اسلام آباد کچہری کے باہر فائرنگ،ایک شخص جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
اسلام آباد: سخت سیکیورٹی کے دعوؤں کے باوجود ضلع کچہری کے باہر فائرنگ،ایک شخص جاں بحق، دوسرا زخمی
ایمبولینس نہ ہونے کیوجہ سے ضلع کچہری کے باہر فائرنگ سے زخمی ہونے والے شہریوں کو لوڈر گاڑی میں اسپتال منتقل کیا گیا
حکام کی جانب سے سخت سیکیورٹی کے دعوؤں کے باوجود ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے 2 لوگوں کو شدید زخمی کردیا اور فرار ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار 3 لوگوں نے پیشی پر آئے لوگوں پر فائرنگ کی، فائرنگ کے نتیجے میں 2 لوگ زخمی ہوگئے۔
سخت سیکورٹی کے دعوؤں کے باوجود ضلع کچہری کے باہر فائرنگ سے زخمیوں کو ایمبولینس نہ ہونے کیوجہ سے لوڈر گاڑی میں اسپتال منتقل کیا گیا۔
نامعلوم ملزمان فائرنگ کر کے موقع سے فرار ہو گئے جب کہ فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک شخص جاں بحق ہوگیا جب کہ دوسرے زخمی کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
پولیس حکام نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ ذاتی رنجش کی وجہ سے پیش آیا، وقوعہ کے متعلق مزید تفتیش جاری ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لئے پولیس ٹیمیں سرچ آپریشن کررہی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
موسیٰ مانیکا کی ملازم کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے کے مقدمے میں ضمانت منظور
سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا کی ملازم کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے کے مقدمے میں ضمانت منظور ہوگئی۔ ڈیوٹی جج پاکپتن مسعود احمد نے موسیٰ مانیکا کی درخواست ضمانت منظورکی.عدالت نے ملزم کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے. موسیٰ مانیکا نےکام میں تاخیر کرنے پر فائرنگ کرکے اپنے ملازم کو زخمی کر دیا تھا۔واقعے کا مقدمہ زخمی ملازم کے والد کی مدعیت میں تھانہ صدر پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 324 (اقدامِ قتل) کے تحت درج کیا گیا تھا۔فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق مدعی نے مؤقف اپنایا تھا کہ وہ اور اُس کا بیٹا موسیٰ مانیکا کے گھر پر کام کرتے ہیں. اس کے بیٹے نے 2 چادریں بیڈ روم کے باہر رکھ دی تھیں. جس پر موسیٰ مانیکا نے اس سے پوچھا کہ اُس نے چادروں کو کیوں ہاتھ لگایا ؟ ایف آئی آر کے مطابق، مدعی نے کہا کہ بیٹے نے جواب دیا کہ میں نے چادریں احتیاط سے باہر رکھ دی تھیں. اس پر ملزم طیش میں آ گیا اور پستول سے میرے بیٹے پر فائر کر دیا تھا۔مدعی نے بتایا تھا کہ بیٹے کو بائیں گھٹنے میں گولی لگی، جو اس کی ٹانگ کو چیرتی ہوئی نکل گئی، جس سے وہ زمین پر گر گیا تھا. مدعی کے مطابق وہاں موجود 2 افراد نے بھی واقعے کو دیکھا، جو گولیوں کی آواز سن کر موقع پر پہنچے تھے۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) پاکپتن جاوید اقبال چدھڑ نے بتایا تھا کہ ایمرجنسی کال موصول ہونے کے بعد پولیس فوراً جائے وقوعہ پر پہنچی.جاوید چدھڑ نے کہا کہ میں نے خود جائے وقوعہ پر جا کر موسیٰ مانیکا کو حراست میں لیا۔بعض میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ موسیٰ مانیکا اور ملازم کے اہلخانہ کے درمیان صلح ہونے کے بعد ان کی ضمانت منظور کی گئی ہے۔