معروف عالم دین مولانا اقبال سلفی انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک) معروف عالم دین، روحانی معالج، اور مبلغِ اسلام مولانا اقبال سلفی قضائے الٰہی سے وفات پا گئے۔ ان کے انتقال کی خبر سن کر مذہبی و علمی حلقوں میں گہرے رنج و غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ان کی دینی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
مولانا اقبال سلفی رحمہ اللہ کا شمار جید علمائے کرام میں ہوتا تھا، اور وہ زندگی بھر دینِ اسلام کی ترویج و اشاعت میں مصروف رہے۔ ان کی علمی و روحانی رہنمائی سے بے شمار لوگوں نے فیض حاصل کیا۔ ان کی نماز جنازہ آج بعد نمازِ عصر راولپنڈی کے سواں گارڈن گیٹ کے ساتھ فیملی پارک میں ادا کی گئی۔ علماء کرام، شاگردوں، عزیز و اقارب اور چاہنے والوں سے جنازے میں شرکت کی ۔
مولانا اقبال سلفی نے پوری زندگی قرآن و حدیث کی تعلیمات کو عام کرنے میں گزاری۔ وہ ایک ممتاز مبلغ اور روحانی معالج کے طور پر بھی جانے جاتے تھے، جنہوں نے لوگوں کی علمی، دینی اور روحانی رہنمائی میں نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کے بیانات، دروس اور تبلیغی سرگرمیوں نے بے شمار دلوں کو نورِ ایمان سے منور کیا۔
ان کے انتقال پر علماء، شاگردوں اور عقیدت مندوں نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے دعا کی ہے کہ وہ مولانا مرحوم کی مغفرت فرمائے، درجات بلند کرے، اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین۔
مزیدپڑھیں:جنوبی وزیرستان اور ٹانک میں کرفیو نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پوپ فرانسس کی موت کی وجہ سامنے آگئی
88 سال کی عمر میں انتقال کرنے والے رومن کیتھولک چرچ کے 266ویں سربراہ پوپ فرانسس کی موت کی وجہ سے متعلق ویٹیکن کا بیان سامنے آگیا۔
رپورٹ کے مطابق ویٹیکن نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لاطینی امریکا سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ پیر کی صبح 88 سال کی عمر میں فالج اور اس کے نتیجے میں دل بند ہونے جانے کے بعد انتقال کر گئے۔
پوپ فرانسس پچھلے کچھ مہینوں سے پھیپھڑوں کی بیماری اور نمونیا میں مبتلا تھے۔ اس کے باوجود انہوں نے ایسٹر اتوار کے روز، 20 اپریل 2025 کو، سینٹ پیٹرز اسکوائر میں "اربے ایٹ اوربی" (Urbi et Orbi) دعا بھی ادا کی۔
ویٹی کن کے مطابق، پوپ فرانسس کی آخری رسومات Basilica of Santa Maria Maggiore میں ادا کی جائیں گی جس کی انھوں نے خود وصیت میں ہدایت کی تھی۔
ویٹی کن کی جانب سے جاری بیان میں پوپ فرانسس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کی پوری زندگی خُداوند اور چرچ کی خدمت کے لیے وقف رہی۔
پوپ فرانسس، جن کا اصل نام خورخے ماریو برگولیو تھا، ارجنٹینا کے شہر بیونس آئرس میں پیدا ہوئے اور 2013 میں پوپ منتخب ہوئے۔
وہ نہ صرف پہلے لاطینی امریکی بلکہ پہلے یسوعی پاپا بھی تھے۔
پوپ فرانسس نے اپنے دورِ میں چرچوں اور پوپائیت میں اصلاحات کے لیے قابل زکر کام کیا۔
علاوہ ازیں انھوں نے سماجی انصاف، اور ماحولیات کی حفاظت کے لیے بھی ٹھوس اقدامات بھی اُٹھائے۔
ید رہے کہ وہ پہلے پوپ ہوں گے جنہیں ویٹی کن کے باہر دفن کیا جائے گا، ان کی آخری رسومات ہفتے کو ادا کی جائیں گی۔
ویٹی کن کی جانب سے پوپ فرانسس کے انتقال کا باضابطہ بیان جاری کیا گیا اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں ان کی موت کی وجہ بھی بیان کی گئی ہے۔
ویٹی کن کے کیمرلینگو کارڈینل کیون فیرل نے ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آج صبح 7:35 بجے، روم کے بشپ، فرانسس، اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
ان کے دیٹھ سرٹیفکیٹ میں بتایا گیا کہ پوپ فرانسس ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا تھے جس کا پہلے انکشاف نہیں کیا گیا تھا۔
ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے مطابق پوپ انتقال سے پہلے کوما میں چلے گئے، ان کی موت کی تصدیق ایکو کارڈیوگرام سے کی گئی۔
ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں مزید کہا گیا کہ پوپ فرانسس کو ہائی بلڈ پریشر، پھیپھڑوں کی ایک دائمی بیماری اور ٹائپ 2 ذیابیطس بھی تھی۔