آئی پی ایل نے عرفان پٹھان کو کمنٹری پینل سے باہر کیوں کردیا؟ اہم وجہ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
بھارت کے شہر کلکتہ میں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کا آغاز ہوچکا ہے تاہم لیگ کے پہلے میچ میں انڈیا کے سابق کرکٹر اور کمنٹریٹر عرفان پٹھان کمنٹری باکس میں نظر نہیں آئے۔
عرفان پٹھان آئی پی ایل کے کمنٹری پینل میں ہمیشہ شامل ہوتے تھے تاہم اس بار انڈیا کے کرکٹ بورڈ نے ان کا نام پینل سے خارج کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عرفان پٹھان کی کمنٹری کا اسٹائل پر بہت سارے کھلاڑیوں کو اعتراض تھا جس کے بعد انہیں پینل میں شامل نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: شین واٹسن کا آئی پی ایل کمنٹری کو گرین شرٹس کی کوچنگ پر ترجیح دینے کا فیصلہ
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ عرفان پٹھان کا دوران میچ تبصرہ جانبدار تھا اور وہ کمنٹری میں مخصوص کھلاڑیوں کو تنقید کا نشانہ بھی بناتے تھے۔
خصوصاً عرفان پٹھان کا بارڈر۔گواسکر ٹرافی کے دوران ویرات کوہلی کے بارے میں تبصرے اور ہرڈیک پنڈیا کے ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی کے فیصلے پر تنقید کی وجہ سے مذکورہ کھلاڑی ان کے خلاف ہوگئے اور انتظامیہ کو شکایت کی۔
عرفان پٹھان پر دوران کمنٹری اپنی ذاتی رائے اور پسند ناپسند کو پیشہ ورانہ تجزیے میں شامل کرنے پر اعتراض تھا۔
یہ بھی پڑھیے: آئی پی ایل نے ہیری بروکس پر 2 سال کی پابندی لگادی، وجہ کیا بنی؟
یاد رہے کہ انڈیا کے کرکٹ بورڈ نے اس سے قبل 2020 میں سنجے منجریکر کو بھی دوران کمنٹری ساتھی کمنٹریٹر ہارشا بوگھلے کے ساتھ تکرار کرنے پر پینل سے نکال دیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
IPL irfan pathan آئی پی ایل عرفان پٹھان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل عرفان پٹھان عرفان پٹھان ا ئی پی ایل
پڑھیں:
یوسف پٹھان سرکاری زمین پر قابض قرار، مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں، گجرات ہائیکورٹ
گجرات ہائیکورٹ نے سابق کرکٹر اور ترنمول کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ یوسف پٹھان کو وڈودرا میں سرکاری زمین پر قابض قرار دیتے ہوئے متنازع پلاٹ خالی کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں ہوتیں اور انہیں استثنیٰ دینا معاشرے کے لیے غلط مثال قائم کرتا ہے۔
جسٹس مونا بھٹ کی سربراہی میں سنگل بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے یوسف پٹھان کی وہ درخواست مسترد کر دی جس میں انہوں نے وڈودرا کے علاقے تندالجہ میں اپنے بنگلے سے متصل سرکاری زمین پر قبضہ برقرار رکھنے کی اجازت طلب کی تھی۔
مزید پڑھیں: ’انڈیا کس منہ سے کھیلے گا!‘ شاہد آفریدی کے طنز پر ہال قہقہوں سے گونج اُٹھا
عدالت نے قرار دیا کہ عوامی نمائندہ اور قومی سطح کی شخصیت ہونے کے ناتے پٹھان پر قانون پر عمل کرنے کی زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ مشہور شخصیات کی شہرت اور اثر و رسوخ انہیں معاشرے میں رول ماڈل بناتا ہے۔ اگر ایسے افراد کو قانون توڑنے کے باوجود رعایت دی جائے تو یہ عوامی اعتماد کو مجروح کرتا ہے اور عدالتی نظام کو کمزور کرتا ہے۔
یہ تنازع 2012 میں اس وقت شروع ہوا جب وڈودرا میونسپل کارپوریشن (VMC) نے یوسف پٹھان کو نوٹس جاری کیا اور متنازع زمین خالی کرنے کا کہا۔ پٹھان نے یہ نوٹس چیلنج کرتے ہوئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
مزید پڑھیں: عرفان پٹھان کی پاکستان پر ٹرولنگ: ’یہ سنڈے مبارک کا اصل معاملہ کیا ہے؟‘
یوسف پٹھان نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ انہیں اور ان کے بھائی، سابق بھارتی فاسٹ بولر عرفان پٹھان کو اس پلاٹ کو خریدنے کی اجازت دی جائے تاکہ ان کے اہلخانہ کی سیکیورٹی یقینی بنائی جا سکے۔
انہوں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ کو بھی اس حوالے سے درخواست دی تھی۔ تاہم 2014 میں ریاستی حکومت نے یہ تجویز مسترد کر دی تھی۔ سرکاری انکار کے باوجود یوسف پٹھان نے زمین پر قبضہ برقرار رکھا، معاملہ عدالت میں پہنچا اور بالآخر ہائیکورٹ نے انہیں قابض قرار دیتے ہوئے زمین خالی کرنے کا حکم جاری کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت عرفان پٹھان قانون سے بالاتر نہیں گجرات گجرات ہائیکورٹ مشہور شخصیات یوسف پٹھان