پاراچنار کے وفد کی محمود اچکزئی سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
محمود خان اچکزئی اور صاحبزادہ حامد رضا نے پاراچنار کے مسائل کو ہر فورم پر اجاگر کرنے کا وعدہ کیا، جبکہ صاحبزادہ حامد رضا نے انسانی حقوق کمیٹی میں پاراچنار کے مسائل کو اٹھانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
پاراچنار کے وفد کی محمود اچکزئی اور حامد رضا سے ملاقات
پاراچنار کے وفد کی محمود اچکزئی اور حامد رضا سے ملاقات
پاراچنار کے وفد کی محمود اچکزئی اور حامد رضا سے ملاقات
پاراچنار کے وفد کی محمود اچکزئی اور حامد رضا سے ملاقات
پاراچنار کے وفد کی محمود اچکزئی اور حامد رضا سے ملاقات
پاراچنار کے وفد کی محمود اچکزئی اور حامد رضا سے ملاقات
پاراچنار کے وفد کی محمود اچکزئی اور حامد رضا سے ملاقات
پاراچنار کے وفد کی محمود اچکزئی اور حامد رضا سے ملاقات
پاراچنار کے وفد کی محمود اچکزئی اور حامد رضا سے ملاقات
اسلام ٹائمز۔ تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی سے ان کی رہائش گاہ پر پاراچنار کے عمائدین کی اہم ملاقات ہوئی، اس موقع پر سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا، مجلس وحدت مسلمین کے جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی، مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر ایم این اے انجینئر حمید حسین، کرم یکجہتی کونسل کے رہنما ناصر حسین، مجلس وحدت مسلمین پاراچنار کے رہنماء آغا شفیق مطہری، اقرار حسین اور سید محمد بھی موجود تھے۔ ملاقات میں پاراچنار کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار اور فیصلہ کیا گیا کہ تحریک تحفظ آئین کے ایجنڈے میں اس مسئلہ کو بھرپور طریقے سے اٹھایا جائے گا۔اس کے علاوہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے دیگر مسائل کے ساتھ ضلع کرم کی مشکلات پر بھی آواز بلند کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا۔ وفد نے کرم کے راستوں کی بندش اور اس سے پیدا ہونے والی مشکلات سمیت حالیہ نقصانات پر تفصیلی بریفنگ دی، محمود خان اچکزئی اور صاحبزادہ حامد رضا نے پاراچنار کے مسائل کو ہر فورم پر اجاگر کرنے کا وعدہ کیا، جبکہ صاحبزادہ حامد رضا نے انسانی حقوق کمیٹی میں پاراچنار کے مسائل کو اٹھانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاراچنار کے مسائل کو
پڑھیں:
پاک بھارت کشیدگی؛ جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا، خواجہ سعد رفیق
لاہور:پاک بھارت کشیدگی پر مسلم لیگ نے کے سینیئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ دو ایٹمی طاقتیں تناؤ کی حالت میں آمنے سامنے کھڑی ہیں، چنانچہ جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھارتی فالس فلیگ آپریشن کے پاکستانی ردعمل پر اظہار خیال کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ پہلگام حملے پر بغیر ثبوت و تحقیق پاکستان پر الزام تراشی انتہا پسند مودی حکومت کا غیر دانشمندانہ عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈس واٹر سسٹم ٹریٹی کی غیر قانونی منسوخی سمیت پاکستان مخالف بھارتی اقدامات نے علاقے میں ٹینشن بڑھا دی ہے جبکہ پاکستانی اقدامات جوابی کارروائی ہیں۔
سعد رفیق نے کہا کہ ہم پہل نہیں کریں گے لیکن حملہ ہوا تو پوری قوت سے جواب دیا جائے گا، بھارت بامعنی مذاکرات جاری رکھتا تو بہت سے متنازعہ مسائل ہو سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے بیچ سب سے بڑا تاریخی تنازعہ کشمیر ہے، اگر کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا حق مل جائے تو پائیدار امن کی جانب بڑھا جا سکتا ہے۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پانی، سیاچن، سر کریک سمیت تمام مسائل پر بات ہو سکتی ہے لیکن بھارتی حکومتیں ہمیشہ مذاکرات سے فرار ہو جاتی ہیں۔ مان لیں کہ ہم ایک دوسرے کو ختم نہیں کر سکتے اور جنگ کبھی مسائل کا حل نہیں ہوا کرتی۔
ن لیگ کے سینیئر رہنما نے کہا کہ ہر مسئلے پر بات چیت کریں، راستے بنائیں اور امن سے رہنا سیکھیں۔ پائیدار امن خطے میں خوشحالی اور استحکام لا سکتا ہے۔