Al Qamar Online:
2025-11-03@17:56:37 GMT

سشانت سنگھ راجپوت کیس بند:فیصلے نے سب کو چونکا دیا

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

بالی ووڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے تقریباً پانچ سال بعد، بھارت کی سینٹرل بیورو آف انویسٹیگیشن (سی بی آئی) نے اس کیس کو بند کرتے ہوئے اداکارہ ریا چکرورتی اور ان کے خاندان کو بے گناہ قرار دے دیا۔

34 سالہ سشانت سنگھ راجپوت 14 جون 2020 کو ممبئی کے باندرہ علاقے میں اپنے فلیٹ میں مردہ پائے گئے تھے۔ اُن کی موت نے نہ صرف فنی دنیا کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ اس کے ساتھ ہی کئی قیاس آرائیاں اور الزامات بھی سامنے آئے، جن میں کالے جادو جیسے غیر معمولی دعوے بھی شامل تھے۔ اس کے بعد سے یہ معاملہ تفتیش کے زیرِ غور رہا۔

سی بی آئی نے اپنی تفتیش کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ سشانت کی موت خودکشی کا نتیجہ تھی، اور اس میں کسی دوسرے شخص کا کوئی ہاتھ نہیں تھا۔ ایجنسی نے ریا چکرورتی اور ان کے خاندان کو کسی بھی طرح کے مجرمانہ عمل سے پاک قرار دیا ہے۔

سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد، اُن کے والد کے کے سنگھ نے بہار کے شہر پٹنہ میں ایک مقدمہ درج کروایا تھا، جس میں ریا چکرورتی پر اُن کے بیٹے کو ذہنی طور پر پریشان کرنے، دوائیوں کے ذریعے کنٹرول کرنے، مالی استحصال کرنے اور بالآخر خودکشی پر مجبور کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس کے جواب میں، ریا چکرورتی نے بھی سشانت کے خاندان کے خلاف الزامات عائد کیے تھے۔

سی بی آئی نے اگست 2020 میں اس معاملے کی تحقیقات سنبھالی تھیں۔ تفتیش کے دوران، ایجنسی نے سنٹرل فارنزک سائنس لیبارٹری (سی ایف ایس ایل) سے جائے وقوعہ کا معائنہ کروایا، جس میں ایک لیپ ٹاپ، ہارڈ ڈسک، ایک کینن کیمرہ، اور دو موبائل فونز کو ضبط کر کے ان کا فرانزک معائنہ کیا گیا۔

آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کی فارنزک ٹیم نے بھی تصدیق کی کہ سشانت سنگھ راجپوت کی موت قتل کا نتیجہ نہیں تھی، بلکہ یہ خودکشی کا معاملہ تھا۔ سی بی آئی نے چار سال سے زائد عرصے تک تفتیش کی، لیکن اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ کسی نے سشانت کو خودکشی پر مجبور کیا ہو۔

تفتیش کے دوران، ریا چکرورتی سمیت 20 سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔ سی بی آئی نے دونوں ایف آئی آرز میں نامزد تمام افراد، بشمول ریا چکرورتی، ان کے والدین اور بھائی، کو بے گناہ قرار دیا ہے۔

سی بی آئی نے کیس کی کلوزر رپورٹ پیش کر دی ہے، اور باندرہ کی مجسٹریٹ عدالت نے اگلی سماعت 8 اپریل کے لیے مقرر کی ہے۔ عدالت کی جانب سے کلوزر رپورٹ کی منظوری کے بعد، یہ معاملہ مکمل طور پر بند ہو جائے گا۔

سشانت سنگھ راجپوت کی موت کا معاملہ نہ صرف بالی وڈ بلکہ پورے ملک کے لیے ایک صدمے کا باعث بنا۔ اب جبکہ سی بی آئی نے اپنی تفتیش مکمل کر لی ہے اور ریا چکرورتی کو بے گناہ قرار دے دیا ہے، یہ کیس اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا ہے۔ تاہم، سشانت کے مداحوں اور اہلِ خانہ کے لیے یہ ایک المناک باب ہے جو شاید کبھی مکمل طور پر بند نہ ہو سکے۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: ریا چکرورتی تفتیش کے کے بعد

پڑھیں:

پنجاب دفعہ 144 نافذ، جلسے اور ریلیاں ممنوع، لاؤڈ اسپیکر صرف اذان و خطبے کے لیے محدود

میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع کر دی ہے۔ اس دوران ہر قسم کے جلسے، جلوس، ریلیاں، احتجاج، دھرنے اور عوامی اجتماعات پر مکمل پابندی برقرار رہے گی۔

عوامی اجتماعات اور ہتھیاروں کی نمائش پر مکمل پابندی

محکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان کے مطابق، چار یا اس سے زائد افراد کے عوامی مقامات پر جمع ہونے پر مکمل پابندی ہوگی۔

اسی طرح اسلحے کی نمائش، لاؤڈ اسپیکر کے غیر ضروری استعمال، اور اشتعال انگیز یا فرقہ وارانہ مواد کی تقسیم پر بھی سختی سے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

استثنیٰ حاصل سرگرمیاں

حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق، شادی کی تقریبات، جنازوں اور تدفین اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔

علاوہ ازیں، سرکاری فرائض انجام دینے والے افسران و اہلکار اور عدالتی کارروائیاں بھی اس فیصلے کے دائرہ کار میں نہیں آئیں گی۔

فیصلے کی وجہ اور مدت

ترجمان کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 میں توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام اور انسانی جان و مال کے تحفظ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق یہ پابندی 8 نومبر تک نافذالعمل رہے گی، اور اس دوران لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعے کے خطبے کے لیے استعمال کیے جا سکیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعلیٰ پنجاب کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
  • بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ
  • پنجاب دفعہ 144 نافذ، جلسے اور ریلیاں ممنوع، لاؤڈ اسپیکر صرف اذان و خطبے کے لیے محدود
  • پراپرٹی ٹیکسوں کے نفاذ اور بلدیاتی انتخابات سےمتعلق تحریری حکمنامہ جاری
  • تعلیمی اداروں کے قریب منشیات فروشی میں ملوث ملزم سمیت 5 گرفتار
  • مولانا فضل الرحمان کی ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید
  • ارشد وارثی کو زندگی کے کونسے فیصلے پر بےحد پچھتاوا ہے؟
  • امریکی عدالت نے ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق اہم حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا
  • ترکیہ: ہوٹل میں آگ لگنے سے 78 ہلاکتیں، ملزمان  کو عمر قید کی سزا سنادی گئی
  • ایران کا امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات کے فیصلے پر ردعمل، عالمی امن کیلیے سنگین خطرہ قرار