اسلام آباد:

انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 29 کارکنان کو پیش کردیا گیا جہاں فریقین کے دلائل مکمل ہونے والے فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

انسداد دہشت گردی اسلام آباد میں ملزمان کی جانب سے سردار مصروف ایڈووکیٹ، آمنہ علی ایڈووکیٹ اور دیگر پیش ہوئے جبکہ پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنان کو شناخت پریڈ کے لیے جیل بیجھنے کی استدعا کی گئی۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے دونوں اطراف کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کارکنان راولپنڈی ڈویژن کے مختلف مقدمات میں ضمانت کے بعد رہا ہوئے تھے جبکہ پولیس نے تھانہ کوہسار کے مقدمہ نمبر 1033 میں شناخت پریڈ کے لیے استدعا کی تھی۔

پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف تھانہ کوہسار میں 26 نومبر کو کیے گئے پرتشدد احتجاج پر مقدمہ درج ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسلام آباد پی ٹی آئی

پڑھیں:

جاز پر 22 ارب روپے کا جرمانہ، تاریخی عدالتی فیصلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف بی آر کے حق میں فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک بڑے اور تاریخی فیصلے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے معروف ٹیلی کام کمپنی جاز کو 22 ارب روپے (تقریباً 78 ملین امریکی ڈالر) ٹیکس ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

یہ کیس 2018 میں کمپنی کے اندر ہونے والی اثاثہ جات کی تنظیمِ نو سے شروع ہوا تھا، جس کے تحت جاز نے اپنی پورے ملک میں پھیلی ہوئی ٹاور انفراسٹرکچر کو ایک مکمل زیرِ ملکیت ذیلی کمپنی کے حوالے کیا۔ اس لین دین کی مالیت 98.5 ارب روپے (940 ملین امریکی ڈالر) تھی، جس کے نتیجے میں کمپنی کو تقریباً 75.9 ارب روپے کا حسابی منافع حاصل ہوا۔

جاز نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ لین دین انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 97(1) کے تحت ٹیکس سے مستثنیٰ ہے، کیونکہ یہ گروپ کے اندر اثاثہ منتقلی ہے۔ تاہم، عدالت نے قرار دیا کہ چونکہ لین دین مارکیٹ ویلیو پر کیا گیا اور کمپنی نے اس ویلیو کو تسلیم بھی کیا، لہٰذا اس پر ٹیکس لاگو ہوگا۔

فیصلے میں جسٹس بابر ستار نے واضح کیا کہ جاز کی جانب سے مارکیٹ ویلیو پر اثاثے کی منتقلی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والا منافع، سیکشن 97 کی بنیادی شرائط کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے یہ بھی تسلیم کیا کہ کمشنر انکم ٹیکس، حسابی منافع کی بنیاد پر ٹیکس لاگو کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔

ایف بی آر کی یہ کامیابی وزیراعظم کی اس ہدایت کے مطابق ہے کہ ریاستی محصولات سے متعلق مقدمات کو جلد از جلد نمٹایا جائے۔ ایف بی آر کے چیئرمین رشید محمود اور ممبر لیگل (آئی آر) میر بادشاہ خان وزیر کی قیادت میں قانونی ونگ نے مقدمات کی پیروی کے لیے بھرپور اقدامات کیے ہیں، جن کے نتیجے میں اربوں روپے کی ریکوری عمل میں آئی ہے۔

اس اہم کیس میں ایف بی آر کی نمائندگی محترمہ عاصمہ حمید (ایڈووکیٹ سپریم کورٹ) اور ڈاکٹر اشتیاق احمد خان (ڈائریکٹر جنرل لاء) نے کی۔

عدالت نے ایک اور علیحدہ کیس میں، جو اسی ٹیلی کام کمپنی کی جانب سے فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کے تحت جاری کیے گئے شو کاز نوٹس کے خلاف دائر کیا گیا تھا، بھی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے کمپنی پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے اسے ہدایت کی کہ یہ رقم چار ہفتے کے اندر اندر ڈپٹی کمشنر-آئی آر، ایل ٹی او، اسلام آباد کو ادا کی جائے۔

ٹیک جوس کی جانب سے جب جاز سے اس عدالتی فیصلے پر باضابطہ ردعمل کے لیے رابطہ کیا گیا تو کمپنی نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
مزیدپڑھیں:پاک بھارت کشیدگی،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پھرمیدان میں‌آگئے

متعلقہ مضامین

  • 26 نومبر احتجاج کیس، غیر حاضر پی ٹی آئی کارکنان کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی عبوری ضمانتیں منظور
  • 26 نومبر احتجاج کیس: عدالت نے غیر حاضر پی ٹی آئی کارکنان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • جلاؤ گھیراؤ مقدمات: علیمہ اور عظمیٰ خان کی عبوری ضمانتیں کنفرم
  • جاز پر 22 ارب روپے کا جرمانہ، تاریخی عدالتی فیصلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف بی آر کے حق میں فیصلہ سنا دیا
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ: بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹیز کی نیلامی روک دی گئی
  • تھانہ کوہسار پولیس کی بڑی کارروائی: تجارتی مراکز میں چوریوں میں ملوث ملزم گرفتار
  •  پاکستان کو انسدادِ دہشتگردی کمیٹی کا نائب سربراہ کیوں بنایا؟بھارت کا سلامتی کونسل سے شکوہ
  •  امریکی سینٹرل کمانڈ نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو اہم شراکت دار قرار دے دیا
  • عالیہ حمزہ کے نو مقدمات میں ورانٹ گرفتاری منسوخ کردیے