UrduPoint:
2025-09-18@17:48:44 GMT

ٹرمپ کے سیکیورٹی مشیروں کا پرائیویٹ ڈیٹا لیک

اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT

ٹرمپ کے سیکیورٹی مشیروں کا پرائیویٹ ڈیٹا لیک

صنعا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2025ء)یمن جنگ کے انتہائی اہم خفیہ منصوبے سے متعلق معلومات لیک ہونے کے بعد اب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے سینئر سیکیورٹی مشیروں کا پرائیویٹ ڈیٹا لیک ہو گیا۔جرمن جریدے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سینئر سیکیورٹی مشیروں کا پرائیویٹ ڈیٹا، ان کے فون نمبر، ای میل ایڈریس اور پاس ورڈز ڈیٹا سرچ سروسز اور ہیک شدہ ڈیٹا بیس کی مدد سے آرام سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز، نیشنل انٹیلی جنس ڈائریکٹر تلسی گبارڈ اور وزیرِ دفاع پیٹ ہیگستھ کے موبائل فون نمبرز، ای میل ایڈریس اور بعض صورتوں میں ان کے پاسورڈز بھی کمرشل ڈیٹا سرچ سروسز کے ذریعے تلاش کیے جا سکتے ہیں۔ تلسی گبارڈ اور مائیک والٹز کے فون نمبرز مبینہ طور پر میسجنگ سروسز واٹس ایپ اور سگنل کے اکائونٹس سے منسلک تھے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان تینوں کی ڈیوائسز میں اسپائی ویئر نصب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ جب یہ تینوں سگنل پر گروپ چیٹ میں 15 مارچ کو حوثیوں پر فضائی حملوں کے خفیہ منصوبوں کے حوالے سے بات چیت کر رہے تھے تو اس دوران غیر ملکی ایجنٹس ان کی جاسوسی کر رہے ہوں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

معاہدہ ہوگیا، امریکا اور چین کے درمیان ایک سال سے جاری ٹک ٹاک کی لڑائی ختم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکا اور چین کے درمیان ٹک ٹاک پر جاری ایک سال سے زائد پرانا تنازع بالآخر ختم ہوگیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو اعلان کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت ٹک ٹاک امریکا میں کام جاری رکھے گا۔ اس معاہدے کے مطابق ایپ کے امریکی اثاثے چینی کمپنی بائٹ ڈانس سے لے کر امریکی مالکان کو منتقل کیے جائیں گے، جس سے یہ طویل تنازع ختم ہونے کی امید ہے۔

یہ پیش رفت نہ صرف ٹک ٹاک کے 170 ملین امریکی صارفین کے لیے اہم ہے بلکہ امریکا اور چین، دنیا کی دو بڑی معیشتوں، کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی کو کم کرنے کی بھی ایک بڑی کوشش ہے۔

ٹرمپ نے کہا، “ہمارے پاس ٹک ٹاک پر ایک معاہدہ ہے، بڑی کمپنیاں اسے خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔” تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ انہوں نے اس معاہدے کو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند قرار دیا اور کہا کہ اس سے اربوں ڈالر محفوظ رہیں گے۔ ٹرمپ نے مزید کہا، “بچے اسے بہت چاہتے ہیں۔ والدین مجھے فون کرکے کہتے ہیں کہ وہ اسے اپنے بچوں کے لیے چاہتے ہیں، اپنے لیے نہیں۔”

تاہم اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے ریپبلکن اکثریتی کانگریس کی منظوری ضروری ہو سکتی ہے۔ یہ وہی ادارہ ہے جس نے 2024 میں بائیڈن دورِ حکومت میں ایک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی اثاثے بیچنے کا تقاضا کیا گیا تھا۔ اس قانون کی بنیاد یہ خدشہ تھا کہ امریکی صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کے ہاتھ لگ سکتا ہے اور اسے جاسوسی یا اثرورسوخ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے اس قانون پر سختی سے عمل درآمد میں ہچکچاہٹ دکھائی اور تین بار ڈیڈ لائن میں توسیع کی تاکہ صارفین اور سیاسی روابط ناراض نہ ہوں۔ ٹرمپ نے یہ کریڈٹ بھی لیا کہ ٹک ٹاک نے گزشتہ سال ان کی انتخابی کامیابی میں مدد دی۔ ان کے ذاتی اکاؤنٹ پر 15 ملین فالوورز ہیں جبکہ وائٹ ہاؤس نے بھی حال ہی میں اپنا سرکاری ٹک ٹاک اکاؤنٹ لانچ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی زمینی کارروائی جاری، غزہ میں انٹرنیٹ اور فون سروسز معطل
  • شہر میں قائم پرائیویٹ پارکنگ سٹینڈز کو ریگولرائز کرنے کا فیصلہ
  • سیلز ٹیکس انٹیگریشن پرائیویٹ کمپنیوں کی مبینہ لوٹ مار تاجروں کیلئے دردِ سر بن گئی
  • ٹرمپ اپنے دوسرے سرکاری دورے پر برطانیہ میں
  • عالمی تنازعات میں اموات کا بڑا سبب کلسٹر بم، یو این رپورٹ
  • معاہدہ ہوگیا، امریکا اور چین کے درمیان ایک سال سے جاری ٹک ٹاک کی لڑائی ختم
  • سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • فورٹی نیٹ نے سیکیورٹی ڈے کے موقع پر خودمختار SASE پیش کیا
  • غزہ: امداد تقسیم کرنے والی کمپنی میں مسلم مخالف ‘انفیڈلز’ گینگ کے کارکنوں کی بھرتی کا انکشاف