پاک بنگلہ دیش سیریز: دونوں ملکوں کے بورڈز کا ون ڈے میچز سے متعلق بڑا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
پاکستان اور بنگلہ دیش کے کرکٹ بورڈز نے باہمی اتفاق رائے سے آئندہ ہونے والی سیریز سے ایک روزہ میچز ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق طے شدہ شیڈول کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم نے پاکستان میں 3 ایک روزہ اور 3 ٹی20 میچز کھیلنے تھے۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان کرکٹ ٹیم کو بنگلہ دیش سے شکست پر شاہد آفریدی پھٹ پڑے
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان سیریز رواں برس مئی میں ہونی ہے، تاہم اب دوطرفہ سیریز میں صرف ٹی20 میچز کھیلے جائیں گے، ایک روزہ میچز نہیں ہوں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹی20 ورلڈ کپ کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں بورڈز نے اتفاق رائے سے یہ فیصلہ کیا ہے۔
دونوں بورڈز کی جانب سے نظرثانی کے بعد اب پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 5 ٹی20 میچز کی سیریز کھیلی جائےگی۔
یہ بھی پڑھیں بنگلہ دیشی کرکٹر تمیم اقبال کو میچ کے دوران دل کا دورہ، حالت تشویشناک
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کا شیڈول سے ہٹ کر دورہ بنگلہ دیش کے موقع پر ٹی20 میچز کی سیریز کھیلنے کا امکان ہے، پاکستان ٹیم جولائی میں بنگلہ دیش کا دورہ کرےگی، جہاں 3 ٹی20 میچز کھیلے جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بنگلہ دیش بورڈز پاک بنگلہ دیش سیریز پاکستان ٹی20 ٹی20 ورلڈ کپ دورہ بنگلہ دیش دورہ پاکستان کرکٹ متفقہ فیصلہ ون ڈے میچز ختم وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش پاک بنگلہ دیش سیریز پاکستان ٹی20 ٹی20 ورلڈ کپ دورہ بنگلہ دیش دورہ پاکستان کرکٹ متفقہ فیصلہ ون ڈے میچز ختم وی نیوز بنگلہ دیش کے کے مطابق ٹی20 میچز
پڑھیں:
بنگلہ دیش کا دعویٰ: بھارت نے 1,200 سے زائد افراد کو سرحد سے دھکیل دیا
ڈھاکہ: بنگلہ دیش نے الزام لگایا ہے کہ بھارت نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران 1,270 سے زائد افراد کو غیر قانونی طور پر بنگلہ دیشی سرحد میں دھکیل دیا ہے۔
ان افراد میں زیادہ تر بنگلہ دیشی شہری شامل ہیں، لیکن کچھ بھارتی شہری اور روہنگیا مہاجرین بھی شامل ہیں۔
بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (BGB) کے مطابق، 7 مئی سے 3 جون 2025 کے درمیان یہ افراد 19 سرحدی اضلاع سے داخل کیے گئے۔
بنگلہ دیش کا کہنا ہے کہ بھارت کی ہندو قوم پرست حکومت اکثر غیر دستاویزی مہاجرین کو 'مسلم درانداز' قرار دیتی ہے، اور ان پر سیکیورٹی خدشات ظاہر کرتی ہے۔
تاہم، بھارت کی جانب سے اس عمل پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ ڈھاکہ میں حکومت کی تبدیلی اور گزشتہ برس کی عوامی بغاوت کے بعد سے بنگلہ دیش اور بھارت کے تعلقات کشیدہ ہو چکے ہیں۔