لکی مروت، نامعلوم افراد کی پولیس پر فائرنگ، ہیڈ کانسٹیبل شہید، سپاہی زخمی
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
ڈی پی او ڈیرہ اسماعیل خان سجاد احمد کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں ایک مبینہ حملہ آور ہلاک ہوگیا ہے جبکہ پولیس اور مشکوک افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ تاحال جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لکی مروت میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ہیڈ کانسٹیبل شہید جبکہ کانسٹیبل زخمی ہوگیا۔ فائرنگ سے شہید ہونے والے ہیڈ کانسٹیبل کا نام احسان اللہ ہے، جبکہ زخمی ہونے والے کانسٹیبل کا نام رفیع اللہ ہے۔ پولیس کے مطابق شہید اور زخمی ہونے والے کانسٹیبل کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ پولیس پر فائرنگ کرنے والے نامعلوم افراد کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ ایک دوسرے واقعے میں تھانہ صدر کی حدود رتہ کلاچی میں پولیس اور سی ٹی ڈی نے مشترکہ کارروائی کی۔
پولیس کے مطابق مشکوک افراد کی اطلاع پر پولیس اور سی ٹی ڈی پولیس نے چھاپہ مارا تھا، پولیس کو دیکھتے ہی مشکوک افراد نے فائرنگ شروع کر دی۔ ڈی پی او ڈیرہ اسماعیل خان سجاد احمد کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں ایک مبینہ حملہ آور ہلاک ہوگیا ہے جبکہ پولیس اور مشکوک افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ تاحال جاری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مشکوک افراد پولیس اور کے مطابق افراد کی
پڑھیں:
بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے اضلاع بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بناتے ہوئے 3 دہشت گرد ہلاک کردیئے۔
ترجمان پولیس کے مطابق بنوں میں دہشت گردوں نے پہلے میریان تھانے اور پھر مزنگ چوکی کو نشانہ بنایا تاہم پولیس نے دلیری اور حکمت عملی سے دونوں حملے پسپا کر دیئے۔
پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے میریان تھانے پر حملہ کیا جسے 20 منٹ میں ناکام بنا دیا گیا، میریان میں مزنگ چوکی پر بھی درجنوں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جہاں فائرنگ کا سلسلہ ایک گھنٹے تک جاری رہا۔
پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے 3 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 4 کو زخمی کردیا، دہشت گردوں کے ساتھی ہلاک اور زخمیوں کو لے کر فرار ہوگئے جبکہ حملے میں 3 پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ کرک کے گرگری تھانے پر بھی دہشت گردوں نے حملہ کیا تاہم اس دوران پولیس اور دہشت گردوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ڈی پی او کرک کے مطابق دہشت گردوں کو تھانے کے قریب نہیں آنے دیا گیا۔
دوسری جانب رات گئے بلوچستان کے ضلع شیرانی میں دہشت گردوں نے پولیس لائنز اور ملحقہ لیویز تھانے پر حملہ کر دیا جس میں لیویز کے 3 اہلکار اور کانسٹیبلری کا ایک جوان شہید ہوگیا جبکہ حملوں کے دوران 6 اہلکار شدید زخمی ہوئے۔
تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں
ڈپٹی کمشنر کے مطابق حملوں کے باعث تھانوں میں کمیونیکیشن سسٹم مکمل طور پر تباہ ہوگیا جبکہ لیویز کی ایک گاڑی کو بھی شدید نقصان پہنچا، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اضافی فورس کو ژوب سے طلب کر لیا گیا، امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو ژوب کے سول ہسپتال میں منتقل کر دیا۔
سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا ہے۔