اڑھائی گھنٹے جیل گیٹ کے پاس بیٹھے رہے، ملاقات نہیں کرائی گئی، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ کا کہنا تھا کہ یہ کونسا اصول ہے کہ جیل میں ملاقات کے بعد سیاسی بات نہیں کریں گے، یہ کب تک ظلم کریں گے بانی ڈٹ کر کھڑے ہیں، 26 نومبر کے بعد ہمارے ہزاروں کارکن جیلوں میں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا کہ جج صاحب نے 2 منٹ وکیل کا انتظار نہیں کیا، سماعت ملتوی کر دی، آج ہم جیل میں ملاقات کے لیے وقت پر آگئے تھے، ڈھائی گھنٹے گیٹ کے پاس بیٹھے رہے، فیملی کی ملاقات نہیں کرائی گئی۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ ملاقات نہ کرانے کی ہمیں کوئی وجہ نہیں بتائی گئی، عید کی چھٹیوں کی وجہ سے اگلے 2 ہفتے ہماری ملاقات نہیں ہو سکے گی، کیا بانی سے سارے رابطے ختم کرنا چاہتے ہیں۔؟
علیمہ خان نے کہا کہ بانی کے کیسز میں بھی تاخیر کی جا رہی ہے، ہمیں پتا چلے گا کہ کون اوپر سے آرڈر دے رہا ہے۔؟ ہم اوپر سے آرڈر دینے والوں کے پاس چلے جاتے ہیں، یہ ہمیں ایک دفعہ بتا دیں بانی سے کیا چاہتے ہیں۔؟ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بھائی کو جانتے ہیں وہ سوائے اللہ کے کسی سے مدد نہیں مانگے گا، بانی پی ٹی آئی نے وکلا سے بلوچستان کے حالات پر تحفظات کا اظہار کیا، ملکی مسائل کا حل ڈھونڈنا ہوگا، وکلا بانی سے ملاقات کے بعد میڈیا ٹاک کریں گے۔
علیمہ خان نے کہا کہ جن سے بانی ملاقات کرنا چاہتے ہیں ان سے ملاقات نہیں کرائی جاتی، گزشتہ ہفتے بانی کو کتابیں دے کر گئے تاحال نہیں دی گئیں، بانی پی ٹی آئی کی بچوں سے بھی فون پر بات نہیں کرائی جا رہی۔انہوں نے کہا کہ یہ کونسا اصول ہے کہ جیل میں ملاقات کے بعد سیاسی بات نہیں کریں گے، یہ کب تک ظلم کریں گے بانی ڈٹ کر کھڑے ہیں، 26 نومبر کے بعد ہمارے ہزاروں کارکن جیلوں میں ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ملاقات نہیں نہیں کرائی ملاقات کے کریں گے کے بعد
پڑھیں:
ملک، عوام کو اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ہے، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی اورسابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے۔
یہ بات ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔
فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ 6 وکلا کے ناموں کی لسٹ دی گئی تھی، نعیم حیدر پنجھوتہ اور عثمان گل یہاں پہنچے تھے ان کی ملاقات ہوئی ہے، میں نے کہا میں باہر جاتا ہوں آپ نعیم پنجھوتہ کو ملاقات کے لئے بلا لیں، بانی کی صحت اچھی ہے، انھیں آگاہ کیا گیا کہ بہنوں کو ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بانی کو آگاہ کیا گیا کہ پارٹی رہنماؤں اور وکلاء کو بھی روکا گیا ہے، لسٹ کے مطابق صرف 2 بندے جیل تک پہنچ سکے، باقیوں کو روک لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ملاقات کے دوران عمران خان کا کہنا تھا 26ویں ترمیم کے بعد جو ہو رہا ہے اس پرلیگل کمیٹی، پارٹی قیادت چیف جسٹس کو خط لکھے گی، عدالت میں ہمارے کیسسز نہیں لگ رہے، بشری بی بی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ قانونی امور پر عثمان گل اور فیصل ملک نے بانی کو بریفنگ دی ہے، ہماری بانی سے سیاسی امور پر بھی بات چیت ہوئی، باہر ہونے والی مختلف پیش رفت پر بھی انھیں آگاہ کیا ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم ایک وقت میں 9، 9 وکلا بھی بانی سے ملے، ملاقات بانی کی فیملی کا آئینی حق ہے،کیوں اجازت نہیں دیتے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے، پی ٹی آئی فیڈریشن کی جماعت جو پاکستان کو اکھٹا کر سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے سیاسی رفقاء سے ملاقات نہ کروانے، تین ہفتے قبل بچوں سے ملاقات ٹیلی فونک ملاقات کے حوالے سے بھی بات کی، عثمان گل نے بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا کہ توہین عدالت کی درخواست پر 28اپریل کو سماعت ہو گی۔
مائنز اینڈ منرلز پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیر اعلی کے پی اور سینئر لیڈر شپ آکر مجھے بریف کرے، بانی نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل متنازع ہو چکا ہے، لہذا ضروری ہے کہ لوگوں کو اعتماد میں لیں، متنازع معاملات گڑ بڑ ہوں گے۔
افغانستان سے متعلق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انھوں نے تین سال لگا دیئے، ہم نے پہلے کہا تھا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے افغانستان سے بات چیت کرکے انھیں اسمیں شامل کرنا پڑے گا۔
عمران خان نے کہا کہ حکومت نے وقت کا ضیاع کیا جس سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، فوج کے جوان شہید ہوئے، ان چیزوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا، اس وقت بھی فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ نہیں آرہی۔
عمران خان نے کہا کہ زرمبادلہ کے بغیر ملک میں ترقی نہیں ہو سکتی، انوسٹمنٹ تبھی آئے گی جب ملک میں قانون کی حکمرانی ہو گی۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے ملک کو بنانا ریپبلک بنا دیا گیا، چاہے عدلیہ ہو، ایف آئی اے یا پولیس ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا۔