دبئی میں 10 دن سے لاپتہ فحش ماڈل ٹوٹے ہاتھ پاؤں اور کمر کے ساتھ بازیاب
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
دبئی میں 20 سالہ اونلی فینز سیکس ماڈل جو 10 دن سے لاپتہ تھی شدید زخمی حالت میں سڑک کے کنارے گری ہوئی ملی ہے۔
اطلاعات کے مطابق یوکرین سے تعلق رکھنے والی ماریہ 9 مارچ کو متحدہ عرب امارات میں سیکس پارٹی کے لیے ایک ہوٹل میں مدعو تھی جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگئی تھی۔
خاتون کے اہلخانہ اس وقت پریشان ہو گئے جب دو دن بعد وہ دبئی سے تھائی لینڈ جانے والی اپنی طے شدہ پرواز میں نہیں تھی۔
بعدازاں وہ 19 مارچ کو دبئی کی ایک سڑک کے قریب زخمی حالت میں گری ہوئی پائی گئی جہاں اسے نامعلوم افراد کی جانب سے پھینک دیا گیا تھا۔ خاتون کی ریڑھ کی ہڈی اور ہاتھ پاؤں متعدد مقامات سے ٹوٹے ہوئے تھے۔
لڑکی کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ تاحال سرجری کی حالت میں ہے۔ دبئی پولیس نے بھی ماڈل کے زخمی حالت میں ملنے کی تصدیق کی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ یوکرینی شہری جس کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی وہ اس وقت اسپتال میں داخل ہے اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہے جہاں وہ طبی امداد حاصل کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حالت میں
پڑھیں:
اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی 2025ء ) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعطم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ کرپشن انتہا کو پہنچ گئی۔ مختلف ٹی وی ٹاک شوز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو سال گزرنے کے بعد اب نو مئی کے فیصلے کوئی قبول نہیں کرے گا۔ اس طرح کے فیصلے پہلے بھی اس ملک میں آئے، نہ انہیں سیاستدان قبول کرتے ہیں اور نہ ہی قانون دان مانتے ہین، نو مئی بڑا واقعہ ہے لیکن جب دو سال گزر جائیں تو کوئی فیصلے قبول نہیں کرے گا، جس ملک کا چیف جسٹس آئینی درخواست سُن ہی نہ سکتا ہو تو وہاں پر پھر کون سا انصاف رہ گیا ہے؟ اور جس ملک میں قانون نہ ہو وہ نہیں چلتا یہ تاریخ کا سبق ہے۔(جاری ہے)
سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ بے شک سارے اختیارات اپنے پاس رکھ لیں، 26 کے بعد 27 ویں ترمیم کر لیں لیکن اگر صلاحیت نہیں تو ملک نہیں چلا سکتے، حکومت ناکام ہے اور اسے خود اپنے آپ سے چیلنج ہے، یہ جتنے برس بھی رہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا، آج جتنے چیلنجز پاکستان کو درپیش ہیں یہ پہلے کبھی نہیں تھے، ملک کو آگے لے جانے کی بات کریں کیوں کہ ملک اس وقت ترقی نہیں کر رہا، سیاسی ڈائیلاگ کریں جس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں کرپشن حد سے زیادہ ہے گورننس نہیں ہے، پنجاب کی حقیقت بھی وہی ہے جو باقی صوبوں کی ہے، ایک بات ہوئی کہ سفارش کا خاتمہ ہوگیا، درحقیقت کرپشن انتہا کو پہنچ گئی ہے، اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ اب سیدھا پیسے لگائیں، انصاف بھی پیسے سے ملتا ہے، پولیس، گورننس اور ترقیاتی کام سب پیسے سے ہے، ماضی میں گیس ڈویلپمنٹ چارجز لگائے 6 سو ارب حکومت کو چلے گئے، کاربن لیوی بھی یہی ہے، معاشی اعشارے اسٹاک مارکیٹ غریب کی میز پر کھانا نہیں رکھتے، ترقی نہیں ہو رہی تو ملک آگے نہیں جائے گا۔