خاتون جج دھمکی کیس،عمران خان کا کوئی وکیل پیش نہیں ہوا
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2025ء)بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس پر سماعت کے لیے بانی پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوا۔اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس پر سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس نے کی۔
(جاری ہے)
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے کسی وکیل کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر عدالت نے خاتون جج دھمکی کیس کی سماعت 9 اپریل تک ملتوی کر دی۔عدالت نے کیس کے جیل ٹرائل کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کو مراسلہ بھیجا ہوا تھا۔جیل ٹرائل کے لیے لکھے گئے مراسلے کا جواب تاحال عدالت کو نہیں ملا۔یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف تھانہ مارگلہ میں مقدمہ درج ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بانی پی ٹی ا ئی خاتون جج
پڑھیں:
توشہ خانہ ٹو کیس: 16 گواہان کے بیانات ریکارڈ اور جرح مکمل
فائل فوٹوتوشہ خانہ ٹو کیس میں مجموعی طور پر 16 گواہان کے بیانات ریکارڈ اور جرح مکمل کرلی گئی، آئندہ سماعت پر سابق ملٹری سیکریٹری محمد احمد اور ڈپٹی ملٹری سیکریٹری کرنل ریحان کو طلب کرلیا گیا۔
اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے بانی پی ٹی آئی اور انکی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلاء نے استغاثہ کے دو اہم گواہان انعام شاہ اور صہیب عباسی پر جرح مکمل کرلی ہے، دونوں گواہان نے توشہ خانہ ٹو کیس میں چشم دید گواہان کی حیثیت سے اپنے بیانات ریکارڈ کروائے ہیں۔
توشہ خانہ ٹو کیس میں مجموعی طور پر 16 گواہان کے بیانات ریکارڈ اور جرح بھی مکمل کرلی گئی ہے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر دو اہم گواہان سابق ملٹری سیکرٹری برگیڈیئر محمد احمد اور سابق ڈپٹی ملٹری سیکرٹری کرنل ریحان کو بیانات ریکارڈ کروانے کیلئے عدالت طلب کرلیا ہے۔
کیس کی مزید سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے ان کے وکلاء بیرسٹر سلمان صفدر، قوثین فیصل مفتی اور ارشد تبریز عدالت میں پیش ہوئے جبکہ وفاقی پراسیکوٹر ذوالفقار عباس نقوی ٹیم کے ہمراہ پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور بشریٰ بی بی کی بھابی کمرہ عدالت میں موجود تھے، پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما سینیٹر علی ظفر بھی سماعت میں شامل تھے۔