Express News:
2025-09-18@00:22:09 GMT

پاسکو کی سرپلس گندم فلور ملز کو بیچنے کی تجویز

اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT

لاہور:

وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے ’’ پاسکو‘‘ کے پاس موجود سرپلس سرکاری گندم کو گندم مصنوعات کی صورت میں ایکسپورٹ کیلیے فلورملز کو فروخت کرنے کی تجویز تیار کر لی جسے منظوری کیلیے پہلے اقتصادی رابطہ کمیٹی اور بعد ازاں وفاقی کابینہ کو ارسال کیا جائیگا۔ 

وفاقی کابینہ نے تجاویز کی حتمی منظوری دی تو کسانوں کے مفادات کے تحفظ اور انہیں مقامی گندم کی بہتر قیمت کی ادائیگی کو یقینی بنانے کیلیے گندم مصنوعات کی ایکسپورٹ کی سکیم دو سے تین ماہ بعد شروع کی جائیگی۔ 

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا گندم اسکینڈل: محکمہ خوراک کے دو افسران کی ضمانت مسترد

پاسکو کی گندم پر حکومت کی فلی لوڈڈ پرائس یعنی لاگت تو بہت زیادہ ہو چکی لیکن وفاقی حکومت کم قیمت پر اسے فروخت کرے گی ، امکان ہے کہ امپورٹڈ گندم کراچی پہنچ کر جس لاگت پر آتی ہے اس کے لگ بھگ قیمت فروخت مقرر ہو گی۔ 

وفاقی محکمہ پاسکو کے پاس اس وقت25 لاکھ ٹن کے لگ بھگ سرکاری گندم موجود ہے جو گزشتہ دو سال سے موجود ہونے کی وجہ سے اپنا معیار کھو رہی ہے۔ 

وزیر اعظم شہباز شریف نے پاسکو کو مکمل طور پر ختم کرنے کا حکم دے دیا جس کے بعد اس محکمہ کے ملازمین میں سے قابل اور محنتی افراد کو سرپلس پول میں بھیجنے جبکہ باقی کو گولڈن شیک ہینڈ دیکر ریٹائر کرنے کی تجویز پر کام جاری ہے ۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیر ضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت

مراد علی شاہ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کیلئے بروقت انتظامات کیے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں گندم کے ذخائر اور فراہمی کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے پاس فروری کے اختتام تک کیلئے وافر ذخائر موجود ہیں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھی جائے اور غیر ضروری مہنگائی روکی جائے۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں اجلاس ہوا، جہاں بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت سندھ کے پاس 13 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے اور وزیراعلیٰ کے سوال پر بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کیلئے مشترکہ طور پر ماہانہ گندم کی ضرورت 4 لاکھ ٹن ہے، جبکہ عام مارکیٹ میں مزید 6 لاکھ ٹن گندم دستیاب ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ ذخائر صوبے کو فروری 2026ء تک سہارا دینے کیلئے کافی ہیں، اجلاس میں حکام نے بتایا کہ نئی فصل مارچ میں آنے کی توقع ہے، جس سے سپلائی کا تسلسل قائم رہے گا۔

وزیراعلیٰ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کیلئے بروقت انتظامات کیے جائیں۔ انہوں نے محکمہ خوراک کو ہدایت کی کہ گندم اجراء پالیسی تیار کرکے حکومت کو منظوری کیلئے پیش کی جائے۔ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ گندم کے آٹے کی قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے، تاکہ دستیاب ذخائر کے باوجود کسی غیر ضروری اضافے سے بچا جا سکے اور عوام کو مناسب قیمت پر آٹا میسر رہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے عوام کیلئے غذائی تحفظ اور قیمتوں کا استحکام یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • حکومت بلوچستان کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم، بحران کا خدشہ
  • پنجاب بھر کے 200 سے زائد گوداموں سے ذخیر کی گئی گندم قبضے میں لے لی گئی
  • بلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم
  • محکمہ خوراک کے پاس ذخیرہ ختم، بلوچستان میں گندم کا بحران شدت اختیار کر گیا
  •   حکومت فوری طور پر نجی شعبے کو گندم امپورٹ کی اجازت دے
  • وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیر ضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
  • وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیرضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
  • چاروں صوبوں کی فلور ملز کا وفاقی حکومت سے بڑا مطالبہ