جنوبی کوریا، معزول وزیراعظم ہان ڈک سو قائم مقام صدر کے عہدے پر بحال
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
ہان ڈک سو نے گزشتہ برس دسمبر میں مارشل لاء لگانے کی ناکام کوشش کرنے والے سابق صدر یون سک یول کو معطل کبے جانے کے بعد ملک کے قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ جنوبی کوریا کی عدالت نے مواخذے کے شکار وزیرِاعظم ہان ڈک سو کو قائم مقام صدر کے عہدے پر بحال کر دیا۔ جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے وزیرِاعظم ہان ڈک سو کے مواخذے کو مسترد کرتے ہوئے انہیں ملک کے قائم مقام صدر کے عہدے پر بحال کیا ہے۔ہان ڈک سو نے گزشتہ برس دسمبر میں مارشل لاء لگانے کی ناکام کوشش کرنے والے سابق صدر یون سک یول کو معطل کبے جانے کے بعد ملک کے قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالا تھا۔ بعد ازاں معزول صدر یون سک یول کے خلاف تحقیقات کے لیے 2 خصوصی بل پر دستخط سے انکار پر اپوزیشن نے قائم مقام صدر ہان ڈک سو کے مواخذے کا بھی اعلان کر دیا تھا۔ اب جنوبی کوریا کی آئینی عدالت کے 8 ججوں میں سے 7 نے ہان ڈک سو کے مواخذے کو مسترد کرنے کے لیے ووٹ دیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ دسمبر میں ہان ڈک سو کی جانب سے قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالنے کے صرف 2 ہفتوں کے بعد اپوزیشن نے ان کے مواخذے کا اعلان کیا تو اس وقت سے جنوبی کوریا کی قیادت نائب وزیرِاعظم چوئی سانگ موک سنبھال رہے تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جنوبی کوریا کی کے مواخذے
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز
امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی صرف سیاست تک محدود نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر اصلاحی تحریک ہے جو عوام کی عملی رہنمائی اور خدمت کو اپنا فرض سمجھتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی نے خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ ان کمیٹیوں کا مقصد معاشرتی اصلاح، منشیات کی روک تھام، تعلیمی اداروں کی نگرانی، صحت کی سہولیات کی بہتری اور مقامی مسائل کا پُرامن حل ہے۔ اس سلسلے میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے امرائے اضلاع کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں صوبائی سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک سمیت کرک، لکی مروت، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان اور جنوبی وزیرستان لوئر کے ضلعی امراء نے شرکت کی۔ اجلاس میں عوامی کمیٹیوں کے کام کا جائزہ لیا گیا اور منصوبہ بندی کی گئی۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی صرف سیاست تک محدود نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر اصلاحی تحریک ہے جو عوام کی عملی رہنمائی اور خدمت کو اپنا فرض سمجھتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر یونین کونسل کی سطح پر عوامی کمیٹیاں قائم کی جائیں گی، جن میں نوجوان، اساتذہ، علمائے کرام، ڈاکٹرز اور مقامی معتبر افراد کو شامل کیا جائے گا۔عوامی کمیٹیاں پولیس یا سرکاری محکموں کے کام میں مداخلت نہیں کریں گی بلکہ تعاون اور اصلاح کے جذبے سے کام لیں گی اور مسائل کو پُرامن انداز میں متعلقہ اداروں کے علم میں لایا جائے گا۔ عوامی کمیٹیوں کو علاقے میں منشیات کے پھیلاؤ کے خلاف مؤثر مہمات چلانے کی ذمہ داری دی گئی ہے، جن کے تحت آگاہی پروگرام، والدین و طلبہ کی مشاورت، اور مقامی تھانوں سے رابطہ کاری شامل ہوگی۔ سرکاری اسکولوں اور طبی مراکز کی کارکردگی کی نگرانی بھی ان کمیٹیوں کے فرائض میں شامل ہے، تاکہ تعلیمی معیار اور صحت کی سہولیات میں بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد اور عبادت گاہوں کی صفائی و ستھرائی، مقامی سطح پر کھیلوں کے مقابلے، اور نوجوانوں کے لیے ٹیلنٹ ایوارڈز کا انعقاد بھی کمیٹیوں کے ذریعے کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کمقامی سطح پر جھگڑوں اور تنازعات کے پُرامن حل کے لیے ہر عوامی کمیٹی کے تحت مصالحتی انجمن بھی قائم کی جائے گی، جس میں علمائے کرام، اساتذہ، ڈاکٹرز اور بااعتماد معزز افراد شامل ہوں گے۔ ان انجمنوں کا مقصد محلے اور گاؤں کی سطح پر تنازعات کو عدالتوں تک پہنچنے سے پہلے حل کرنا ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نوجوانوں کو ان کمیٹیوں میں قائدانہ کردار دیا جائے گا اور جماعت اسلامی یوتھ کو اس مہم میں کلیدی کردار سونپا جائے گا۔ امیرِ صوبہ نے تمام ضلعی امراء کو ہدایت کی کہ 31اگست تک ممبرز کنونشنز منعقد کیے جائیں تاکہ کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل تیزی سے مکمل ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی یہ مہم عوام کے ساتھ تعلق کو مضبوط بنانے، حقیقی مسائل کو اجاگر کرنے اور خدمتِ خلق کے جذبے کو معاشرے میں عام کرنے کی ایک مربوط کوشش ہے۔