ذرائع کے مطابق جلیل اندرابی کو بھارتی فوج کی 35 راشٹریہ رائفلز کے میجر اوتار سنگھ نے 8 مارچ 1996ء کو گرفتار کیا تھا اور تین ہفتے بعد ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے ایڈوکیٹ جلیل اندرابی شہید، شہید اشفاق مجید وانی، شہید ڈاکٹر عبدالاحد گورو اور شہید شبیر صدیقی کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے جنہوں نے ایک عظیم مقصد کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے ایک بیان میں انسانی حقوق کے معروف کشمیری کارکن ایڈوکیٹ جلیل اندرابی کو ان کے 29ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کی 35 راشٹریہ رائفلز کے میجر اوتار سنگھ نے انہیں 8 مارچ 1996ء کو گرفتار کیا تھا اور تین ہفتے بعد ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی تھی۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیریوں کی بیش بہا قربانیوں کی وجہ سے تنازعہ کشمیر عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وحشیانہ مظالم کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ اپنے شہداء کے عظیم مشن کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں۔

انہوں نے ڈاکٹر عبدالاحد گورو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک معروف ڈاکٹر ہونے کے ساتھ ساتھ تحریک آزادی کے ایک بڑے ہمدرد اور حمایتی تھے اور انہوں نے بھی بالآخر ایک عظیم مقصد کے لیے اپنی جان قربان کی۔ انہوں نے کہا کہ شبیر صدیقی کا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے تھا اور انہیں بھی کشمیر کی جدوجہد آزادی میں ان کے شاندار کردار کے باعث ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ سری نگر میں بار ارکان نے جلیل اندرابی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کشمیر کاز کے لیے اپنی جان قربان کی۔انہوں نے کہا کہ جلیل اندرابی اور دیگر شہداء کی قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی۔

دریں اثناء حریت کانفرنس کے بیان میں گھروں پر چھاپوں اور خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو ہراساں کرنے کو بدترین سفاکیت اور ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت نے نہتے کشمیریوں پر مظالم کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: خراج عقیدت پیش جلیل اندرابی نے کہا کہ انہوں نے ہوئے کہا

پڑھیں:

تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ماہرین

انہوں نے خبردار کیا کہ خاموشی اب کوئی آپشن نہیں ہے اور کشمیر کے بحران کو نظر انداز کرنے سے عالمی سطح پر عدم استحکام پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جنوب ایشیائی امور کے ماہرین نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ تنازعہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ ایک خطرناک حل طلب تنازعہ ہے جس کے علاقائی اور عالمی امن کے لیے سنگین مضمرات ہیں۔ ذرائع کے مطابق ماہرین نے رواں سال مئی میں ہونے والے تصادم کو بھارت اور پاکستان کے درمیان جوہری جنگ کے بڑھتے ہوئے خطرے کی علامت قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ تنازعہ کشمیر کے حوالے سے عالمی برادری کی بے حسی کے تباہ کن نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال بگڑتی جا رہی ہے اور اس سلسلے میں فوری طور پر بین الاقوامی مداخلت کی ضرورت ہے۔ ماہرین نے اقوام متحدہ سے فیصلہ کن کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کا منصفانہ اور دیرپا حل ناگزیر ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ خاموشی اب کوئی آپشن نہیں ہے اور کشمیر کے بحران کو نظر انداز کرنے سے عالمی سطح پر عدم استحکام پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
  • قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان کا مستونگ آپریشن کے شہدا کو خراجِ عقیدت
  • نئی دلی، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ
  • عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائیں, ڈی ایف پی
  • سولر پینل درآمد پر ڈیوٹی میں بڑی کمی ،قیمتوں میں زبردست کمی کا امکان
  • جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، عثمان جدون
  • بھارت کو 4 گھنٹے میں ہرا دیا، دہشتگردی کو 40 سال میں شکست کیوں نہیں دی جا سکی؟ مولانا فضل الرحمن
  • سول سوسائٹی ارکان نے اگست 2019ء کے بعد کے اقدامات کو مسترد کر دیا
  • تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ماہرین
  • دیامر‘ بوسرٹاپ جاں بحق ‘ 15سیاھ لاپتہ ؛ بھارت نے پانی چھوڑدیا ‘ آزاد کشمیر کے کئی علاقے زیرآب