وزیرِاعظم اور صدرِمملکت کی گوادر میں مسافروں پر حملے کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے گوادر کے علاقے کلمت میں مسافروں پر فائرنگ کے المناک واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بلوچستان کے امن اور ترقی پر حملہ قرار دیا ہے انہوں نے چھ قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں، ذمہ داروں کا تعین کیا جائے اور انہیں قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے وزیرِاعظم نے کہا کہ بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے والے عناصر بزدل اور سفاک ہیں جو ملک میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے ہیں انہوں نے واضح کیا کہ حکومت اور سیکیورٹی فورسز ان ملک دشمن عناصر کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گی وزیرِاعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی فورسز کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمارے بہادر افسران اور جوان دن رات دہشت گردوں کے خلاف برسرِپیکار ہیں اور ان کے عزائم کو خاک میں ملا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری قوم کو اپنی سیکیورٹی فورسز پر فخر ہے جو ہر مشکل گھڑی میں ملک کے تحفظ کے لیے میدان میں موجود رہتی ہیں دوسری جانب صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے بھی اس بزدلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد قوتیں نہ صرف بلوچستان بلکہ ملک کی مجموعی ترقی کی دشمن ہیں اور وہ صوبے کو خوشحالی کی راہ پر گامزن نہیں دیکھنا چاہتیں صدرِمملکت نے واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی اور جاں بحق ہونے والوں کے درجات کی بلندی اور ان کے اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریاستی ادارے دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائیاں جاری رکھیں تاکہ بلوچستان سمیت پورے ملک میں پائیدار امن قائم ہو سکے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کینیڈا کے وزیرِ اعظم مارک کارنی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اشتہار کی نشریات سے قبل ہی انہوں نے ریاست اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ کو اس کے نشر ہونے سے روکنے کی ہدایت دی تھی۔
جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مارک کارنی نے کہا کہ انہوں نے بدھ کی شب جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیے گئے عشائیے کے دوران صدر ٹرمپ سے بالمشافہ معذرت کی۔
کینیڈین وزیرِ اعظم نے مزید بتایا کہ وہ اشتہار کے مواد سے پہلے ہی آگاہ تھے اور ڈگ فورڈ کے ساتھ اس پر تبادلۂ خیال بھی کر چکے تھے، تاہم انہوں نے اس کے استعمال کی مخالفت کی تھی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذکورہ اشتہار اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور اکثر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہ قرار دیے جاتے ہیں۔
اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ “ٹیرف تجارتی جنگوں اور معاشی تباہی کو جنم دیتے ہیں۔”
اس اشتہار کے ردِعمل میں صدر ٹرمپ نے کینیڈین مصنوعات پر ٹیرف میں اضافے کا اعلان کیا اور کینیڈا کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات بھی معطل کر دیے۔
دوسری جانب، رواں ہفتے کے آغاز میں جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ان کی مارک کارنی سے عشائیے کے دوران “انتہائی خوشگوار گفتگو” ہوئی، تاہم انہوں نے بات چیت کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔