پشاور میں بینک آف پنجاب کی کیش گاڑی کو لوٹ لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
پشاور پولیس کا کہنا تھا کہ مسلح ڈاکو کیش گاڑی سے ایک کروڑ سے زائد کی رقم لوٹ کر کیری ڈبہ میں فرار ہوئے۔ واردات میں ملوث ملزمان کو پکڑنے کے لیے مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور کے علاقہ ہشتنگری میں بینک آف پنجاب کی کیش گاڑی کو لوٹ لیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ہشنگری جی ٹی روڈ پر تین مسلحہ ڈاکوؤں نے اسلحہ کی نوک پر گاڑی کو روکا اور لوٹ کر فرار ہوگئے۔ پشاور پولیس کا کہنا تھا کہ مسلح ڈاکو کیش گاڑی سے ایک کروڑ سے زائد کی رقم لوٹ کر کیری ڈبہ میں فرار ہوئے۔ واردات میں ملوث ملزمان کو پکڑنے کے لیے مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی جا رہی ہے اور ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کہ جائے وقوع سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی ہیں، کیش وین سے 3 کروڑ روپے لوٹے گئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کیش گاڑی
پڑھیں:
گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید، 4 نامعلوم حملہ آور فرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گلشن معمار کے علاقے تھارو مینگل گوٹھ کریم شاہ روڈ پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار صدام حسین (PC-4251) شہید ہوگئے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار ٹائر پینچر کی دکان پر موجود اپنی موٹرسائیکل کا پینچر لگوا رہا تھا۔اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار چار نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی اور پولیس اہلکار کو شہید کرکے فرار ہوگئے۔پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور 1 خول 30 بور قبضہ پولیس میں لیا ہے، مزید تحقیقات جاری ہے۔ لاش کو قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا۔وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ویسٹ سے فی الفور ابتدائی رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے ہدایت دی کہ جائے وقوع سے تمام شہادتیں اکٹھی کی جائیں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ شہید اہلکار کے اہلخانہ سے ملاقات کی جائے اور ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے۔ضیاء الحسن لنجار نے پولیس حکام کو ہدایت دی کہ پولیس کلنگز میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں اور اس واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کا ٹاسک کسی ماہر اور باصلاحیت افسر کے سپرد کیا جائے۔