خوشحال شہریوں کے اعتبار سے امریکا عالمی فہرست میں نیچے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
تازہ ترین ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ کے مطابق، امریکا انفرادی سطح پر خوشحالی کی سب سے کم درجے پر آچکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس کی بڑی وجہ امریکیوں کے اکیلے کھانا کھانے میں اضافہ ہے۔
2012 میں خوشحالی کی فہرست میں 11 نمبر سے 24 ویں نمبر پر آتے ہوئے، امریکا نے انفرادی طور پر خوشحالی میں نمایاں کمی دیکھی ہے۔
اس گراوٹ کا ایک بڑا سبب اکیلے کھانا کھانا ہے جس میں گزشتہ دو دہائیوں میں 53 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
2023 میں چار میں سے ایک امریکی نے سروے سے ایک دن پہلے اپنا دن بھر کا کھانا اکیلے کھانے کی اطلاع دی۔
رپورٹ میں روشنی ڈالی گئی ہے کہ سماجی تنہائی، خاص طور پر کھانے کے دوران، بہبود کی نچلی سطح سے منسلک ہے۔
رپورٹ میں امریکا میں ’مایوسی کی موت‘ کے نام سے ایک پریشان کن رجحان کا بھی ذکر کیا گیا ہے جس میں خودکشیاں اور منشیات کا استعمال مسلسل بڑھ رہا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ ذہنی صحت کے مسائل میں اضافہ اور تنہائی کے بڑھتے ہوئے احساسات سے عوام کی خوشیوں میں کمی آ رہی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
6.1 فیصد گروتھ کے ساتھ خوشحال پاکستان کی حکومت کو زبردستی ہٹایا گیا، ثناء اللہ مستی خیل
اسلام آباد(صغیر چوہدری ) قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی ثناء اللہ مستی خیل کی حکومت پر کڑی تنقید ۔ ثناءاللہ مسی خیل نے اپنی تقریر میں کہا کہ پاکستان اور معشیت کے ساتھ کھیل کھیلا جا رہا ہے،
انسٹال رجیم عوام کا منتخب نہیں کہتا یہ نا الیکشن نہ ہی سلیکشن سے آئے ہیں ،
پورے پاکستان کے اندر پاکستان ن لیگ کو 17 سیٹیں نہیں انہیں 9 سیٹیں بھی نہیں ملی اگر میری بات جھوٹ ثابت ہو تو مجھے گولی مار دینا
اندرون سندھ میں پی ٹی آئی نے 58 سیٹیں جیتی ہیں
انکو عوام نے ووٹ نہیں ڈالا
6.1 کی گروتھ ریٹ کے ساتھ جو حکومت جا رہی تھی،
پاکستان خوشحال ہو رہا تھا اسے ہٹا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میں آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے والا ہوں ،
آپکی منیجمنٹ تین سال سے گراوٹ کا شکار ہے پاکستان کے قرضے 76 ہزار سات ارب کے قرضے ہیں 2 ہزار 8 سو 96 ارب سود کی قسط دینی ہے دس سال تک پرویز مشرف پھر پیپلز پارٹی پھر ن لیگ اقتداریں رہی ہے 27 سو ارب روپیہ سرکلر ڈیٹ ہے ،
مجھے افسوس سے کہنا پڑھ رہا ہے کہ زراعت کا پٹھہ بیٹھا دیا ہے 22 سو ارب روپیہ کسان کو نقصان پہنچایا ہے 2006 کے بعد لائیو اسٹاک کا کوئی سروے نہیں ہوا یہ اتنے عقل سے پیدل لوگ ہیں کہتے ہیں کہ مہنگائی کنٹرول ہو گئی۔
آپ کی گروتھ منفی میں جا رہی ہے 90 فیصد لوگوں نے عید نہیں کی جب یہ کہتے ہیں غربت کم ہوئی ہے لائیو اسٹاک بڑھی ہے مٹن کا گوشت کون خرید سکتا ہے۔
مڈل کلاس ختم ہو چکی ہے
جو وفاقی وزیر میرے ساتھ بیٹھنا چاہے میں تیار ہوں
میاں شہباز کی حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ زراعت تباہ ہو گئی ہے میں ذمیندار کا بیٹا ہوں ایمانداری سے کہ رہا ہوں ۔میں حیران ہوں انکی پالیسی کیسی ہے کاشتکار کا گلہ گھونٹ دی اہے کاشتکار کو جیتے جی مار دیا ہے۔