مصطفیٰ عامر قتل کیس، پراسیکیوشن کے پولیس انویسٹی گیشن پر تحفظات
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
---فائل فوٹوز
مصطفیٰ عامر اغواء اور قتل کیس میں پراسیکیوشن نے پولیس انویسٹی گیشن پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔
ذرائع کے مطابق پراسیکیوشن نے آئی جی سندھ پولیس کو خط لکھ دیا۔
پراسیکیوشن نے خط کے متن میں انویسٹی گیشن ٹیم کے خلاف لیگل ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
کراچی کی مقامی عدالت نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کے والد کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ ارمغان اور شیراز نے مصطفیٰ عامر کا بہیمانہ قتل کیا، انویسٹی گیشن ٹیم نے پراسیکیوشن کے کیس کو نقصان پہنچایا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم ارمغان کے اعترافی بیان سے پہلے پراسیکیوشن کو بتایا گیا، نہ ہی اعتماد میں لیا گیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ملزم کا اعترافی بیان دوبارہ ریکارڈ کرنے سے متعلق انویسٹی گیشن کے اقدام سے کیس کو نقصان پہنچا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: انویسٹی گیشن
پڑھیں:
کراچی میں وکیل کا قتل: سندھ بار کا 4 اگست کو صوبے میں عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے معاملے پر سندھ بار کونسل نے 4 اگست کو صوبے بھر میں عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔سندھ بار کونسل نے پیر کو صوبے میں عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے نامزد ملزم کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ قاتل عمران آفریدی کا باپ نبی گل سندھ پولیس کا اہلکار اور مقتول خواجہ شمس الاسلام کی سکیورٹی پر تعینات تھا۔پولیس نے سینئر وکیل کو قتل کرنے والے عمران آفریدی کے 2 رشتے داروں کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ مرکزی ملزم فرار ہے۔واضح رہے کہ سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام ڈی ایچ اے فیز 6 میں ایک جنازے میں شرکت کے لیے بیٹے کے ہمراہ آئے تھے جہاں قمیض شلوار میں ملبوس مسلح ملزم نے ان پر فائرنگ کی اور موٹر سائیکل پر فرار ہو گیا۔خواجہ شمس الاسلام کو پیٹ میں جبکہ ان کے بیٹے کو کمر میں گولی لگی، سینئر وکیل اور ان کے بیٹے کو فوری طور پر قریبی نجی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم خواجہ شمس الاسلام زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔