تازہ ترین ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ کے مطابق، امریکا انفرادی سطح پر خوشحالی کی سب سے کم درجے پر آچکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس کی بڑی وجہ امریکیوں کے اکیلے کھانا کھانے میں اضافہ ہے۔ 

2012 میں خوشحالی کی فہرست میں 11 نمبر  سے 24 ویں نمبر پر آتے ہوئے، امریکا نے انفرادی طور پر خوشحالی میں نمایاں کمی دیکھی ہے۔ 

اس گراوٹ کا ایک بڑا سبب اکیلے کھانا کھانا ہے جس میں گزشتہ دو دہائیوں میں 53 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

2023 میں چار میں سے ایک امریکی نے سروے سے ایک دن پہلے اپنا دن بھر کا کھانا اکیلے کھانے کی اطلاع دی۔

رپورٹ میں روشنی ڈالی گئی ہے کہ سماجی تنہائی، خاص طور پر کھانے کے دوران، بہبود کی نچلی سطح سے منسلک ہے۔

رپورٹ میں امریکا میں ’مایوسی کی موت‘ کے نام سے ایک پریشان کن رجحان کا بھی ذکر کیا گیا ہے جس میں خودکشیاں اور منشیات کا استعمال مسلسل بڑھ رہا ہے۔ 

محققین کا کہنا ہے کہ ذہنی صحت کے مسائل میں اضافہ اور تنہائی کے بڑھتے ہوئے احساسات سے عوام کی خوشیوں میں کمی آ رہی ہے۔
 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ

نئی تحقیق کے مطابق امریکا میں نوجوان بالغوں میں ڈائیورٹیکولائٹس (Diverticulitis) جیسی آنتوں کی سنگین بیماری تیزی سے بڑھ رہی ہے، جو عموماً بڑھاپے میں لاحق ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قبض کے علاج کے لیے کیوی اور رائی کی روٹی مفید قرار

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس (UCLA) اور وینڈر بلٹ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2005 سے 2020 کے درمیان 50 سال سے کم عمر مریضوں میں اس بیماری کے شدید کیسز میں 52 فیصد اضافہ ہوا۔

تحقیق کے مطابق اسپتال میں داخل ہونے والے ایسے مریضوں کا تناسب 2005 میں 19 فیصد سے بڑھ کر 2020 میں 28 فیصد سے زیادہ ہو گیا۔

تحقیق کی سربراہ میڈیکل طالبہ ’شائنئی کم‘ کے مطابق یہ بیماری پہلے بڑی عمر کے لوگوں میں عام سمجھی جاتی تھی، مگر اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ نوجوان مریض نہ صرف زیادہ متاثر ہو رہے ہیں بلکہ ان میں بیماری کی شدت بھی زیادہ ہے۔

ڈائیورٹیکولائٹس کیا ہے؟

یہ بیماری بڑی آنت (colon) کی دیواروں میں بننے والی چھوٹی تھیلیوں (pouches) کے سوزش یا پھٹنے سے پیدا ہوتی ہے۔ شدید صورت میں یہ انفیکشن، خون بہنے یا آنت پھٹنے جیسی خطرناک پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے۔

علاج اور اعداد و شمار

تحقیق میں 52 لاکھ سے زائد اسپتالوں کے ریکارڈ کا تجزیہ کیا گیا، جن میں 16 فیصد مریض 50 سال سے کم عمر کے تھے۔ اگرچہ نوجوان مریضوں میں بیماری زیادہ جارحانہ دیکھی گئی، مگر ان کی اموات اور اسپتال میں قیام کا دورانیہ نسبتاً کم رہا۔

یہ بھی پڑھیں:بڑی آنت کا کینسر: پہلی علامت جسے اکثر لوگ نظر انداز کردیتے ہیں

اسی دوران سرجری کی شرح میں نمایاں کمی آئی, جہاں 2005 میں 35 فیصد مریضوں کو آنت کا کچھ حصہ نکالنا پڑا، وہیں 2020 تک یہ شرح 20 فیصد تک گر گئی، جو زیادہ مؤثر اور محتاط علاج کی علامت ہے۔

وجوہات اور خدشات

ماہرین کے مطابق یہ واضح نہیں کہ کم عمر افراد میں بیماری کیوں بڑھ رہی ہے، تاہم اس رجحان کو کولن کینسر کے بڑھتے خطرے، غذائی عادات میں تبدیلی، موٹاپے اور بیٹھے رہنے کے طرزِ زندگی سے جوڑا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر کم کے مطابق ہمیں فوری طور پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ نوجوانوں میں یہ بیماری تیزی سے کیوں پھیل رہی ہے۔

ماہرین کے مطابق، آنتوں کی صحت برقرار رکھنے کے لیے غذائی فائبر (fiber) کا زیادہ استعمال بیماری کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔

بشکریہ: جریدہ Diseases of the Colon & Rectum

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Colon & Rectum امریکا آنتوں کی بیماری بڑی آنت ڈائیورٹیکولائٹس یونیورسٹی آف کیلیفورنیا

متعلقہ مضامین

  • امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف
  • ہیوی ٹریفک اسلام آباد میں ماحولیاتی آلودگی پھیلانے کا سبب، شہریوں کی صحت کو سنگین خطرات لاحق
  • کس پہ اعتبار کیا؟
  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
  • غزہ نسل کشی میں اسرائیل سمیت 63 ممالک ملوث
  • عالمی کرپٹو انڈسٹری نے بلال بن ثاقب کی صلاحیتوں کا اعتراف کرلیا
  • جاپان: بے روزگار شخص نے فوڈ ڈیلیوری ایپ سے 1000 سے زائد کھانے مفت حاصل کرلیے
  • پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا