کشمیری عوام کو حق دلانا سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے: پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
نیویارک(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان نے یو این میں کشمیر کے بارے میں قراردادوں پر عملدرآمد پر زور دیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے سلامتی کونسل میں منعقدہ کھلی بحث میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام سے استصواب رائے کے ذریعے حق خودارادیت کے حصول کا وعدہ کیا گیا۔
طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کی ذمے داری ہے کہ وہ کشمیری عوام کے اس حق کو یقینی بنائے، مسئلہ جموں و کشمیر بدستور سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے، بین الاقوامی امن اور سلامتی کی بحالی اس میں کارگر ثابت ہوگی۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی والدہ وفات پا گئیں
انہوں نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کی ذمے داری ہے کہ وہ کشمیری عوام کے اس حق کو یقینی بنائے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سلامتی کونسل کشمیری عوام
پڑھیں:
مودی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو املاک سے محروم کر دیا
بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کی مہم تیز کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو جائیدادوں سے محروم کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی پولیس نے مودی حکومت کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کے حکم پر ضلع کپواڑہ کے علاقے کرناہ میں عبدالحمید شیخ کی 3 کنال 6 مرلہ، خوشحال پٹھان کی 18مرلہ جبکہ کپوارہ ضلع کے ہی علاقے نواگبرا میں منظور احمد شیخ کی 2 کنال اور 9 مرلہ اراضی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت ضط کر لی۔ قبل ازیں گزشتہ روز ضلع کپواڑہ کے علاقے بٹ پورہ ہیہامہ میں متوالی پسوال Mutwali Piswa نامی شہری کی 2 کنال 14مرلہ اراضی جبکہ ضلع بارہمولہ کے علاقے ربن سوپور میں جاوید احمد ڈار کی تین کنال اور تین مرلہ اراضی اوررہائشی مکان ”یو اے پی اے“ کے تحت ضبط کیا گیا تھا۔ بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کی مہم تیز کر دی ہے جس کا مقصد کشمیریوں کو معاشی طور پر مفلوک الحال کرنا اور ضبط شدہ جائیدادیں بھارتی ہندوﺅں کو دیکر کر علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔