— فائل فوٹو

پنجاب کے مختلف اضلاع میں بازاروں میں خواتین کے تحفظ کے لیے ویمن پولیس اسکواڈ قائم کر دیا گیا۔

 لاہور، راولپنڈی، سیالکوٹ، فیصل آباد، گوجرانوالہ سمیت صوبے کے دیگر شہروں کے بڑے تجارتی مراکز میں گشت شروع کر دیا گیا۔

رش کے اوقات میں خواتین اور بچوں کے تحفظ کے لیے خصوصی ویمن پولیس اسکواڈ ٹیموں کا پیدل، سائیکل اور موٹر سائیکل پر گشت جاری ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا وژن، عید کی خریداری میں مصروف خواتین کی حفاظت کیلئے لیڈی پولیس اسکواڈ تعینات

رمضان المبارک میں بازاروں کی سیکیورٹی کےلیے جامع حکمت عملی اپناتے ہوئے بازاروں میں خواتین موٹر سائیکل اسکواڈ اور ماؤنٹڈ پولیس گشت پر مامور ہے۔

ویمن پولیس اسکواڈ شاپنگ کے لیے آنے والی خواتین کو ہراساں کرنے، موبائل فون، پرس چھیننے اور ڈکیتی جیسے واقعات کی روک تھام کرے گا۔ 

دوسری جانب لاہور میں ڈولفن پولیس کا خصوصی اسکواڈ بھی خواتین اور بچوں کے تحفظ کے لیے تعینات ہے۔

اس حوالے سے وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ خواتین اور بچوں کا تحفظ حکومت کی ہی نہیں پوری سوسائٹی کی ذمے داری ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ بازاروں اور گلیوں میں خواتین کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: میں خواتین کے تحفظ کے لیے

پڑھیں:

ہنی ٹریپ گینگ کے 16 کارندے گرفتار، راولپنڈی پولیس کے 5 پولیس اہلکار اور خواتین بھی شامل

راولپنڈی:

راولپنڈی پولیس نے ہنی ٹریپ کرکے شہریوں کو لوٹنے  والے دو سرگرم گینگز کے 16ملزمان کو گرفتار کرلیا  جس میں پولیس کے پانچ حاضر سروس اہلکار بھی شامل ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی پولیس نے ہنی ٹریپ کر کے شہریوں کو لوٹنے والے دو گروہوں کو گرفتار کیا، جن میں سے ایک گروہ میں پانچ راولپنڈی پولیس کے حاضر سروس اہلکار بھی شامل ہیں۔

پولیس کے مطابق دوسرا گینگ مشرقی افریقن ملک ملاوی کی شہریت کی حامل پاکستانی نژاد خاتون آپریٹ کرتی تھی، ملزمان سے مجموعی طورپر شہریوں سے ہتھیائی گی ساڑھ سات لاکھ روپے نقدی برآمد ہوئی ہے۔

 ملزمان سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے شہریوں کو پھانس کا تاوان اور بلیک کرکے رقوم ہتھیاتے تھے۔

ایس ایس پی آپریشن راولپنڈی کاشف ذوالفقار نے کہا کہ ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف جوڈیشل کروائی کے ساتھ محکمانہ کاروائی کرتے ہویے محکمے سے  ڈسمس کیا جارہا ہے۔

ایس ایس پی آپریشن راولپنڈی کاشف ذوالفقار  نے ایس پی راول کے ہمراہ پریس کانفرنس  کرتے ہویے بتایاکہ کچھ عرصہ قبل تک کچے کے علاقے سے شہریوں کو  ہنی ٹریپ کرکے تاوان طلب کرنے اور لوٹے جانے کی اطلاعات سامنے آتی تھیں لیکن اب راولپنڈی سمیت جڑواں شہروں میں  ہنی ٹریپ کے واقعات سامنے آئے اور راولپنڈی پولیس نے اس پر زیرو ٹالرینس رکھ کر کاروائی کرتے ہوئے نہ صرف مشرقی  افریقہ کے ملک کی شہریت رکھنے والی پاکستانی نژاد خاتون و اسکے خاوند کے 6 رکنی  گینگ کو گرفتار کیا۔

انہوں نے بتایا کہ خود احتسابی کے تحت پولیسں ملازمین کے ملوث ہونے کا پتہ چلا تو 5 پولیس ملازمین سمیت  اس دوسرے  دس رکنی گینگ کو بھی گرفتار کرلیا۔

ایس ایس پی آپریشن کاشف ذوالفقار کا کہناتھاکہ ہنی ٹریپ سے شہریوں کو لوٹنے والے 2بڑے گینگز کے مجموعی طور 16 ملزمان جن میں تین خواتین بھی شامل ہیں کو گرفتار کرکے ساڑے سات لاکھ روپے کی نقدی  اسلحہ اور دیگر اشیا برآمد کی ہیں۔

پولیس افسر کے مطابق گینگز صدر بیرونی اور صادق آباد پولیس نے گرفتار کیے، دونوں گینگز کے ارکان سوشل میڈیا کے زریعے شہریوں کو ٹریپ کر کے ان کو لوٹتے و بلیک میل کرکے رقوم ہتھیاتے  تھے۔

ایس ایس پی آپریشن نے بتایاکہ مرینہ خان گینگ کی سرغنہ مشرقی افریقن ملک ملاوی کی شہریت رکھتی ہے اور بلال نامی شخص کو اپنا خاوند بتاتی ہے جو دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر سوشل میڈیا پیج کے ذریعےشہرہوں جو ٹریپ کرکے لوٹتے اور بلیک کرتے تھے۔

گینگ کی لیڈی سرغنہ مرینہ خان اسکے شوہر بلال اور  فاروق، طیب، کامران اور عبدالجبار تمام چھ ملزمان کو گرفتار کرلیا جن سے ڈھائی لاکھ نقدی اور اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ 

ایس ایس پی نے بتایا کہ ملزمان نے دیگر مختلف وارداتوں کا بھی انکشاف کیا ہے جبکہ صادق آباد پولیس نے10رکنی آفتاب عرف تابی گینگ گرفتار کیا، جس میں تھانہ صادق آباد کے کانسٹیبل سے ہیڈ کانسٹیبل سطح کے 5 پانچ حاضر سروس اہلکار شامل ہیں۔

گینگ میں شامل پولیس اہلکاروں کی شناخت کانسٹیبل مبشرعنصر ، کانسٹیبل افضال، کانسٹیںل نعمان، 
ہیڈ کانسٹیبل فضل عباس، ہیڈ کانسٹیبل رضا عباس شامل ہیں جبکہ دیگر ملزمان میں  آفتاب عرف تابی، حمزہ، شان اور دو خواتین مسماتہ ہاجرہ اور مسماتہ عظمیٰ شامل ہیں۔

ایس ایس پی آپریشن کاشف ذوالفقار کا کہنا تھا کہ آفتاب عرف تابی گینگ سے 5 لاکھ روپے اور اسلحہ برآمد ہوا، ملزمہ ہاجرہ مخصوص سوشل میڈیا ایپ کے ذریعے شہریوں کو ٹریپ کرتی تھی۔

شہری کو ملنے کے بہانے بلایا جاتا تھا اور ان کی نازیبا ویڈیوز، تصاویر بنا کر بلیک میل کیا جاتا تھا، گینگ جڑواں شہروں کے شہریوں کو ہنی ٹریپ کے زریعے بلیک میل کر کے لوٹنے کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھے،گینگ میں شامل پولیس اہلکار گینگ کے دیگر ممبران کی پشت پناہی کرتے اور شہریوں کو بلیک میل کرنے میں ان کا ساتھ دیتے تھے۔

ایس ایس پی آپریشن کاشف ذوالفقار کا کہناتھاکہ پولیس اور سوسائٹی میں جرائم کا ایسا  رجحان افسوسناک ہے کہ اس میں خواتین اور محکمہ پولیس کے لوگ ملوث پائے جارہے ہیں۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف کرمنل کروائی کے ساتھ ساتھ محکمانہ کاروائی بھی کرکے انکو محکمے سے ڈسمس کیا جارہا ہے۔

ایس ایس پی کاشف ذوالفقار کا کہنا تھا ایسے جرم پر شہری خاموش نہ رھیں مزکورہ گروہوں سمیت دیگر کسی کے متلعق ایسا گھناونا فعل کرنے کی اطلاع موجود تو پولیس کو ضرور آگاہ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • بنگلا دیش نے پی ایس ایل کیلئے ناہید کو اسکواڈ سے ریلیز کردیا
  • دریائے راوی میں ایک ہی خاندان کے 3 بچے ڈوب کر جاں بحق
  • لاہور، 3 بچے دریائے راوی میں ڈوب کر جاں بحق
  • لاہور، دریائے راوی میں ایک گھر کے تین بچے ڈوب کر جاں بحق
  • پنجاب پولیس کے میٹرک پاس بچوں کیلئے مفت اسکلز ڈیولپمنٹ کورسز کا فیصلہ
  • اے ڈی بی کا پاکستان کیلئے 33 کروڑ ڈالر اضافی امداد کا اعلان
  • پنجاب میں  خواتین کے قتل، زیادتی، اغوا ور تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافہ
  • ہنی ٹریپ گینگ کے 16 کارندے گرفتار، راولپنڈی پولیس کے 5 پولیس اہلکار اور خواتین بھی شامل
  • مانسہرہ: ریچھ کے بچے کی اسمگلنگ ناکام، ملزمان گرفتار
  • زمین کے تحفظ کیلئے ہمیں قدرتی وسائل اور درخت بچانے ہیں: مریم نواز