ملک کے اہم علاقے میں دفعہ 144 نافذ
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
مالاکنڈ میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔
ڈپٹی کمشنر مالاکنڈ کے جاری علامیے کے مطابق چاند رات پر ہوائی فائرنگ، اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ آتشزدگی مواد،پٹاخے اور کھلونا نما اسلحہ کی خریدوفروخت پر پابندی کاحکم جاری کردیا گیا ہے۔ علامیے میں کہا گیا ہے کہ میٹرک امتحانات کیلئے نقل کی روک تھام کیلئے پاکٹ گائیڈ پر بھی پابندی ہوگی۔
ہوائی فائرنگ، ون ویلنگ، اور ہیوی سائلنسر بائیکس پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ،دریاؤں، ڈیمز میں بغیر لائف جیکٹ تیرنا ممنوع کردیا گیا ،کشتیوں اور جھولوں پر گنجائش سے زیادہ افراد بٹھانے پر پابندی لگا دی گئی ،خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف دفعہ 188 PPC کے تحت کارروائی ہوگی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اقوام متحدہ نے رپورٹ میں اسرائیلی قیادت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک: اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی باضابطہ رپورٹ میں غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کو نسل کشی قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن کی 72 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں منظم انداز میں قتلِ عام کیا، انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں، فلسطینیوں کو جبری بے دخل کیا اور حتیٰ کہ ایک فَرٹیلیٹی کلینک کو بھی تباہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی افواج گھروں، شیلٹرز اور محفوظ مقامات پر بمباری کر رہی ہیں، جس میں نصف سے زائد جاں بحق افراد خواتین، بچے اور بزرگ ہیں۔
رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں نہ صرف نسل کشی کی بلکہ دانستہ طور پر وہاں وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے کی کوشش بھی کی، اسرائیلی حکام اور فوج فلسطینی عوام کو جزوی یا مکمل طور پر ختم کرنے کے ارادے سے نسل کشی کر رہے ہیں۔
کمیشن کی سربراہ ناوی پیلی نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، صدر اور سابق وزیر دفاع یواف گیلانٹ کے بیانات واضح شواہد فراہم کرتے ہیں کہ یہ اقدامات ریاستی پالیسی کے تحت کیے گئے، اس لیے اسرائیل کو اس نسل کشی کا براہِ راست ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے کمیشن کی تحقیقات کے آغاز سے ہی بائیکاٹ کیا تھا اور اب رپورٹ سامنے آنے کے بعد اسے ’’جھوٹا اور توہین آمیز‘‘ قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 64 ہزار 905 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔