امریکا کی پاکستان سمیت 8 ملکوں کی 80 کمپنیوں پر برآمدی پابندیاں عائد
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
چین، امارات، ایران، فرانس، سینیگال، برطانیہ اور افریقہ کی کمپنیوںکے ساتھ 19 پاکستانی کمپنیاں بھی شامل ، کمپنیوں کی سرگرمیاں امریکاکی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے مفادات کے منافی قرار
امریکا نے 2021 میں 13 پاکستانی کمپنیوں پر جوہری پروگرام میں معاونت کے الزامات لگا کر پابندیاں عائد کیں،2024 میں یلسٹک میزائل پروگرام سے منسلک کمپنیوں پر پابندی لگائی، پاکستان نے سرکاری ردَ عمل نہیں دیا
امریکا نے پاکستان سمیت 8 ممالک کی 70 کمپنیوں پر برآمدی پابندیاں عائد کر دیں،یہ پابندیاں ایسے وقت میں لگائی گئی ہیں جب عالمی سطح پر تجارتی جنگ اور اسٹریٹیجک مقابلے میں اضافہ ہو رہا ہے، امریکا نے پاکستان، چین، متحدہ عرب امارات، ایران، فرانس، سینیگال، برطانیہ اور افریقہ کی 70 کمپنیوں پر برآمدی پابندیاں عائد کر دی ہیں، جس میں 19 پاکستانی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ امریکا کا دعویٰ ہے کہ ان کمپنیوں کی سرگرمیاں اس کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے مفادات کے منافی ہیں۔ یہ پابندیاں ایسے وقت میں لگائی گئی ہیں جب عالمی سطح پر تجارتی جنگ اور اسٹریٹیجک مقابلے میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں جب امریکا نے پاکستانی کمپنیوں پر اس نوعیت کی پابندیاں عائد کی ہوں۔ 2024 میں امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے منسلک کمپنیوں پر بھی ایسی ہی پابندیاں لگائی تھیں۔ 2021 میں بھی امریکا نے پاکستان کی 13 کمپنیوں پر جوہری اور میزائل پروگرام میں معاونت کے الزامات لگا کر پابندیاں عائد کی تھیں۔ 2018 میں 7 پاکستانی انجینئرنگ کمپنیوں کو امریکی نگرانی کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ ماہرین کے مطابق، امریکی پابندیاں نہ صرف پاکستان اور چین کی دفاعی اور تجارتی صنعت کو متاثر کر سکتی ہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی اقتصادی کشیدگی کو بڑھا سکتی ہیں۔پاکستان کی جانب سے تاحال سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پابندیاں پاک امریکا تجارتی تعلقات میں مزید تناؤ پیدا کر سکتی ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پاکستان کا سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیئرنگ اور دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاونٹس ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ
پاکستان کا سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیئرنگ اور دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاونٹس ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 25 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)حکومت پاکستان نے غیرملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو دفاتر کھولنے کی دعوت دیتے ہوئے ڈیٹا شیئرنگ اور دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاونٹس ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کردیا، طلال چوہدری اور بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان کے تحت ڈیجیٹل دہشت گردوں کیخلاف ایکشن لے رہی ہے، دہشت گردوں کو اظہار رائے کے نام پر اپنا بیانیہ پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ڈیجیٹل دہشتگردی کیخلاف عالمی تعاون کی اپیل کردی، مطالبہ کیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز خودکار بلاکنگ سسٹم بنائیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز صارفین کے ڈیٹا تک رسائی دیں۔حکومت پاکستان نے غیرملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو دفاتر کھولنے کی دعوت دے دی۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مملکت طلال چوہدری نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف دیواریں بنارہے ہیں، آزادی اظہار کو خاموش نہیں کررہے، دہشتگردی سے منسلک سیکڑوں سوشل میڈیا اکاونٹس کا پتہ لگایا۔
ان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ نے آئی ایس کے پی، ٹی ٹی پی پر پابندی لگائی، امریکا اور برطانیہ نے بی ایل اے کو دہشتگرد تنظیم قرار دیا، ٹی ٹی پی، آئی ایس کے پی، بی ایل اے اور بی ایل ایف سوشل میڈیا کے ذریعے پراپیگنڈا اور نوجوانوں کو بھرتی کررہی ہیں، سوشل میڈیا پر دہشتگردی سے متعلق 2 ہزار 417 شکایات زیرِ غور ہیں، سوشل میڈیا کمپنیوں کو اے آئی کے ذریعے دہشتگرد مواد فورا ہٹانا ہوگا۔وزیراعظم کے مشیر برائے قانون بیرسٹر عقیل نے پریس کانفرنس میں کہا کہ دہشتگردی پراپیگنڈا پیکا ایکٹ کے تحت قابل سزا جرم ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور یورپ اگلے 50 سالوں میں باہمی فائدے اور جیت کے نتائج حاصل کر سکتے ہیں، چینی میڈیا پاکستان اور چین کی افواج کے درمیان تعلق باہمی تعلقات کا اہم ستون ہیں، چینی فوجی کمیشن چین ہر قسم کی دہشت گردی پر کاری ضرب لگانے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا،چینی وزیر خارجہ پاکستان جرنلسٹ فورم جدہ کی جانب سے شکیل محمد خان مرحوم کے لیے تعزیتی ریفرنس قبل از گرفتاری ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری قرار حماد اظہر کا سرینڈر کرنے کا فیصلہ، ضمانت نہ ملنے کی صورت میں جیل جانے کا امکان فیلڈ مارشل عاصم منیر کا سرکاری دورہ چین: چینی قیادت نے پاکستانی افواج کو جنوبی ایشیا کے امن کی علامت قرار دے دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم