گیارہویں کے طلبہ سے ظلم ہوا، وزیر تعلیم سندھ کا اضافی نمبر دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
3 مضامین میں اضافی نمبر دینے کا فیصلہ ، عدالتی حکم امتناع کی وجہ سے مستقل چیئرمین نہیں لگ سکے
بورڈ کی نااہلی سے بچوں کی حق تلفی نہیں ہونی چاہیے، ملازمین کے خلاف کارروائی ہوگی، سردار شاہ
وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ کا کہنا ہے کہ امتحانات میں انٹر سال اول کے طلبہ کے ساتھ ظلم ہوا ہے۔انٹر کے طلبہ کے نتائج کا تناسب کم آنے کا معاملے پر قائم فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ کا کہنا تھا سندھ اسمبلی کی کمیٹی نے انکوائری کمیٹی کو تحقیقات کا مینڈیٹ دیا، کمیٹی نے انٹربورڈ کے انفر اسٹرکچر اور انتظامی ڈھانچے پر سوالات کھڑے کیے جبکہ کمیٹی نے امتحانی نظام پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔سردار شاہ نے کہا کہ امتحانات میں انٹرسال اول کے طلبہ کیساتھ ظلم ہواہے، بورڈ کی نااہلی کی وجہ سے بچوں کی حق تلفی نہیں ہونی چاہیے اس لیے 3 مضامین میں انٹر کے طلبہ کو اضافی نمبر دینے کا فیصلہ ہوا۔وزیر تعلیم نے کہا سندھ اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کام کرتی رہے گی، حکومت نے شفافیت کے ساتھ انکوائری رپورٹ کو من و عن قبول کیا اور انکوائری کمیٹی کی سفارشات میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔سردار شاہ نے مزید کہا کہ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق ملوث ملازمین کے خلاف کارروائی ہوگی، عدالتی حکم امتناع کی وجہ سے بورڈز میں مستقل چیئرمین نہیں لگ سکے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کیلیے 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان
اسلام آباد:ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی جانب سے پاکستان کے لیے 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔
یہ امداد سماجی تحفظ کے مختلف پروگراموں میں استعمال کی جائے گی۔ اے ڈی بی کی سالانہ رپورٹ کے مطابق امدادی رقم سے 93 لاکھ افراد کو فائدہ پہنچے گا۔ خصوصاً بچوں اور نوجوانوں کی تعلیم کے لیے مشروط نقد رقوم فراہم کی جائیں گی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس امداد کا مقصد بہتر غذائیت تک رسائی کو یقینی بنانا ہے۔ اس اقدام سے خاص طور پر آفت زدہ علاقوں میں رہنے والی خواتین، نوجوان لڑکیوں اور بچوں کو فائدہ پہنچے گا۔
علاوہ ازیں صحت کی سہولیات کی فراہمی بھی امدادی پروگرام کا حصہ ہو گی۔
یہ سہولیات ان طبقات کے لیے ہوں گی جنہیں عمومی طور پر نظر انداز کیا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق وسطی اور مغربی ایشیا کے ممالک کو ترقیاتی تفریق اور سماجی بہبود کے شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔
اے ڈی بی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان، کرغزستان اور پاکستان جیسے ممالک میں غربت کی شرح اب بھی بلند ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ ان ممالک کے عوام کو ضروری سہولیات تک رسائی محدود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بینک ایسے اقدامات کی حمایت کرتا ہے جو سماجی فلاح کو فروغ دیں۔