’کالی ٹیکسی کا میٹر تیز بھاگتا ہے‘، بھارتی اسپنر ہربھجن سے معافی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
سابق بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ کی جانب سے آئی پی ایل میچ کے دوران کمنٹری کرتے ہوئے انگلش فاسٹ بولر جوفرا آرچر کو ’کالی ٹیکسی‘ قرار دینے کے خلاف نسلی ریمارکس پر تنازع میں پھنس گئے ہیں۔
اتوار کو آئی پی ایل میں سن رائزرز حیدرآباد اور راجستھان رائلز کے درمیان کھیلے گئے میچ کے دوران کمنٹیٹر ہربھجن سنگھ نے انگلش فاسٹ بولر جوفرا آرچر کے بارے میں نسلی تعصب پر مبنی الفاظ استعمال کرتے ہئوے کہا کہ لندن میں کالی ٹیکسی کا میٹر تیز بھاگتا ہے اور یہاں پر آرچر صاحب کا میٹر بھی تیز بھاگا ہے۔ جوفرا آرچر نے میچ میں 4 اوورز میں 76 رنز دیے، ان کا اسپیل آئی پی ایل کی تاریخ کا مہنگا ترین اسپیل رہا۔
مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی: ہربھجن سنگھ کی بھارتی ٹیم کی پاکستان آمد سے قبل زہر افشانی
ہربھجن سنگھ کا بیان سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر طوفان مچ گیا اور کئی صارفین نے سابق بھارتی اسپنر پر نسلی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ ایک صارف نے لکھا کہ آئی پی ایل جیسے بڑے ایونٹ میں اس قسم کے بیانات کی کوئی گنجائش نہیں، یہ شرمناک اور ناقابلِ قبول ہے، ہربھجن کو فوری طور پر کمنٹری پینل سے معطل کرنا چاہیے۔
???????????????????????????????????? ???????????????? ????????????????????????????????????:
He called Jofra Archer a “black London taxi” during live commentary During IPL.
Shame Shame Shame#HarbhajanSingh #JofraArcher #IPL2025 #RRvsSRH #CSKvsMI pic.twitter.com/zNPlVeBfgN
— Pakistan Cricket Team USA FC (@DoctorofCricket) March 23, 2025
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر شدید تنقید اور ردعمل کے باوجود بھارت کرکٹ بورڈ اور ہربھجن سنگھ نے اب تک اس معاملے پر کوئی وضاحت یا معذرت پیش نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ 9 جون 2024 کو امریکا میں کھیلے گئے پاک بھارت میچ پر تبصرے کے دوران کامران اکمل نے بطور تجزیہ کار نجی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کی تھی اور بھارتی بولر ارشیدپ سنگھ کے آخری اورر کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا وقت کے حوالے سے مذاق اڑایا تھا۔
کامران اکمل کا سوشل میڈیا پر وائرل کلپ سابق بھارتی کرکٹر ہربھجن سنگھ تک پہنچا تو انہوں نے بھی کامران اکمل کو بذریعہ ایکس پوسٹ آڑے ہاتھوں لیا اور انتہائی غیرمناسب الفاظ میں اشتعال انگیز جواب دیا تھا۔
I deeply regret my recent comments and sincerely apologize to @harbhajan_singh and the Sikh community. My words were inappropriate and disrespectful. I have the utmost respect for Sikhs all over the world and never intended to hurt anyone. I am truly sorry. #Respect #Apology
— Kamran Akmal (@KamiAkmal23) June 10, 2024
کامران اکمل نے ایکس پوسٹ میں بھارتی کرکٹر ہربھجن سنگھ اور سکھ برادری سے معافی مانگتے ہوئے لکھا تھا کہ مجھے اپنے حالیہ تبصروں پر بہت افسوس ہے اور میں ہربھجن سنگھ اور سکھ برادری سے مخلصانہ معافی مانگتا ہوں، میرے الفاظ نامناسب اور بے عزتی پر مبنی تھے، میں پوری دنیا کے سکھوں کا بے حد احترام کرتا ہوں اور کبھی کسی کو تکلیف پہنچانے کا ارادہ نہیں رکھتا، مجھے واقعی افسوس ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جوفرا آرچر کالی ٹیکسی کامران اکمل ہربھجن سنگھذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جوفرا ا رچر کامران اکمل ہربھجن سنگھ ہربھجن سنگھ کامران اکمل پی ایل
پڑھیں:
بھارتی وزیراعظم دھمکی آمیز رویہ اپنائے ہوئے ہیں، پاک بھارت تنازع ایٹمی جنگ میں بدل سکتا ہے، بلاول بھٹو
سربراہ پارلیمانی وفد بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم دھمکی آمیز رویہ اپنائے ہوئے ہیں، پاک بھارت تنازع ایٹمی جنگ میں بدل سکتا ہے، جو نہ صرف دونوں ممالک بلکہ خطے کی دیگر قوتوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر دونوں ممالک استحکام کی طرف نہیں بڑھیں گے تو اس کا نقصان سب کو ہوگا۔ بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ دہشتگردی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، اور اس معاملے میں تمام ممالک کو ایک مشترکہ حکمت عملی اپنانی ہوگی۔
پاکستان کے پارلیمانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے واشنگٹن میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، بھارت پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے، بھارتی نیول آفیسر کلبھوشن یادیو کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا۔
سربراہ پارلیمانی وفد نے کہا کہ بھارت سے تمام معاملات پر بات چیت کیلئے تیار ہیں، بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے، 24 کروڑ عوام کا پانی روکنا کھلی جارحیت ہے، کوئی بھی ملک یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا۔ کشیدگی کے خاتمے کیلئے ٹرمپ نے اہم کردارادا کیا۔ مارکو روبیو نے دونوں فریقوں سے بات کی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت نے جھوٹ کی بنیاد پر جنگ کی۔ بھارت نے ابھی تک نہیں بتایا کتنے طیارے کھوئے، بھارت کو اپنے طیارے گرنے کا اعتراف کرنے میں ایک ماہ کا وقت لگا۔ کشیدگی کے دوران پاکستان کے کسی طیارے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ ہمارے شاہینوں نے بھارت کے 6 طیارے مار گرائے۔ بھارت کے 20 طیارے ہمارے ہدف پر تھے، پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔
سربراہ پارلیمانی وفد نے کہا کہ بھارت اپنے عوام سمیت عالمی برادری سے جھوٹ بول رہا ہے۔ پاکستان اور بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی میڈیا مسلسل جھوٹ بولتا رہا۔ بھارت کے وزیراعظم مسلسل دھمکی آمیرز رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ دہشت گردی کا کسی مذہب یا ملک سے کوئی تعلق نہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت یہ جنگ جیتنے میں ناکام رہا، امریکا نے سیز فائر کرایا، بھارت اور پاکستان میں امن ہی جنوبی ایشیا میں استحکام لاسکتا ہے، پاک بھارت تنازع ایٹمی جنگ میں بدل سکتا ہے، یہ جنگ خطے کی دیگر قوتوں کو بھی لپیٹ میں لے سکتی ہے، اگر استحکام کی طرف نہیں آئیں گے تو سب کا نقصان ہوگا، دہشتگردی کا تعلق کسی مذہب، تہذیب اور ملک سے نہیں جوڑا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ دہشتگردی کی کوئی سرحدیں نہیں ہوتیں، دہشتگردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، دہشتگردی کی ہر سطح پر مذمت کرنی چاہئے، سیاست کیلئے دہشتگردی کا استعمال آسان استعمال ہے، دہشت گرد کبھی مذہب تو کبھی نیشنلزم کا ماسک لگاتے ہیں، اسٹیٹ ایکٹرز اور دہشتگردوں کے خلاف مشترکہ پالیسی ہونی چاہئے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت میں انتہا پسندی ایک نئی حقیقت ہے، بھارتی معاشرے میں ہندوتوا کی انتہا پسندانہ سوچ حاوی ہے، دہشتگردی کا لفظ مسلمانوں، اقلیتوں کو ڈرانے کرنے کیلئے استعمال ہوتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں میں خوف پھیلایا جاتا ہے، ہم سمجھوتا ایکسپریس کی دہشتگردی دیکھ چکے ہیں، سمجھوتا ایکسپریس کے ملزمان اور بلوائی سزا سے بچ گئے۔
سربراہ پارلیمانی وفد نے مزید کہا کہ مودی نے گجرات کے گینگ ریپ ملزمان کو معافی دی، انتہائی پسندی کا سب سے بڑا ذریعہ آرایس ایس ہے، ایک دوسرے کو الزام دینے کے بجائے مل بیٹھ کر دہشت گردی کا مقابلہ کریں، امریکا سے تجارت کیلئے کامرس سیکریٹری پاکستان وفد کی قیادت کر رہے ہیں، ہم اس حوالے سے بہت زیادہ پرامید ہیں۔
انھوں نے کہا کہ امریکا سے 20 سال ہم نے افغانستان اور دہشتگردی پر ہی بات کی ہے، پاک امریکا کے درمیان تجارت میں بہت زیادہ پوٹینشل ہے، پانی کے معاملے پر یہاں جس سے بھی بات کی اس کا ایک ہی موقف ہے، پانی کی پوزیشن پر بھارت زیادہ دیر نہیں ٹھہر سکتا، پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔ کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت پر دوست ملکوں کے مشکور ہیں۔