میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ ہیوی ٹریفک کے لیے جو متبادل راستے موجود ہیں، ان کو استعمال کیا جائے جن میں لنک روڈ، ناردرن بائی پاس شامل ہیں، جب شہر کے وسط سے ہیوی ٹریفک گزرے گا اور کوئی چیک اینڈ بیلینس نہیں ہوگا اور موٹر وہیکل اور روڈ سیفٹی قوانین کو لاگو نہیں کیا جائے گا تو یہ حادثات ہوتے رہیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی نا اہلی و کرپشن اور مجرمانہ غفلت کے باعث کراچی کے شہری خونی ٹینکرز و ڈمپرز کا نشانہ بن رہے ہیں، وزیراعلیٰ، وزیر ٹرانسپورٹ، قابض میئر، آئی جی اور ڈی آئی جی کہاں ہیں؟ ڈمپرز و ٹینکرز سے اموات پر کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا جاتا؟ جماعت اسلامی کراچی کے شہریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی، 5 اپریل کو آئی جی آفس پر احتجاجی دھرنا دیا جائے گا اور ضرورت پڑی تو وزیر اعلیٰ ہاؤس پر بھی احتجاج کیا جائے گا، معاوضہ انسانی جان کا نعم البدل نہیں ہو سکتا لیکن حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ملیر ہالٹ سمیت خونی ٹینکرز و ڈمپرز سے مرنے والوں کے اہل خانہ کو معاوضہ دیا جائے، ایک طرف کراچی کے شہری اپنے پیاروں کی لاشیں اُٹھا رہے ہیں اور دوسری طرف گورنر اور قابض میئر کے درمیان بیانات کی نورا کشتی جاری ہے، ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن سمیت تمام حکمران پارٹیاں ایک ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز تیز رفتار ٹینکر کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والے عبد القیوم،اہلیہ اور نومولود بچے کی جائے حادثہ ملیر ہالٹ پر منگل کے روز جماعت اسلامی کے تحت احتجاجی مظاہرے سے خطاب اور جامع مسجد ناتھا خان میں تینوں کی نماز جنازہ کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ ٹریفک پولیس اہلکاروں کا کراچی سے کوئی لینا دینا نہیں، ٹریفک پولیس کے اہلکار قوانین پر عملدرآمد کرانے کے بجائے موٹر سائیکل و گاڑی والوں سے رشوت لیتے ہیں، انہیں کراچی کے بارے میں کچھ نہیں پتا ہوتا اس لیے ضروری ہے کہ پولیس کی جانب سے رشوت کا بازار ختم کیا جائے، محکمہ پولیس میں کراچی میں رہنے والے شہریوں کو بھرتی کی جائے، ہیوی ٹریفک کے اوقات کار رات 11 سے صبح 6 بجے تک متعین کیے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود دن دہاڑے ڈمپر و ٹینکر شہر میں چل رہے ہیں، ٹریفک کے حوالے سے حادثات سے بچنے اور ٹریفک قوانین کے حوالے سے مہم چلائی جائے، سندھ حکومت کوئی مہم چلاتی بھی ہے تو ایسی شاہراہ کے حوالے سے جو ابھی بنی ہی نہیں ہے۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ اس وقت شہر کراچی میں ڈمپر، ٹینکرز، ٹرالرز موت بانٹتے پھر رہے ہیں جو کسی طور قابل قبول نہیں، پچھلے 80 دنوں میں 210 سے زائد حادثات پیش آچکے ہیں، پچھلے ڈھائی ماہ میں 2600 سے زائد لوگ ان حادثات میں زخمی ہوچکے ہیں،کب تک ہماری مائیں، بہنیں لاشیں اٹھاتی رہیں گی، ہمارے پاس سارے آپشن موجود ہیں، ہم عوام کے ساتھ مل کر ہر آپشن اختیار کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی کیا جائے کراچی کے رہے ہیں

پڑھیں:

سمعتا افضال سید کا عظمیٰ بخاری کو زمینی حقائق دیکھ کر بیان دینے کا مشورہ

اپنے ردعمل میں ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ میئر کراچی نے مکمل ذمہ داری سنبھالی ہوئی ہے، لاہور میں تو کوئی میئر ہی نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کی ترجمان سمعتا افضال سید نے کہا ہے کہ ترجمان پنجاب حکومت کو زمینی حقائق دیکھ کر بیان دینا چاہیے۔ اپنے ایک بیان میں سمعتا افضال سید نے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کے بیان پر ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ میئر کراچی نے مکمل ذمہ داری سنبھالی ہوئی ہے، لاہور میں تو کوئی میئر ہی نہیں ہے۔ سندھ حکومت کی ترجمان نے مزید کہا کہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب خود فیلڈ میں ہیں اور صفائی کے کاموں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ سمعتا افضال سید نے یہ بھی کہا کہ ترجمان پنجاب حکومت کو بیان دینے سے پہلے زمینی حقائق دیکھنے چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • افسوس ہے وزیراعلیٰ پنجاب کو گٹر کھلوانے کے لیے خود آنا پڑتا ہے، ترجمان سندھ حکومت
  • وزیراعظم سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
  • عید پر گندگی: عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کی کارکردگی پر مرتضیٰ وہاب کو کرارا جواب
  • صفائی ستھرائی کے دعوے دھرےرہ گئے، کراچی عید پر کچرے کا ڈھیر بن گیا، میئر ا الزامات تک محدود،منعم ظفر
  • سمعتا افضال سید کا عظمیٰ بخاری کو زمینی حقائق دیکھ کر بیان دینے کا مشورہ
  • حسد کا علاج نہیں ، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل آگیا
  • عظمی بخاری کے بیان پر سندھ حکومت کا رد عمل بھی سامنے آگیا
  • سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ: 4 سیٹر رکشوں پر پابندی
  • معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی