مقبوضہ کشمیر، جلیل اندرابی و دیگر کو زبردست خراج عقیدت پیش
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
ذرائع کے مطابق جلیل اندرابی کو بھارتی فوج کی 35 راشٹریہ رائفلز کے میجر اوتار سنگھ نے 8 مارچ 1996ء کو گرفتار کیا تھا اور تین ہفتے بعد ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے ایڈوکیٹ جلیل اندرابی شہید، شہید اشفاق مجید وانی، شہید ڈاکٹر عبدالاحد گورو اور شہید شبیر صدیقی کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے جنہوں نے ایک عظیم مقصد کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے ایک بیان میں انسانی حقوق کے معروف کشمیری کارکن ایڈوکیٹ جلیل اندرابی کو ان کے 29ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کی 35 راشٹریہ رائفلز کے میجر اوتار سنگھ نے انہیں 8 مارچ 1996ء کو گرفتار کیا تھا اور تین ہفتے بعد ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی تھی۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیریوں کی بیش بہا قربانیوں کی وجہ سے تنازعہ کشمیر عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وحشیانہ مظالم کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ اپنے شہداء کے عظیم مشن کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں۔
انہوں نے ڈاکٹر عبدالاحد گورو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک معروف ڈاکٹر ہونے کے ساتھ ساتھ تحریک آزادی کے ایک بڑے ہمدرد اور حمایتی تھے اور انہوں نے بھی بالآخر ایک عظیم مقصد کے لیے اپنی جان قربان کی۔ انہوں نے کہا کہ شبیر صدیقی کا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے تھا اور انہیں بھی کشمیر کی جدوجہد آزادی میں ان کے شاندار کردار کے باعث ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ سری نگر میں بار ارکان نے جلیل اندرابی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کشمیر کاز کے لیے اپنی جان قربان کی۔انہوں نے کہا کہ جلیل اندرابی اور دیگر شہداء کی قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی۔
دریں اثناء حریت کانفرنس کے بیان میں گھروں پر چھاپوں اور خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو ہراساں کرنے کو بدترین سفاکیت اور ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت نے نہتے کشمیریوں پر مظالم کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خراج عقیدت پیش جلیل اندرابی نے کہا کہ انہوں نے ہوئے کہا
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی، غیر قانونی گرفتاریاں اور ماورائے عدالت ہلاکتیں معمول بن گئیں
مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجی جبر ایک نئی سنگینی اختیار کر چکا ہے۔ پوری وادی کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر غیر قانونی گرفتاریاں، ماورائے عدالت ہلاکتیں اور جبری گمشدگیاں معمول بن گئی ہیں۔
ضلع بانڈی پورہ میں بھارتی فوج نے 3 بچوں کے باپ فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انہیں حراست کے دوران بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا گیا، جبکہ ان کی تشدد زدہ لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔
اس بہیمانہ قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کے لیے انصاف اور مجرم فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
یہ ضلع بانڈی پورہ میں گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران دوسری غیر قانونی ہلاکت ہے۔ اس سے قبل نوجوان ظہوراحمد صوفی کو پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا، اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کے نشانات کی تصدیق ہوئی تھی۔
عوامی ردعمل دبانے کے لیے بانڈی پورہ میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ ہے۔
دوسری جانب، گزشتہ ہفتے ضلع ڈوڈہ کے ایم ایل اے معراج ملک کو سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا گیا اور ان سے ملاقاتوں پر پابندی لگا دی گئی۔
بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کے خلاف منظم جنگ مسلط کی گئی ہے۔ ان کے مطابق
’ہمیں عدل و انصاف اور عزت و وقار کے لیے لڑنا ہوگا۔‘
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی قابض افواج نے پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار، 81 گھروں کو مسمار اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق بھارتی حکومت کی یہ بزدلانہ کارروائیاں کشمیری عوام کے حوصلے توڑنے میں ناکام رہی ہیں۔ روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت اپنی 10 لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کے جذبۂ حریت کو دبانے میں ناکام ہو رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں