بنگلہ دیشی عدالت کا کرکٹر شکیب الحسن کے اثاثے ضبط کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
بنگلہ دیشی عدالت کا کرکٹر شکیب الحسن کے اثاثے ضبط کرنے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 25 March, 2025 سب نیوز
ڈھاکہ (آئی پی ایس) سابق بنگلادیشی کپتان شکیب الحسن کی مشکلات میں ایک اور اضافہ ہوگیا، عدالت نے آل رانڈر کے ملک میں موجود اثاثے ضبط کرنے کا حکم دیدیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈھاکا کے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ضیا الدین رحمان نے مفرور وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی عوامی لیگ کے رکن اسمبلی شکیب الحسن کو چیک بانس کیس میں جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیدیا۔
شکیب نے 2016 میں بنگلادیش میں ستکھیرا میں ایک کیکڑے کا فارم بنایا تھا جو 2021 سے غیر فعال ہے۔ مذکورہ چیکس بینک سے لیے گئے قرض کی ادائیگی کیلئے تھے جو شکیب کی اس کمپنی نے بینک سے لیا تھا لیکن چیکس ناکافی فنڈز کی وجہ سے بانس ہو گئے تھے۔رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2024 میں بنگلادیشی بینک نے بانس ہونے والے چیکس کے معاملے پر قانونی نوٹس جاری کیا تھا اور بعد میں 24 دسمبر کو شکیب اور ان کی کمپنی کے 3 دیگر عہدیداروں کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔
بعدازاں شکیب الحسن کو گزشتہ برس 18 دسمبر کو عدالت نے انہیں ابتدائی سماعت کے بعد 19 جنوری کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا تاہم کرکٹر پیش نہ ہوئے۔جس کے بعد جنوری میں عدالت نے اس کیس میں شکیب کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔یاد رہے کہ شکیب الحسن سیاسی بدامنی اور عوامی لیگ کے ساتھ وابستگی کے باعث جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے کے بعد بنگلادیش سے باہر ہیں۔وہ گزشتہ سال حکومت مخالف مظاہروں کے دوران نوجوان کے قتل کے مقدمے میں بھی نامزد ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ضبط کرنے کا حکم شکیب الحسن
پڑھیں:
شیخ حسینہ واجد بغاوت کیس میں مفرور قرار،اخباروں میں نوٹس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-3
ڈھاکا(مانیٹرنگ ڈیسک)بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک اور مشکل کا سامنا ہے جہاں کریمنل انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے انہیں بغاوت کیس میں مفرور قرار دیتے ہوئے اخباروں میں نوٹس جاری کردیا ہے۔بنگلہ دیش کے میڈیا کے مطابق سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور 260 دیگر کو مفرور قرار دیا گیا ہے اور تمام افراد کے خلاف نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔اسپیشل سپرنٹنڈنٹ سی آئی ڈی جسیم الدین خان کے دستخط سے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ نے یہ حکم جاری کردیا ہے۔ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ 17 کے جج عارف الاسلام نے شیخ حسینہ اور دیگر 260 افراد کو مفرور قرار دیا ہے اور باقاعدہ طور پر نوٹس شائع کرنے کا حکم دیا تھا۔رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ واجد اور دیگر کے خلاف نوٹس انگریزی اور بنگالی زبان کے اخباروں میں شائع کیا گیا ہے۔نوٹس کی منظوری بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے کریمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 196 کے تحت دے دی ہے اور سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں تفتیش شروع کردی ہے۔بنگلہ دیشی میڈیا نے بتایا کہ سی آئی ڈی نے تفتیش کے دوران آن لائن پلیٹ فارم جوئے بنگلہ بریگیڈ کے ذریعے ملک کے اندر اور بیرون ملک بغاوت سے متعلق سرگرمیوں کے ثبوت جمع کیے ہیں، جس کا مقصد حکومت کا خاتمہ تھا۔سی آئی ڈی نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، سرورس او سوشل میڈیا سے جمع کیے گئے مواد کی فرانزک تجزیے کے بعد تفتیش مکمل کرکے شیخ حسینہ واجد سمیت 286 افراد کے خلاف چارج شیٹ جمع کرادی ہے۔