کریک ڈاؤن، ایک دن میں چینی 9 روپے فی کلو سستی
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
کراچی:
حکومت کے کریک ڈاؤن کے نتیجے میں ماہ رمضان المبارک کے دوران چینی کی قیمتوں میں سٹہ چلانے والے غائب ہو گئے، حکومتی اقدامات کے بعد ایک روز میں فی کلو چینی 9 روپے سستی ہو گئی۔
چیئرمین کراچی ہول سیلر گروسرز ایسوسی ایشن عبد الرؤف ابراہیم کے مطابق جوڑیا بازار ہول سیل مارکیٹ میں فی کلو چینی 168 روپے سے کم ہوکر 159 روپے ہوگئی۔
کریک ڈاؤن سے چینی کی ایکس مل قیمت گھٹ کر 156 روپے فی کلو ہوگئی، ریٹیل مارکیٹ میں فی کلو چینی 175 سے 180روپے میں فروخت کی جارہی ہے۔
عبد الرؤف ابراہیم کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں چینی کا وافر سٹاک موجود ہے،حکومت نے چینی کا ریٹ فکس کرکے سٹہ ختم کردیا ہے۔
دریں اثناء وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے چینی کی قیمتوں میں اضافے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مارکیٹ میں چینی کی قیمت 164 روپے فی کلو جبکہ یوٹیلیٹی سٹورز پر 153 روپے فی کلو ہے۔ رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو چینی کی قیمتوں کی نگرانی کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: روپے فی کلو چینی کی
پڑھیں:
ڈالر کی قمت میں بڑی کمی کا امکان ہے، ذخیرہ اندوزی نہ کریں، ملک بوستان
کراچی:ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اب مزید اضافہ نہیں ہوگا اور عوام ڈالر کی ذخیرہ اندوزی سے گریز کریں کیونکہ ڈالر کی قیمت 270 روپے تک واپس آنے کا امکان ہے۔
ملک بوستان نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ڈالر کی قدر میں اضافے کی ایک بڑی وجہ افغانستان اور ایران میں اسمگلنگ ہے، جہاں اسمگلرز کے ایجنٹس قانونی منی چینجرز سے زیادہ نرخ کی پیش کش کر کے مارکیٹ سے ڈالر خرید رہے ہیں اور اس وجہ سے لیگل منی چینجرز کے کاؤنٹرز پر ڈالر کی سپلائی کم ہوگئی ہے اور ڈالر گرے اور بلیک مارکیٹ میں فروخت ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے حالیہ قانون کے تحت دو لاکھ روپے سے زائد کیش ٹرانزیکشن پر ٹیکس کے نفاذ کے بعد نان فائلرز بلیک مارکیٹ سے ڈالر خرید کر اپنی شناخت چھپا رہے ہیں، جس سے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا۔
ملک بوستان نے بتایا کہ حکومت کو تجویز دی ہے کہ اسٹیٹ بینک کے سرکلر کے مطابق دو ہزار ڈالر تک کی کیش خریداری پر ٹیکس عائد نہ کیا جائے تاکہ عوام قانونی چینلز سے ڈالر خریدیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان تجاویز پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری کارروائی کی ہے اور ایف آئی اے نے کرنسی اسمگلرز کے خلاف چھاپے مارنا شروع کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں کے مثبت اثرات آنا شروع ہو گئے ہیں اور آج اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 60 پیسے کمی کے بعد 288 روپے پر آ گئی ہے جبکہ انٹر بینک میں ڈالر 285 روپے سے کم ہو کر 284 روپے 76 پیسے پر بند ہوا۔
ملک بوستان نے اُمید ظاہر کی کہ اگر ہنڈی حوالہ کے خلاف اسی طرح کریک ڈاؤن جاری رہا تو ڈالر کی قیمت 280، 270 اور حتیٰ کہ 250 روپے تک بھی گر سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے گزشتہ 9 ماہ کے دوران انٹر بینک سے 9 ارب ڈالر خرید کر اپنے ذخائر 20 ارب ڈالر تک پہنچا دیے ہیں اور اب انٹر بینک سے ڈالر خریدنا بند کر دیا ہے، جس کے بعد ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ نہیں ہوگا بلکہ کمی متوقع ہے۔
ملک بوستان نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں، ڈالر کی ذخیرہ اندوزی سے بچیں اور قانونی ذرائع سے لین دین کو ترجیح دیں کیونکہ روپیہ اس وقت انڈر ویلیو ہے اور ڈالر کی اصل ویلیو 250 روپے بنتی ہے۔