سشانت سنگھ راجپوت کیس بند:فیصلے نے سب کو چونکا دیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
بالی ووڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے تقریباً پانچ سال بعد، بھارت کی سینٹرل بیورو آف انویسٹیگیشن (سی بی آئی) نے اس کیس کو بند کرتے ہوئے اداکارہ ریا چکرورتی اور ان کے خاندان کو بے گناہ قرار دے دیا۔
34 سالہ سشانت سنگھ راجپوت 14 جون 2020 کو ممبئی کے باندرہ علاقے میں اپنے فلیٹ میں مردہ پائے گئے تھے۔ اُن کی موت نے نہ صرف فنی دنیا کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ اس کے ساتھ ہی کئی قیاس آرائیاں اور الزامات بھی سامنے آئے، جن میں کالے جادو جیسے غیر معمولی دعوے بھی شامل تھے۔ اس کے بعد سے یہ معاملہ تفتیش کے زیرِ غور رہا۔
سی بی آئی نے اپنی تفتیش کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ سشانت کی موت خودکشی کا نتیجہ تھی، اور اس میں کسی دوسرے شخص کا کوئی ہاتھ نہیں تھا۔ ایجنسی نے ریا چکرورتی اور ان کے خاندان کو کسی بھی طرح کے مجرمانہ عمل سے پاک قرار دیا ہے۔
سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد، اُن کے والد کے کے سنگھ نے بہار کے شہر پٹنہ میں ایک مقدمہ درج کروایا تھا، جس میں ریا چکرورتی پر اُن کے بیٹے کو ذہنی طور پر پریشان کرنے، دوائیوں کے ذریعے کنٹرول کرنے، مالی استحصال کرنے اور بالآخر خودکشی پر مجبور کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس کے جواب میں، ریا چکرورتی نے بھی سشانت کے خاندان کے خلاف الزامات عائد کیے تھے۔
سی بی آئی نے اگست 2020 میں اس معاملے کی تحقیقات سنبھالی تھیں۔ تفتیش کے دوران، ایجنسی نے سنٹرل فارنزک سائنس لیبارٹری (سی ایف ایس ایل) سے جائے وقوعہ کا معائنہ کروایا، جس میں ایک لیپ ٹاپ، ہارڈ ڈسک، ایک کینن کیمرہ، اور دو موبائل فونز کو ضبط کر کے ان کا فرانزک معائنہ کیا گیا۔
آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کی فارنزک ٹیم نے بھی تصدیق کی کہ سشانت سنگھ راجپوت کی موت قتل کا نتیجہ نہیں تھی، بلکہ یہ خودکشی کا معاملہ تھا۔ سی بی آئی نے چار سال سے زائد عرصے تک تفتیش کی، لیکن اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ کسی نے سشانت کو خودکشی پر مجبور کیا ہو۔
تفتیش کے دوران، ریا چکرورتی سمیت 20 سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔ سی بی آئی نے دونوں ایف آئی آرز میں نامزد تمام افراد، بشمول ریا چکرورتی، ان کے والدین اور بھائی، کو بے گناہ قرار دیا ہے۔
سی بی آئی نے کیس کی کلوزر رپورٹ پیش کر دی ہے، اور باندرہ کی مجسٹریٹ عدالت نے اگلی سماعت 8 اپریل کے لیے مقرر کی ہے۔ عدالت کی جانب سے کلوزر رپورٹ کی منظوری کے بعد، یہ معاملہ مکمل طور پر بند ہو جائے گا۔
سشانت سنگھ راجپوت کی موت کا معاملہ نہ صرف بالی وڈ بلکہ پورے ملک کے لیے ایک صدمے کا باعث بنا۔ اب جبکہ سی بی آئی نے اپنی تفتیش مکمل کر لی ہے اور ریا چکرورتی کو بے گناہ قرار دے دیا ہے، یہ کیس اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا ہے۔ تاہم، سشانت کے مداحوں اور اہلِ خانہ کے لیے یہ ایک المناک باب ہے جو شاید کبھی مکمل طور پر بند نہ ہو سکے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ریا چکرورتی تفتیش کے کے بعد
پڑھیں:
برائن لارا کا ریکارڈ 21 سال بعد ٹوٹ سکتا تھا، مگر ’چوکرز‘کے غلط فیصلے نے موقع گنوا دیا؟
زمبابوے کے شہر بولاوے میں کھیلے جا رہے دوسرے ٹیسٹ میچ (6-10 جولائی) میں جنوبی افریقہ نے اپنی پہلی اننگز میں شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 626 رنز پر 5 وکٹیں گنوانے کے بعد اننگز ڈیکلیئر کردی۔ کپتان وِیاان ملڈر نے ناقابل شکست 367 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، جو ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں یادگار اننگز میں شمار ہوتی ہے۔
ملڈر کی شاندار اننگز نے برائن لارا کے 21 سال پرانے عالمی ریکارڈ 400 رنز کو توڑنے کا نادر موقع فراہم کیا تھا، لیکن ٹیم کی اننگز جلد ڈیکلیئر کروانے کی وجہ سے وہ ریکارڈ توڑنے سے محروم رہ گئے۔
ماہرین اور شائقین کا کہنا ہے کہ اگر جنوبی افریقہ نے ملڈر کو موقع دیا ہوتا تو یہ عالمی ریکارڈ ٹوٹ سکتا تھا، تاہم اننگز کے ڈیکلیئر ہونے سے یہ سنہری موقع ضائع ہوگیا۔
یاد رہے کہ برائن لارا نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی سب سے بڑی انفرادی اننگز 10 اپریل 2004 کو انگلینڈ کے خلاف اینٹیگوا ریکریئیشن گراؤنڈ، سینٹ جانز میں کھیلی، جب انہوں نے ناقابلِ شکست 400 رنز ناٹ آؤٹ بنائے۔ یہ کارنامہ ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے گئے چوتھے ٹیسٹ میچ میں سرانجام دیا گیا۔
مزید پڑھیں: آکاش دیپ نے انگلینڈ میں کس بھارتی بولر کا 38 سالہ ریکارڈ توڑ دیا؟
لارا اس میچ میں تیسرے نمبر پر بیٹنگ کے لیے آئے اور 2 دن سے زائد وقت تک کریز پر موجود رہے، انہوں نے 582 گیندوں پر 43 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے یہ شاندار اننگز مکمل کی۔ ویسٹ انڈیز نے لارا کی قیادت میں پہلی اننگز 751 رنز 5 کھلاڑی آؤٹ پر ڈیکلئیر کی، جبکہ میچ آخرکار ڈرا ہو گیا۔
اس اننگز کی خاص بات یہ بھی تھی کہ یہ ریکارڈ اسی میدان پر بنایا گیا جہاں برائن لارا نے 10 سال قبل 1994 میں 375 رنز بنا کر اُس وقت کا سب سے بڑا انفرادی اسکور قائم کیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ لارا نے یہ کارنامہ ایسے وقت میں انجام دیا جب آسٹریلوی بلے باز میتھیو ہیڈن نے کچھ ہی دن قبل 380 رنز بنا کر ان کا پرانا ریکارڈ توڑا تھا۔
برائن لارا اب تک کے واحد بلے باز ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 2 مرتبہ سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلنے کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔ ان کی 400 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز آج بھی ٹیسٹ کرکٹ میں بیٹنگ کے عظیم ترین مظاہر میں شمار کی جاتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
400 رنز ناٹ آؤٹ انگلینڈ برائن لارا ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ ٹیسٹ میچ جنوبی افریقہ زمبابوے ناقابل شکست 367 وِیاان ملڈر ویسٹ انڈیز