کراچی کی سڑک پر بچے کی پیدائش اور حادثے میں میاں بیوی کیسے جاں بحق ہوئے؟ عینی شاہد نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
عینی شاہد نے بتایا کہ واٹر ٹینکر موٹر سائیکل کو گھسیٹتا ہوا دور تک لے گیا اور جب میں موقع پر پہنچا تو خاتون کا جسم دو حصوں میں تقسیم ہو چکا تھا اور اسی دوران نومولود بھی نظر آیا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں ملیر ہالٹ پر پیش آئے دلخراش ٹریفک حادثے کا عینی شاہد سامنے آگیا، جس نے حادثے کا آنکھوں دیکھا حال بتایا۔ تفصیلات کے مطابق ملیر ہالٹ پر پیش آئے دلخراش ٹریفک حادثے کے عینی شاہد مشکور خان نے بتایا کہ وہ پیر کو اپنی اہلیہ کے ساتھ ملیر ہالٹ سے گزر رہا تھا، پہلے ان کی اہلیہ نے واٹر ٹینکر کو تیزی سے آتے دیکھا اور اس کے بعد انہوں نے بھی واٹر ٹینکر کو دیکھا۔ انہوں نے بتایا کہ واٹر ٹینکر رانگ وے آرہا تھا، تیز رفتار واٹر ٹینکر نے پہلے دو سے چار گاڑیوں کو ٹکر ماری، جس کے بعد واٹر ٹینکر فٹ پاتھ سے جمپ کرتا ہوا دوسری طرف گیا، واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل سوار خاندان کو میرے سامنے روندا۔ عینی شاہد نے بتایا کہ واٹر ٹینکر موٹر سائیکل کو گھسیٹتا ہوا دور تک لے گیا اور جب میں موقع پر پہنچا تو خاتون کا جسم دو حصوں میں تقسیم ہو چکا تھا اور اسی دوران نومولود بھی نظر آیا۔
جائے حادثہ پر 2 بزرگ خواتین بھی آگئیں جنہوں نے بچے کو نکالا تو بچہ سانس لے رہا تھا، بزرگ خواتین نے ہی بچے کی نال کاٹی۔ انہوں نے بتایا کہ میرے کہنے پر ایک شہری نومولود کو اٹھا کر قریبی اسپتال کی جانب دوڑا اور میں بھی اسپتال پہنچا، پوری امید تھی کی نومولود بچ جائے گا، اسپتال کے ڈاکٹرز اور نرسوں نے ہر طرح کی کوشش کی لیکن وہ جانبر نہ ہو سکا، بچے کے ماں اور باپ دونوں موقع پر ہی فوت ہو چکے تھے۔ عینی شاہد نے بتایا کہ واٹر ٹینکر ڈرائیور نے فرار ہونے کی کوشش کی جس پر میں نے شور مچایا پھر لوگوں نے اسے پکڑ لیا۔ عینی شاہد کا کہنا تھا کہ حادثہ واٹر ٹینکر کے ڈرائیور کی غلفت اور لاپروائی کے باعث پیش آیا کیوںکہ واٹر ٹینکر بہت تیزی سے آرہا تھا، ڈرائیور نشے میں نہیں تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عینی شاہد نے
پڑھیں:
کراچی میں بیک وقت پیدا ہونے والے 5 بچوں میں سے 2 انتقال کرگئے
شہر قائد کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں بیک وقت پیدا ہونے والے پانچ بچوں میں سے دو انتقال کرگئے جبکہ تین بچیوں کی حالت نازک ہے، نوزائیدہ بچوں کی پیدائش آٹھویں مہینے میں ہوئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی بلدیہ ٹاؤن کے جوڑے کی شادی کے پہلے ہی سال ایک ساتھ پیدا ہونے والے 5 بچوں میں سے دو جاں بحق ہوگئے۔
انتقال کرنے والے دونوں لڑکے تھے، جبکہ ایک بچی کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
اہل خانہ کے مطابق تمام بچے قبل از وقت 29 ہفتوں میں پیدا ہوئے، جن کا وزن کم اور پھیپھڑے مکمل طور پر نشوونما نہیں پا سکے تھے۔
پیدائش کے فوراً بعد تمام بچوں کو آکسیجن سپورٹ پر منتقل کیا گیا تھا۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ ایک انتہائی خطرناک اور پیچیدہ پیدائش تھی۔ نو ماہ سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں کو جان لیوا پیچیدگیوں کا سامنا ہوتا ہے، جن میں سانس کی تکلیف، انفیکشن اور جسمانی اعضا کی نامکمل نشوونما شامل ہے۔
اس وقت بچ جانے والی تینوں نوزائیدہ بچوں کو انتہائی نگہداشت وارڈ (NICU) میں مکمل نگرانی میں رکھا گیا ہے، جہاں ان کے علاج کا عمل جاری ہے۔
اہل خانہ نے عوام سے دعا کی اپیل کی ہے تاکہ باقی بچوں کی جان بچائی جا سکے۔