فلسطین کی آزادی پسند تحریک حماس نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ میں طاقت اور فضائی حملے جاری رکھے گئے تو یرغمالی تابوتوں میں واپس آئیں گے۔

حماس نےاپنے جاری کر دہ بیان میں کہا ہے کہ تنظیم قبضے میں رکھے گئے اسیروں کو زندہ رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، لیکن اسرائیل کی جارحانہ بمباری سے ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے، اگر اسرائیل جنگ جاری رکھتا ہے تو یرغمالی تابوتوں میں واپس آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی تشدد کی مذمت، اقوام متحدہ کا امداد کی فراہمی بحال کرنے پر زور

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس کو دھمکی دی ہے کہ اگر یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا گیا تو اسرائیل غزہ کے مزید علاقوں پر قبضہ کر ے گا، حماس جتنی زیادہ ہمارے یرغمالیوں کی رہائی سے انکار کرے گی، ہم اتنا ہی زیادہ دباؤ ڈالیں گے اس میں دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ علاقوں پر قبضہ بھی شامل ہے۔

وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بھی کہا ہے کہ اگر حماس یرغمالیوں کو رہا نہیں کرتا تو اسرائیل غزہ کے کچھ حصوں کو اپنے قبضے میں لے لے گا۔

یہ بھی پڑھیں: حماس ہتھیار ڈال دے، جنگ بندی کے لیے اسرائیل کی شرط

’میں نے فوج کو غزہ کے مزید علاقوں پر قبضہ کرنے کا حکم دیا ہے، حماس جتنا زیادہ یرغمالیوں کو آزاد کرنے سے انکار کرے گی، اتنا ہی زیادہ علاقہ کھوئے گی، یہ علاقے اسرائیل میں ضم ہوجائیں گے۔‘

یاد رہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے باوجود غزہ پر شدید فضائی حملے دوبارہ شروع کررکھے ہیں، اسرائیل زمینی فوج نے بھی کارروائیاں شروع کررکھی ہیں اور غزہ کے کئی علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جرمنی، فرانس اور برطانیہ کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی فوری بحالی کا مطالبہ

فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی کارروائی میں اب تک غزہ میں کم از کم 50,183 افراد شہید ہوچکے ہیں، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں جبکہ گزشتہ ہفتے سے 830 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے دوران پکڑے گئے 251 یرغمالیوں میں سے 58 اب بھی غزہ میں قید ہیں، جبکہ 34 یرغمالی ہلاک ہو چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل تابوت جنگ حماس غزہ فلسطین یرغمالی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل تابوت فلسطین یرغمالی علاقوں پر قبضہ غزہ کے

پڑھیں:

غزہ میں جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کا جواب دے دیا ہے، حماس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 جولائی 2025ء) * غزہ میں جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کا جواب دے دیا ہے، حماس

غزہ میں جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کا جواب دے دیا ہے، حماس


فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس نے جمعرات 24 جولائی کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلیگرام پر ایک بیان میں کہا کہ اس نے اسرائیل کی طرف سے پیش کردہ غزہ پٹی میں 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز کا جواب دے دیا ہے۔

یہ اقدام گزشتہ 21 ماہ سے جاری تنازعے میں شہریوں کے لیے پیدا ہونے والی انسانی بحرانی صورتحال کے تناظر میں بڑھتے ہوئے دباؤ کے نتیجے میں ایک اہم پیش رفت کی نشاندہی کرتا ہے۔

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری بالواسطہ جنگ بندی مذاکرات دو ہفتوں سے زائد عرصے سے تعطل کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

ثالثی کی کوششوں کے باوجود فریقین تاحال کسی حتمی معاہدے تک پہنچنے میں ناکام رہے ہیں، جس سے خطے میں جاری انسانی بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔

غزہ پٹی میں 20 لاکھ سے زائد فلسطینی شہری شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ 100 سے زائد بین الاقوامی امدادی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ علاقے میں ’’بڑے پیمانے پر بھوک‘‘ پھیل رہی ہے، جس سے ایک ممکنہ انسانی المیے کا خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔

فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے جنگ بندی کی تازہ ترین تجویز پر اپنا اور دیگر فلسطینی دھڑوں کا جواب ثالثوں کو پیش کر دیا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسے یہ جواب موصول ہو چکا ہے اور اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کے جاری کردہ ایک بیان میں اس امر کی تصدیق کر دی گئی ہے کہ اسے حماس کا جواب موصول ہو گیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا، ’’ فی الحال حماس کے جواب کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

‘‘

دوحہ میں مذاکرات سے واقف فلسطینی ذرائع کے مطابق حماس کے ردعمل میں امداد کے داخلے سے متعلق شقوں میں مجوزہ ترامیم، ان علاقوں کے نقشے جہاں سے اسرائیلی فوج کو واپس جانا چاہیے اور جنگ کے مستقل خاتمے کی ضمانتوں کے مطالبات شامل ہیں۔

گزشتہ 21 مہینوں کی لڑائی کے دوران دونوں جنگی فریق اپنے اپنے طویل المدتی موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں، جو دو مرتبہ قلیل المدتی جنگ بندی کو دیرپا جنگ بندی میں بدل دینےکی راہ میں رکاوٹ ثابت ہوا ہے۔

دوحہ میں بالواسطہ بات چیت چھ جولائی کو ایک جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کے ساتھ شروع ہوئی تھی، جس کے بعد اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی بھی عمل میں آنا تھی۔

اکتوبر 2023ء میں حماس کے اسرائیل میں دہشت گردانہ حملے کے دوران یرغمال بنائے گئے 251 میں سے 49 یرغمالی اب بھی غزہ میں قید ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق ان میں سے 27 ہلاک ہو چکے ہیں۔ حماس کے اسرائیل میں حملے میں 1200 سے زائد افراد مارے گئے تھے اور اسی حملے کے فوری بعد غزہ کی جنگ کا آغاز ہوا تھا۔


ادارت: افسر اعوان، مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • حماس رہنما جنگ بندی پر راضی نہیں، وہ مرنا چاہتے ہیں اور اسکا وقت آگیا؛ ٹرمپ کی دھمکی
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بُلالیے
  • امریکا اور اسرائیل کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک انخلا، حماس پر نیک نیتی کی کمی کا الزام
  • امریکا اور اسرائیل نے جنگ بندی مذاکرات سے ٹیمیں واپس بلائیں، حماس نے مؤقف کو ناقابل فہم قرار دیا
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بلالیے
  • اپوزیشن اتحاد نے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے: محمود خان اچکزئی
  • غزہ میں جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کا جواب دے دیا ہے، حماس
  • حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا
  • اسرائیل کی 60 روزہ جنگ بندی تجویز پر حماس کا جواب سامنے آگیا
  • ایسی دنیا جہاں تقسیم اور چیلنجز بڑھ رہے ہیں ہمیں تصادم کے بجائے تعاون اور طاقت کے بجائے سفارتکاری کو ترجیح دینی چاہیے، پاکستان مشترکہ اہداف پر پیش قدمی کےلئے سب کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے، نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار