بجلی جلد سستی ہو گی، الیکٹرک چارجنگ یونٹ 71 سے کم کر کے 39 روپے کر دیا: اویس لغاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر توانائی اویس خان لغاری نے میڈیا رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں جلد بجلی کی قیمتوں میں کمی کر دی جائے گی۔ پاکستان کے پہلے فاسٹ ای وی چارجنگ سٹیشن کے افتتاح کے موقع پر وفاقی وزیر توانائی اویس احمد خان لغاری نے کہا کہ ای وی پاکستان کا مستقبل ہے، حکومت گرین انرجی کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ الیکٹرک چارجنگ یونٹ کو 71 روپے سے کم کر کے 39 روپے کر دیا ہے، بجلی کے نرخوں میں مزید کمی کی جائے گی۔ پرائیویٹ سیکٹر ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے۔ ماضی کے مقابلے میں مستقبل مزید گرین اور صاف توانائی کا ہو گا۔ وزیر توانائی نے جلد بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم بجلی کی قیمت میں کمی کا وعدہ پورا کریں گے، ہم ماضی کی حکومتوں کی طرح نہیں ہیں۔ اخباروں میں غلط آرٹیکل چھپ رہے ہیں، گزشتہ روز کی کی رپورٹ بھی کسی حقیقت پر مبنی نہیں ہے۔ استدعا ہے کہ سوشل میڈیا پر زیادہ دھیان نہ دیں۔ اگلے چند دنوں میں باتیں صحیح ہوں گی، وزیراعظم بہت جلد خوش خبری دیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
عالمی منڈی میں تیل سستا، پاکستان میں مہنگا ہورہا ہے
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 جولائی2025ء)نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ تیل و گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے عوام اورکاروباری برادری کی پریشانی میں اضافہ ہورہا ہے۔ بجٹ میں ٹیکسوں میں اضافہ کے بعد تیل وگیس کی قیمتوں میں اضافہ پاکستانی معیشت اورعوام دونوں کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ ایران اوراسرائیل کے مابین حالیہ جنگ کے بعدعالمی سطح پرخام تیل کی قیمتوں میں نسبتا استحکام نظرآرہا ہے مگرپاکستان میں تیل وگیس کے نرخوں میں نمایاں اضافہ کئی سوالات کوجنم دیتا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اپنی آمدنی بڑھانے کے لیے توانائی کی قیمتوں کوآسان ہدف بنایا ہوا ہے اور پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کر دیا ہے، حالانکہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت گزشتہ مہینے 85 ڈالرفی بیرل سے کم ہوکر65 ڈالرکے آس پاس آچکی ہے۔(جاری ہے)
عوام کو مہنگا ایندھن فراہم کرنا ایک غلط فیصلہ ہیجس کا خمیازہ عام شہری صنعت اورمعیشت کوبیک وقت بھگتنا پڑے گا کیونکہ اس سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا اور کاروباری لاگت بھی بڑھے گی انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پرپیٹرولیم مصنوعات پرلیوی میں اضافہ کیا گیا ہے جبکہ گیس کے شعبے میں چوری اور لائن لاسز پرقابوپانے کے بجائے صنعتی، کمرشل اورگھریلوصارفین پراضافی بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔ اس حکمت عملی کے تحت حکومت فوری ریونیوتو حاصل کرسکتی ہے مگریہ طویل المدت اقتصادی نموکو سست کرنے کا باعث بنے گی۔ میاں زاہد حسین نے نشاندہی کی کہ دنیا بھرمیں حکومتیں مہنگائی سے نمٹنے اورصنعتی بحالی کے لیے توانائی کی سبسڈی یا قیمتوں میں توازن رکھ رہی ہیں۔ پاکستان میں اس کے برعکس اشیائے صرف کی قیمتیں پیداواری لاگت اور ٹرانسپورٹ اخراجات بیک وقت بڑھ رہے ہیں جومعاشی دبا میں اضافہ کررہے ہیں۔ بھارت میں تقریبا ایک سال سے تیل کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے جبکہ بنگلہ دیش میں تیل، ڈیزل، ہائی آکٹین اورمٹی کے تیل کی قیمتوں میں معتدد بارکمی کی گئی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں قیمتیں بڑھانے کے بجائے اصلاحات کا نفاذ ناگزیر ہے۔ گردشی قرض اس وقت 2.7 کھرب روپے سے تجاوزکرچکا ہے بجلی چوری کا تناسب 17 فیصد سے زائد ہے اورلائن لاسزبھی خطے کے دیگر ممالک سے کہیں زیادہ ہیں۔ ان مسائل کے حل کے بغیر قیمتوں میں اضافہ وقتی سہارا بنے گا مگر چوری اور بل نا دہندگی میں بھی اضافہ ہوگا۔ حکومت کوتیل اور گیس کی قیمتوں پرفیصلہ کرتے وقت عالمی رجحانات صارفین کی استطاعت اور صنعتی مشکلات کو مدنظر رکھنا چائیے۔ اگرصرف مالیاتی خسارہ پورا کرنے کیلئے قیمتیں بڑھائی گئیں تواس سے غربت بے روزگاری اور کاروباری بندش میں اضافہ ہوگا۔ میاں زاہد حسین نے حکومت پرزوردیا کہ وہ پالیسی سازی میں شفافیت، مشاورت اور حقیقت پسندی کواپنائے تاکہ توانائی کے شعبے میں حقیقی بہتری ممکن ہو بصورت دیگرمہنگی توانائی پاکستان کی معاشی بحالی کی راہ میں ایک مستقل رکاوٹ بنی رہے گی۔