بھارت:آن لائن پیمنٹ سسٹم بندہونےسے لاکھوں صارفین رل گئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک) بھارت بھر میں مختلف آن لائن پیمنٹ ایپس پر یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس (یوپی آئی) سروسز متاثر ہوگئیں، جس کے باعث صارفین کو لین دین میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے مطابق بدھ کی شام 7 بج کر 50 منٹ تک یوپی آئی کی خرابی سے متعلق 2,750 شکایات موصول ہوئیں۔
ویب سائٹ کے مطابق، گوگل پے صارفین کی جانب سے 296 شکایات درج کرائی گئیں، جبکہ پے ٹی ایم سے متعلق 119 اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے پلیٹ فارم پر 376 صارفین نے سروس متاثر ہونے کی اطلاع دی۔
ایس بی آئی صارفین کی اکثریت نے فنڈ ٹرانسفر اور آن لائن بینکنگ میں مسائل کا سامنا کرنے کی شکایت کی۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے ایکس پر لکھا، ’پہلی بار زندگی میں، میں نے یوپی آئی ڈاؤن ٹائم کا تجربہ کیا ہے۔ نہ بینک، نہ گیٹ وے، بلکہ یو پی آئی خود متاثر ہوئی ہے، جبکہ فروری میں اس کا اپ ٹائم 100 فیصد تھا۔‘
ایک اور صارف نے پوسٹ کیا، ’یہ کیا مذاق ہے؟ یوپی آئی کام نہیں کر رہی۔ میرا پیسہ ڈیبٹ ہوگیا، لیکن دوست کے اکاؤنٹ میں کریڈٹ نہیں ہوا۔‘
ایک اور صارف نے سوال کیا، ’کیا اس وقت یو پی آئی میں کوئی مسئلہ ہے؟ میں نے گوگل پے، فون پے اور پے ٹی ایم کے ذریعے ادائیگی کرنے کی کوشش کی، لیکن سب ناکام ہو گئیں۔‘
ادھر، وزارت خزانہ کے مطابق، جنوری میں یو پی آئی ٹرانزیکشنز کی تعداد 16.
وزارت خزانہ کے مطابق، یوپی آئی بھارت کے ڈیجیٹل پیمنٹ ایکو سسٹم کا سب سے اہم ستون بنا ہوا ہے اور ملک بھر میں 80 فیصد ریٹیل پیمنٹس اسی کے ذریعے ہو رہی ہیں۔
مالی سال 2024-25 (جنوری 2025 تک) میں پیپل ٹو مرچنٹ (P2M) ٹرانزیکشنز کا حصہ 62.35 فیصد جبکہ پیپل ٹو پیپل (P2P) ٹرانزیکشنز کا حصہ 37.65 فیصد رہا۔
وزارت خزانہ کے مطابق، دسمبر 2024 میں بھی یوپی آئی ٹرانزیکشنز 16.73 ارب کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں، جو پچھلے مہینے کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ تھیں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
سینیٹ: وقفہ سوالات میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش
فائل فوٹو۔سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت توانائی و پٹرولیم ڈویژن نے تحریری جواب میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش کردیں۔
وزارت توانائی کے مطابق پٹرول اور ڈیزل پر 70 روپے فی لیٹر لیوی وصول کی جا رہی ہے۔ لائٹ ڈیزل پر 7.75، کیروسین آئل پر 10.96 روپے فی لیٹر لیوی لی جا رہی ہے۔
وزارت توانائی نے مزید بتایا کہ مالی سال 2025 کےلیے وصول کردہ لیوی کا ہدف 1281 ارب روپے تھا، 28 فروری 2025 تک 743 ارب روپے پٹرولیم لیوی وصول کی گئی۔
وزارت توانائی کے مطابق پٹرولیم لیوی وصولی کا 58 فیصد ہدف حاصل کیا گیا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین تک پہنچایا گیا۔
تحریری جواب میں بتایا گیا کہ 16 اپریل 2024 سے یکم فروری 2025 تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12.52 فیصد کمی ہوئی، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کو 18 فیصد سیلز ٹیکس سے مستثنٰی قرار دیا۔
تحریری جواب کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ نے قانونی فروخت پر منفی اثر ڈالا۔
وزارت توانائی و پٹرولیم کے مطابق اسمگلنگ سے قومی خزانے کو بھاری مالی نقصان پہنچا، یہ معاملہ وزارت داخلہ اور ایف بی آر کے ساتھ اٹھایا ہے۔
تحریری جواب کے مطابق وزارت داخلہ کے حالیہ اقدامات سے اسمگلنگ میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔
وزارت توانائی و پٹرولیم کے مطابق نیلم جہلم ہائیڈل پلانٹ تاحال جبری بندش کا شکار ہے، جون سے دسمبر 2024 تک نیلم جہلم ہائیڈل پلانٹ سے بجلی پیدا نہیں کی گئی۔
تحریری جواب کے مطابق نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ ہیڈریس ٹنلز میں رکاوٹ کے باعث مئی 2024 سے بند ہے۔
تحریری جواب کے مطابق سرنگ سے پانی نکالنے کا عمل مکمل کرلیا گیا، ملبہ ہٹانے کا عمل جاری ہے، وزیراعظم نے رکاوٹ کی وجوہات کا تعین کرنے کیلئے کمیٹی قائم کی ہے۔