چینی کی قیمت اور وزراء کی تنخواہ شہباز اسپیڈ سے بڑھ رہی ہے، کے پی حکومت
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ حکمران شوگر مافیا نے ناجائز منافع سے اپنی عید میٹھی اور مہنگائی کے مارے عوام کی عید پھیکی کر دی ہے، عرفان صدیقی سے اپیل کرتا ہوں کہ شہباز شریف سے کہیں کہ تنخواہ لے لیں لیکن چینی کی قیمت کم کرا دیں۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے چینی کی قیمتوں میں اضافے پر وفاقی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی کی قیمت اور حکومت کے وزرا کی تنخواہیں شہباز اسپیڈ سے بڑھ رہی ہیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ یہ ہے کہ چینی کے کارخانوں اور حکومت کے مالک ایک ہی ہیں، خام چینی درآمد کرنے کا شہباز شریف حکومت کا فیصلہ حکمران چینی مافیا کو ایک اور ناجائز فائدہ پہچانے کی مجرمانہ کوشش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمران شوگر مافیا نے ناجائز منافع سے اپنی عید میٹھی اور مہنگائی کے مارے عوام کی عید پھیکی کر دی ہے، عرفان صدیقی سے اپیل کرتا ہوں کہ شہباز شریف سے کہیں کہ تنخواہ لے لیں لیکن چینی کی قیمت کم کرا دیں۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ چوری چوری سرکولیشن سمری کے ذریعے وزرا کی تنخواہوں میں 188 فی صد اضافے کی منظوری سے 20 مارچ کے وفاقی کابینہ کے رضاکارانہ کام کرنے کا اعلان جھوٹ ثابت ہو چکا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: چینی کی قیمت
پڑھیں:
مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس آئندہ ہفتے طلب
اسلام آباد:مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس دو مئی کو طلب کر لیا گیا جس کی صدارت وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق یہ مشترکہ مفادات کونسل کا 52 واں اجلاس ہوگا۔ مشترکہ مفادات کونسل سیکریٹریٹ نے اجلاس کی طلبی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔
اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ وفاقی وزرا سمیت 24 شرکاء کو خصوصی دعوت پر بلایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع نہروں کا منصوبہ مشترکہ مفادات کونسل لے جانے کا اعلان کرتے ہوئے دو مئی کو اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد سے ملاقات کے بعد بلاول بھٹو کے ہمراہ مشترکہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں باہمی رضامندی تک نہریں نہیں بنیں گی۔
بلاول بھٹو نے پیپلزپارٹی اور سندھ کے عوام کے تحفظات سننے اور اقدامات کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا تھا۔
انکا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے احتجاج کو کافی حد تک ایڈریس کیا ہے، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جب بلایا جائے گا تو فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔