خیبر میں میٹرک امتحانات، حکومت کی نقل کی روک تھام کیلئے منفرد کارروائی
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
اسسٹنٹ کمشنر لنڈی کوتل عدنان ممتاز خٹک نے تحصیل دار لنڈی کوتل تیمور آفریدی کے ہمراہ لنڈی کوتل بازار میں اسٹیشنری اور فوٹو اسٹیٹ کی دکانوں کا معائنہ کیا جہاں پاکٹ گائیڈز اور نقل کے مٹیریل کا جائزہ لیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں انتظامیہ نے میٹرک امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام کے لیے منفرد انداز میں کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر لنڈی کوتل عدنان ممتاز خٹک نے تحصیل دار لنڈی کوتل تیمور آفریدی کے ہمراہ لنڈی کوتل بازار میں اسٹیشنری اور فوٹو اسٹیٹ کی دکانوں کا معائنہ کیا جہاں پاکٹ گائیڈز اور نقل کے مٹیریل کا جائزہ لیا گیا۔ انتظامیہ کی جانب سے بازار میں متعدد دکانوں سے پاکٹ گائیڈز برآمد ہونے پر تحویل میں لے لیا گیا۔
خیبر میں اسٹیشنری دکانوں کے مالکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ میٹرک کے امتحانات میں اس قسم کی گائیڈز کی فروخت پر پابندی عائد ہے، اس لیے ایسا مواد رکھنے سے اجتناب کریں۔ دکان داروں کو تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر ایسا مواد رکھنے سے اجتناب نہیں کرنے اور ہدایات کی خلاف ورزی پر قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جعلی و غیر ضروری کیسز کا خاتمہ؛ مقدمے کیلیے درخواست گزار کا عدالت آنا لازمی قرار
لاہور:ہائی کورٹ نے جعلی و غیر ضروری کیسز کے خاتمے کے لیے درخواست گزار کا مقدمات کے لیے عدالت آنا لازمی قرار دے دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں جعلی اور غیر ضروری مقدمات کی روک تھام کے لیے بڑا اور تاریخی فیصلہ سنا دیا۔
عدالتی فیصلے کے بعد اب مدعی یا درخواست گزار کو خود عدالت میں پیش ہونا لازم ہوگا اور بائیو میٹرک کے بغیر کوئی بھی کیس درج نہیں ہوسکے گا۔ فیصلے کے مطابق پنجاب بھر کی ماتحت عدالتوں میں اب کسی بھی قسم کا مقدمہ دائر کرنے کے لیے مدعی کی بائیو میٹرک تصدیق لازمی قرار دی گئی ہے۔
درخواست گزار کی تصویر بھی ویب کیمرے سے لی جائے گی تاکہ کسی اور کی جگہ مقدمہ دائر نہ ہو سکے۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے یہ فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کی منظوری کے بعد کیا۔ اس سلسلے میں پنجاب کے تمام سیشن ججز کو باقاعدہ مراسلہ بھجوا دیا گیا ہے۔
مراسلے میں مقدمات دائر کرنے کے نئے ایس او پیز بھی جاری کر دیے گئے ہیں، جس کےمطابق اب درخواست گزار کو عدالت میں اسپیشل کاؤنٹر پر جا کر بائیو میٹرک تصدیق کروانا ہوگی۔
وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل عرفان صادق تارڑ نے چیف جسٹس کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے جعلی اور بے بنیاد کیسز کی حوصلہ شکنی ہوگی۔
قانونی ماہرین کا خیال ہے کہ اس نظام سے عدالتی وقت اور وسائل کا ضیاع کم ہوگا اور انصاف کی فراہمی میں شفافیت بڑھے گی۔