کراچی: مبینہ مقابلے میں ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
پاکستان بازار پولیس نے مقابلے کے دوران ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا جبکہ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک شہری شدید زخمی ہوگیا۔
ترجمان ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس کے مطابق پاکستان بازار کے علاقے اورنگی ٹاؤن گلشن بہار میں شاہین فورس کا اور مسلح ڈاکوؤں سے مقابلہ ہوا اس دوران ڈاکو فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو رہے تھے کہ پولیس نے تعاقب اور جوابی فائرنگ کے تبادلے میں تارا پیلس کے قریب ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا جس کے قبضے سے اسلحہ، گولیاں، چھینے ہوئے 5 موبائل فونز اور نقدی برآمد ہوئی جبکہ گرفتار ڈاکو کو 22 سالہ شایان کےنام سے شناخت کیا گیا۔مقابلے کے دوران دیگر 2 ساتھی موقع سے فرار ہوگئے جن کی تلاش جاری ہے۔
ترجمان کے مطابق مقابلے کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے راہگیر 45 سالہ محمد علی زخمی ہوگیا۔
پولیس نے زخمی ڈاکو اور شہری کو فوری طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا جبکہ اس حوالے سے چھیپا حکام کا کہنا ہے کہ زخمی شہری کے پیٹ پر گولی لگی ہے جس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جو کہ لوٹ مار کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی ہوا تھا ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے دوران
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد کے علاقے مانگٹ اونچا میں شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی جنسی زیادتی کیس کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ پنج پلہ کے قریب گشت پر مامور پولیس وین پر 3 ملزمان نے فائرنگ کی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک اور 2 فرار ہوگئے. ہلاک ملزم کی شناخت خاور عرف چاند کے نام سے ہوئی۔ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خاور انصاری، لیئق اور چاند مانگٹ مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں، اکرام مانگٹ اور 4 نامعلوم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔عاطف نذیر نے بتایا کہ واقعے کی ویڈیو بنانے والے ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مار رہے ہیں. کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 5 جون کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتایا تھا کہ ملزم خاور انصاری کو دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں گھات لگائے ملزم کے ساتھیوں نے فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے کے دوران خاور انصاری مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں سے مارا گیا، حملہ آور اندھیرے کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔25 اپریل کو متاثرہ خاتون اور شوہر رشتہ داروں سے ملنے کے بعد موٹرسائیکل پر گھر واپس جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح ملزمان نے انہیں ویران مقام پر روک لیا۔ملزمان نے جوڑے کو اغوا کیا اور متاثرہ خاتون کو قبرستان کے قریب ان کے شوہر کے سامنے نہ صرف اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ویڈیو ریکارڈ کر کے انٹرنیٹ پر اپلوڈ کر دی۔
3 مئی کو پولیس نے 8 ملزمان کے خلاف اغوا، عصمت دری، جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔متاثرہ جوڑے کے مطابق انہوں نے پولیس کو واقعے کے بارے میں اُس وقت اس لیے نہیں بتایا کہ کہیں ملزمان انہیں قتل نہ کر دیں۔