Daily Mumtaz:
2025-11-03@14:35:56 GMT

پاک بنگلادیش سیریز سے ون ڈے میچز غائب، مگر کیوں؟

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

پاک بنگلادیش سیریز سے ون ڈے میچز غائب، مگر کیوں؟

پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان وائٹ بال سیریز سے ون ڈے میچز غائب کردیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بنگلادیش کرکٹ بورڈز نے آنے والی باہمی سیریز سے ون ڈے میچز کو مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی تصدیق بورڈ نے بھی کردی ہے۔

اس کی جگہ دونوں بورڈز نے ٹی 20 میچز کھیلنے پر اتفاق کیا تاکہ آئندہ برس فروری میں بھارت اور سری لنکا میں شیڈول ٹی20 ورلڈکپ اور اس سے قبل رواں برس ستمبر میں بھارت کی میزبانی میں مختصر فارمیٹ کے ایشیاکپ کی تیاری ہوسکے۔

فیوچر ٹور پروگرام کے تحت بنگلادیش کو مئی میں 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی20 میچز کیلئے پاکستان کا دورہ کرنا تھا، اب ایک روزہ میچز کے بجائے بنگال ٹائیگرز اس ٹور میں 5 ٹی20 میچز کھیلیں گے۔

جولائی میں بنگلادیش کو 3 ون ڈے میچز کیلئے پاکستان کی مجوزہ طور پر میزبانی کرنا تھی مگر اب گرین شرٹس بھی بنگلادیش میں صرف ٹی20 میچز ہی کھیلیں گے۔

دونوں ملکوں کے درمیان یہ سیریز فیوچر ٹور پروگرام کا حصہ نہیں ہے تاہم دونوں بورڈز نے اس دستیاب ونڈو کو باہمی سیریز سے کارآمد بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پا

کستان ٹیم اس وقت نیوزی لینڈ سے ٹی 20 سیریز کھیلنے میں مصروف ہے، جس کے بعد دونوں ٹیموں میں 3 ون ڈے میچز کھیلے جائیں گے۔

کیوی دیس سے واپسی کے بعد کھلاڑی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں حصہ لیں گے جو 11 اپریل سے 18 مئی تک شیڈول ہے، پھر گرین شرٹس بنگلادیش ٹیم کی میزبانی کریں گے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ون ڈے میچز

پڑھیں:

پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب

ایک بیان میں چیئرمین نظام مصطفی پارٹی نے کہا کہ اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین نظام مصطفی پارٹی سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ افغانستان پاکستان پڑوسی اسلامی برادر ملک ہے، استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، امید ہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک دیرپا قیام امن کے لیے سفارتی اقدام کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔ حاجی محمد حنیف طیب نے ترکیہ اور قطر کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئے دونوں ممالک کی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا، ان دونوں ممالک کی مسلسل کوششوں اور ثالثی کی بدولت بات چیت کی راہ ہموار ہوئی اور دونوں ملکوں نے جنگی بندی پر اتفاق کیا، امید ہے کہ ترکیہ اور قطر اس عمل کے لیے اپنی کوششوں کو مسلسل جاری رکھے گی، اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔

متعلقہ مضامین

  • اسپنر کلدیپ یادو کو دورانِ سیریز آسٹریلیا سے واپس بھارت کیوں بھیجا گیا؟
  • پاکستان کرکٹ زندہ باد
  • ڈاکٹر شفیق الرحمن تیسری مرتبہ امیر جماعت اسلامی بنگلادیش منتخب 
  • پاکستان اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں فیصل آباد پہنچ گئیں
  • بابر اعظم کا ٹی20 کرکٹ میں ایک اور ریکارڈ، روہت کے بعد کوہلی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
  • پاکستان۔ بنگلا دیش تعلقات میں نئی روح
  • ویلڈن گرین شرٹس! ٹی20 سیریز جیتنے پر محسن نقوی کی قومی ٹیم کو مبارکباد
  • بابر اعظم نے روہت شرما کا ریکارڈ توڑ دیا، ٹی20 میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز بن گئے
  • تیسرا ٹی ٹوئنٹی: ویسٹ انڈیز نے بنگلادیش کو شکست دیکر وائٹ واش کردیا
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب