پی ٹی آئی میں کس نے گروپ بنا رکھے ہیں؟ شاندانہ گلزار کے بیان میں انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
پی ٹی آئی میں کس نے گروپ بنا رکھے ہیں؟ شاندانہ گلزار کے بیان میں انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 27 March, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار کے بیان میں انکشاف ہوا ہے کہ پی ٹی آئی میں الگ گروپ بنے ہوئے ہیں۔عدالت میں کیس کی سماعت کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے شاندانہ گلزار نے کہا کہ صرف بانی پی ٹی آئی کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔ اراکین اسمبلی کو وکلا سے لڑایا جارہاہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے آج پتا چلا کہ عاطف خان اور وزیر اعلی کا بھی گروپ ہے۔ مخالفین اپنے ہتھکنڈوں میں ناکام ہوں گے۔ اسٹبلشمنٹ نے ذوالفقار علی بھٹو کی پارٹی کو توڑا تو ان کو پھانسی لگی۔یہ سب پرانے ہتھکنڈے ہیں۔شاندانہ گلزار کا کہنا تھا کہ ہماری اولین ترجیح بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے۔ پاکستان کے دشمن ملک کو توڑنا چاہتے ہیں۔
قبل ازیں پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما اور رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کی مقدمات تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر سماعت جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس اورنگزیب پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔عدالت نے شاندانہ گلزار کی حفاظتی ضمانت میں 15 اپریل تک توسیع کرتے ہوئے انہیں درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا اور نیب سے رپورٹ طلب کرلی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: شاندانہ گلزار پی ٹی آئی
پڑھیں:
یمن کیجانب سے ہمارے قیمتی اثاثوں پر حملے جاری ہیں، واشنگٹن کی دہائی
ملکی و عرب میڈیا کیساتھ گفتگو میں اعلی امریکی حکام نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن پر 40 دن کے جارحانہ حملوں کے باوجود بھی یمنی مسلح افواج کیجانب سے ہمارے خلاف مزاحمتی کارروائیاں جاری ہیں!! اسلام ٹائمز۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب یمنی مسلح افواج نے غاصب و سفاک صیہونی رژیم اور امریکہ کے جنگی بحری جہازوں کے خلاف اپنی مزاحمتی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، واشنگٹن نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن کے خلاف اس کے جارحانہ حملے "بے سود" ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 2 اعلی امریکی حکام نے فاکس نیوز کے ساتھ انٹرویو میں اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن میں 40 دن سے جاری وسیع امریکی بمباری کے باوجود بھی، یمن کی جانب سے امریکہ کے قیمتی اثاثوں پر تابڑ توڑ حملوں کا سلسلہ جاری ہے!
ادھر عرب چینل الجزیرہ نے بھی پینٹاگون کے اعلی حکام سے نقل کیا ہے کہ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے تمام حملے؛ حوثیوں کی کمانڈ سائٹس، ہتھیاروں کی تیاری کے مراکز اور جدید ہتھیاروں کے ڈپوؤں کے خلاف جاری ہیں!! رپورٹ کے مطابق، یمن کے خلاف جاری جارح امریکی فوج کے دہشتگردانہ حملوں میں عام شہری افراد و انفراسٹرکچر کو ہدف بنائے جانے سے متعلق دستاویزی شواہد کے بارہا منظر عام پر آ جانے کے حوالے سے امریکی وزارت دفاع کے اعلی حکام کا کہنا تھا کہ ہم یمن میں ہونے والی اپنی بمباریوں کے نتیجے میں عام شہریوں کی وسیع ہلاکتوں کی اطلاعات سے آگاہ ہیں!! مذکورہ اعلی امریکی اہلکاروں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ہم شہری ہلاکتوں کے دعووں کو "سنجیدگی" سے لیتے ہیں اور ان رپورٹس پر تحقیقات کا ایک "باقاعدہ طریقۂ کار" رکھتے ہیں!!