اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کےمطالبے پر قائم ٹیکس پالیسی آفس کو جلد فعال کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اہم تعیناتیوں کے لیے اسامیاں مشتہر کر دیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق ٹیکس پالیسی آفس میں ایک ڈی جی اور 5 ڈائریکٹرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی اسپیشل پروفیشنل پے اسکیل ون کے تحت ہوگی۔

ٹیکس پالیسی آفس میں اسپیشل پروفیشنل پے اسکیل ٹو کے تحت ڈائریکٹر اکنامک انالیسز، ڈائریکٹر بزنس ٹیکسیشن، ڈائریکٹر پرسنل ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل ٹیکسیشن کا تقرر بھی کیا جائے گا۔

وزارت خزانہ نے مذکورہ اسامیوں کے لیے نیشنل جاب پورٹل پر 6 اپریل تک درخواستیں طلب کرلیں۔

واضح رہے کہ وزارت خزانہ میں ٹیکس پالیسی آفس قائم کرنے کا نوٹیفکیشن گذشتہ ماہ جاری ہوا تھا، وفاقی حکومت نے ٹیکس پالیسی سازی اور ٹیکس وصولی کو الگ الگ کردیا ہے جبکہ ایف بی آر کوصرف ٹیکس وصولی کی حد تک محدود کردیا گیا ہے۔

ٹیکس پالیسی آفس حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا کی تشکیل کے لیے قائم کیا گیا ہے، جو ٹیکس پالیسیز اور تجاویز کا تجزیہ کرے گا اور براہ راست وزیر خزانہ و ریونیو کو رپورٹ کرے گا۔

ڈیٹاماڈلنگ، ریونیو اور اکنامک فار کاسٹنگ کےذریعے ٹیکس پالیسیوں اور تجاویز کا تجزیہ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو ٹیکس پالیسی سازی اور وصولی عمل کوخودمختار رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

ٹیکس پالیسی آفس انکم ٹیکس ،سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سےمتعلق پالیسی رپورٹس وزیرخزانہ کو پیش کرے گا، اس کے ذریعے ٹیکس فراڈکم کرنے کے لیےخامیوں پر قابو پاکر ٹیکس کے نفاذ پر توجہ دی جائے گی
مزیدپڑھیں:پاکستان کی افغان شہریوں کو نقل مکانی کا حکم ، افغان شہریوں کا فی خاندان 50,000 روپے فیس کے عوض شہریت کی پیشکش

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ٹیکس پالیسی آفس کرنے کا

پڑھیں:

وزیراعلیٰ پنجاب کا ٹیکس کے حوالے سے اہم فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹس اور شادی ہالز کی رجسٹریشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس اقدام کی منظوری دیتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو فوری اقدامات کی ہدایت جاری کر دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب صرف ٹیکس دینے والے ہی نہیں، بلکہ ٹیکس چوری کرنے والوں کو بھی قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہم ٹیکس نیٹ کو بڑھائیں گے، نہ کہ ٹیکس کی شرح کو۔ “2 لاکھ تنخواہ لینے والا ٹیکس دیتا ہے اور کروڑوں کمانے والا نہیں؟ یہ ناانصافی اب مزید نہیں چلے گی۔”

وزیراعلیٰ نے پنجاب ریونیو اتھارٹی، مائنز اینڈ منرل اور دیگر اداروں کو ہدایت کی کہ نئے ریونیو ذرائع تلاش کیے جائیں تاکہ عام آدمی پر بوجھ ڈالے بغیر آمدنی میں اضافہ ممکن ہو۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ٹیکس بڑھا کر عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے، بلکہ نظام کو مؤثر اور منصفانہ بنائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا ٹیکس کے حوالے سے اہم فیصلہ
  • افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
  • چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بجٹ تجاویز پیش کردیں
  • پانی کے چیلنجز کم کرنے کیلئے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار
  • حکومت کا چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا
  • وزیرخزانہ کی ڈیجیٹل اثاثوں کیلئے قانونی فریم ورک جلد نافذ کرنے کی ہدایت
  • وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا
  • آئندہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نافذ کرنے کا ارادہ نہیں: خیبر پختونخوا حکومت
  • بجٹ کے فوراً بعد صنعتی پالیسی کا اعلان کیا جائے گا: ہارون اختر