کا کہنا تھا ہم کیوں ان سے ریٹائرمنٹ کا سوال پوچھ کر انہیں دباؤ کا شکار کرنا چاہتے ہیں جب بھی لوگ ان سے اس بابت سوال کرتے ہیں وہ انہیں غلط ثابت کر دیتے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل
نیو دہلی:آپریشن سندور میں بھارت کو عبرتناک شکست کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کی مجرمانہ خاموشی بھارت میں سیاسی طوفان میں تبدیل ہو گئی ہے۔
مودی سرکار کی اس خاموشی کو اپوزیشن جماعتوں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے جبکہ امریکی صدرکے پاکستان کے حق میں بیانات نے بھارتی حکومت کیلئے مزید شرمندگی پیدا کر دی ہے۔
کانگریس رہنما راہول گاندھی نے مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی ایک بزدل انسان ہے جس کے پاس کوئی وژن نہیں، وہ امریکی صدر کے سامنے کھڑے ہونے کی ہمت نہیں رکھتے،انہی کے حکم پر آپریشن سندور روکا گیا۔
کانگریس کی سینئر رہنما سوپریا شری نیت نے کہا کہ ٹرمپ کے مطابق 7 بھارتی طیارے مار گرائے گئے،م ودی کی خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اس سچائی کو تسلیم کر چکے۔
آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارت نے جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈے کے ذریعے پاکستان کیخلاف منظم مہم شروع کررکھی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پروپیگنڈے کی تازہ ترین مثال کوٹ رادھا کشن میں فائرنگ کے تبادلے کے بعد سامنے آئی جہاں 28 سالہ تاجر شیخ معیز جاں بحق ہو گیا۔
پولیس کی جانب سے اس بات کی تصدیق کے باوجود کہ انکا کسی عسکریت پسند تنظیم سے کوئی تعلق نہیں تھا،2025ء کے وسط تک بھارت میں جھوٹی خبروں کے 1,087سے زیادہ واقعات ریکارڈ کیے گئے جن میں سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دی گئی۔