جنوبی کوریا، معزول وزیراعظم ہان ڈک سو قائم مقام صدر کے عہدے پر بحال
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
ہان ڈک سو نے گزشتہ برس دسمبر میں مارشل لاء لگانے کی ناکام کوشش کرنے والے سابق صدر یون سک یول کو معطل کبے جانے کے بعد ملک کے قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ جنوبی کوریا کی عدالت نے مواخذے کے شکار وزیرِاعظم ہان ڈک سو کو قائم مقام صدر کے عہدے پر بحال کر دیا۔ جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے وزیرِاعظم ہان ڈک سو کے مواخذے کو مسترد کرتے ہوئے انہیں ملک کے قائم مقام صدر کے عہدے پر بحال کیا ہے۔ہان ڈک سو نے گزشتہ برس دسمبر میں مارشل لاء لگانے کی ناکام کوشش کرنے والے سابق صدر یون سک یول کو معطل کبے جانے کے بعد ملک کے قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالا تھا۔ بعد ازاں معزول صدر یون سک یول کے خلاف تحقیقات کے لیے 2 خصوصی بل پر دستخط سے انکار پر اپوزیشن نے قائم مقام صدر ہان ڈک سو کے مواخذے کا بھی اعلان کر دیا تھا۔ اب جنوبی کوریا کی آئینی عدالت کے 8 ججوں میں سے 7 نے ہان ڈک سو کے مواخذے کو مسترد کرنے کے لیے ووٹ دیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ دسمبر میں ہان ڈک سو کی جانب سے قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالنے کے صرف 2 ہفتوں کے بعد اپوزیشن نے ان کے مواخذے کا اعلان کیا تو اس وقت سے جنوبی کوریا کی قیادت نائب وزیرِاعظم چوئی سانگ موک سنبھال رہے تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جنوبی کوریا کی کے مواخذے
پڑھیں:
27ویں ترمیم: فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی بنانے کے لیے آرٹیکل 243 میں ترمیم کرنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم پر کام شروع کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ اس ترمیم کے تحت آئین کے آرٹیکل 243 میں تبدیلی کی جائے گی تاکہ آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کیا جا سکے اور اس کا آئینی تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالتوں کے قیام کا معاملہ بھی شامل ہے، جبکہ ایگزیکٹو کی مجسٹریل طاقت کو ضلعی سطح پر منتقل کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پورے ملک میں یکساں تعلیمی نصاب کے نفاذ کا امکان بھی زیر غور ہے۔
مزید پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر زبردست فائٹرہیں، صدر ٹرمپ کا سیول میں خطاب
وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے اس حوالے سے کہا ہے کہ 27 ویں ترمیم پر بات چیت جاری ہے، تاہم باضابطہ کام ابھی شروع نہیں ہوا۔
نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اس کا تحفظ فراہم کرنا ہے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہاکہ اس ترمیم میں آئینی عدالت کے قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے کا بھی احاطہ کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ 27 ویں ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے کی تجویز بھی شامل ہے، ساتھ ہی آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے وفاقی دائرہ کار میں واپسی کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
مزید پڑھیں: پسندیدہ فیلڈ مارشل سے نئی دوستی تک، پاکستان نے امریکا کا دل جیت لیا
ادھر پاکستان تحریک انصاف نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آرٹیکل میں ترمیم آرمی چیف جنرل عاصم منیر ستائیسویں آئینی ترمیم فیلڈ مارشل فیلڈ مارشل کا عہدہ وی نیوز